Friday, 22 December 2023

بابر، رضوان کو آرام کروانے کے بیان پر محمد حفیظ کا سخت ردعمل


 بابر، رضوان کو آرام کروانے کے بیان پر محمد حفیظ کا سخت ردعمل

(ویب ڈیسک) قومی ٹیم کے ڈائریکٹر محمد حفیظ کا سابق کپتان بابراعظم اور وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان کو نیوزی لینڈ کے خلاف میچز میں آرام دینے کی بات پر موقف سامنے آگیا۔ٹیم ڈائریکٹر محمد حفیظ نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ محمد رضوان اور بابراعظم نیوزی لینڈ میں ٹی20 میچز کھیلیں گے، مشکل سیریز کے دوران سینئرز کو ہر گز آرام نہیں کرواسکتے۔انہوں نے سلیکشن کمیٹی پر واضح کیا کہ دورہ نیوزی لینڈ کے دوران سینئرز اور جونئیرز کے کمبی نیشن کے ساتھ میدان میں اتریں گے تاکہ ورلڈکپ سے قبل ٹیم ردھم میں آجائے۔محمد حفیظ نے سلیکشن کمیٹی کی میٹنگ میں محمد رضوان اور بابر اعظم کو آرام دینے کی بات بھی رد کرتے ہوئے کہا کہ نئے کھلاڑیوں کو مواقع دینے کے بعد ڈراپ نہیں کریں گے۔قبل ازیں گزشتہ دنوں چیف سلیکٹر وہاب ریاض نے کیویز کے خلاف ٹی20 سیریز میں تجربات کرنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں صاحبزادہ فرحان بطور اوپنر کھیلتے رہے ہیں، اگر وہ دورہ نیوزی لینڈ کے دوران اچھی پرفارمنس کا مظاہرہ کرتے ہیں تو وہ اوپن کرسکتے ہیں۔جس سے تاثر جارہا تھا کہ بابراعظم کو دورہ نیوزی لینڈ کے دوران آرام کروایا جاسکتا ہے تاہم ٹیم ڈائریکٹر نے موقف واضح کیا۔

پنجاب حکومت نے ماحول دوست الیکٹرک رکشہ متعارف کروادیا


 پنجاب حکومت نے ماحول دوست الیکٹرک رکشہ متعارف کروادیا

(ویب ڈیسک) ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کے لیے پنجاب حکومت نے الیکٹرک رکشہ متعارف کروادیا۔پنجاب حکومت کی جانب سے لاہور میں  الیکٹرک رکشے متعارف کرائے گئے جن کو محکمہ ٹرانسپورٹ اور ایک مقامی نجی کمپنی کے اشتراک سے تیار کیا گیا ہے، سیکرٹری ٹرانسپورٹ پنجاب احمد جاوید قاضی کی سربراہی میں ایک اجلاس میں الیکٹرک رکشے کو متعارف کرایا گیا۔اس موقع پر سیکرٹری ٹرانسپورٹ نے ماہرین کے ساتھ الیکٹرک رکشہ چلانے کا تجربہ بھی کیا اور کہا کہ الیکٹرک رکشوں سے فضائی اور آواز کی آلودگی کی شرح میں نمایاں کمی آئے گی۔یہ الیکٹرک رکشے سنگل چارج پر 150 کلومیٹر تک سفر کر سکتے ہیں جس سے ایندھن کے اخراجات بچانے میں مدد ملے گی۔

چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو سارہ احمد آئی پی پی میں شامل


 چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو سارہ احمد  آئی پی پی میں شامل

 استحکام پاکستان پارٹی میں اہم سیاسی و سماجی رہنماؤں کی شمولیت کا سلسلہ جاری ہے۔پیٹرن انچیف استحکام پاکستان پارٹی جہانگیر خان ترین سے چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو سارہ احمد نے ملاقات کی ،ملاقات کے دوران سارہ احمد نے استحکام پاکستان پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔جہانگیر خان ترین نے پارٹی مفلر پہنا کر سارہ احمد کو پارٹی میں خوش آمدید کہا، ملاقات میں ایڈیشنل سیکرٹری جنرل عون چودھری، نعمان لنگڑیال بھی موجود تھے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا لیول پلیئنگ فیلڈ نہ ملنے پر سپریم کورٹ سے رجوع


 چیئرمین پی ٹی آئی کا لیول پلیئنگ فیلڈ نہ ملنے پر سپریم کورٹ سے رجوع

(ویب ڈیسک) چیئرمین پی ٹی آئی نے لیول پلیئنگ فیلڈ نہ ملنے پر سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی، درخواست میں وفاق، الیکشن کمیشن اور چاروں صوبائی حکومتوں کو فریق بنایا گیا ہے، درخواست آئین کے آرٹیکل 184(3) کے تحت دائر کی گئی ہے۔درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ تحریک انصاف کے امیدواروں سے کاغذات نامزدگی چھینے جا رہے ہیں، تحریک انصاف کے امیدواروں کو ہراساں کیا جا رہا ہے، تحریک انصاف کو انتخابات میں حصہ لینے کا مساوی حق دیا جائے۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ سپریم کورٹ تحریک انصاف کو لیول پلیئنگ فیلڈ اور شفاف انتخابات کیلئے فریقین کو ہدایات جاری کرے، فریقین کو تحریک انصاف کے کارکنوں اور رہنماؤں کو ہراساں کرنے سے بھی روکا جائے۔

اسمبلیوں میں صرف جاگیردار،مزدور کا خیال کرنے والا کوئی نہیں:سراج الحق


 اسمبلیوں میں صرف جاگیردار،مزدور کا خیال کرنے والا کوئی نہیں:سراج الحق

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ اسمبلیوں اور سینیٹ میں صرف جاگیردار ہیں ، مزدور اور غریب کا خیال کرنے والا کوئی نہیں۔امیر جماعتِ اسلامی سراج الحق نے مزدور کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا مزدور لاوارث نہیں ہے، ہماری پوری ٹیم آپ کے ساتھ ہے،مزدور پاکستان کی جان اور عزت ہے مگر ریاست اور پاکستان کا نظام ایسا ہے کہ مزدور سے کام تو لیا جاتا ہے لیکن مزدور کے گھر والوں کا خیال نہیں رکھا جاتا،پاکستان میں اس وقت کوئی ادارہ ایسا نہیں ہے جو مزدور کے بارے میں کچھ سوچ رہا ہو۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری اسمبلیوں اور سینیٹ میں صرف جاگیردار بیٹھا ہے،یہاں جو نظام ہے اس میں ہر حکومت میں ایک جیسے لوگ ہی نظر آتے ہیں، ریلوے میں مزدوروں کی بہت ساری آسامیاں خالی ہیں، جو مزدور مر چکے ہیں ان کے بچوں کو ملازمت ملنی  چاہئے، لیکن یہ لوگ وہ اسامیاں ختم کر دیتے ہیں۔امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن، پی پی پی اور پی ٹی آئی نے مل کر ریلوے کو تباہ کیا، ان لوگوں نے سو میں سے پچاس ٹرینیں بند کیں اور اب صرف پچاس ٹرینیں ہی چل رہی ہیں،ان لوگوں نے ریلوے ٹریک کا لوہا بیچا اور پیسہ کھایا،جب تک یہ لوگ بیٹھے ہیں مزدور ترقی نہیں کرے گا، صرف سرمایہ کار اور جاگیردار ہی ترقی کرے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اگر آج ڈھائی کروڑ بچہ تعلیم سے دور ہے اور سات کروڑ سے زائد نوجوان روزگار سے محروم ہیں تو اس کی وجہ مسلم لیگ ن، پی پی پی اور پی ٹی آئی ہیں، ریلوے کی ناکامی کی وجہ اس کا مزدور نہیں بلکہ اس کی کرپٹ مینجمنٹ  ہے،اگر وزیر خزانہ کی تنخواہ میں تاخیر ہوتی ہے تو یہ مزدور بھی انتظار کرلیں گے۔سراج الحق نے مزید کہا کہ حکومت مزدوروں کا خیال نہیں رکھتی، جن لوگوں کو آپ اپنی بات سنانا چاہتے ہیں وہ اندھے اور بہرے ہیں، آپ لوگ باہر ہیں اندر کوئی اور فیصلے کررہا ہے، پاکستان میں کچھ گھرانے ملک کے تمام وسائل کو کنٹرول کررہے ہیں، جماعت اسلامی ہی پاکستان کے ریلوے نظام کو بہتر کر سکتی ہے۔

اقلیتیں ملک کا قیمتی اثاثہ، ان کے بغیر پاکستان نامکمل ہے: نوازشریف

 اقلیتیں ملک کا قیمتی اثاثہ، ان کے بغیر پاکستان نامکمل ہے: نوازشریف


پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد و سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ اقلیتیں ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں ان کے بغیر پاکستان نامکمل ہے۔

پارٹی کے اقلیتی رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ملک وقوم کےلیےخدمات پراقلیتی برادری کوسلام پیش کرتا ہوں، مسیحی برادری کوکرسمس کی مبارکباد پیش کرتا ہوں، میرے لیےسب برابرہیں۔انہوں نے کہا کہ  مسلم لیگ(ن) میں روز بروز اقلیتی برادری کا اضافہ ہو رہا ہے، پاکستان ایک گلدستہ ہے اور اس کومل کرسجائیں گے، پاکستان اقلیتوں کےبغیرمکمل نہیں، اقلیتی برادری نےملک کےلیےبہت قربانیاں دیں، میں اقلیت سے ایسے فوجیوں کو بھی جانتا ہوں جنہوں نے وطن کیلئے قربانیاں دیں۔قائد ن لیگ کا کہنا تھا کہ اقلیتیں پاکستان کا قیمتی اثاثہ ہیں، قائد اعظم کے کئی ساتھی  ہندو اور کرسچن برادری سے تعلق رکھتے تھے، اقلیتی برادری نے پاکستان بنانے میں قائداعظم کا ساتھ دیا، ہم سب ایک ہی ملک کے باشندے ہیں،   ہمیں اقلیتوں کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے تاکہ وہ بھی آگے بڑھیں۔

سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے گھر پر دستی بم حملہ، 2 پولیس اہلکار زخمی


 سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے گھر پر دستی بم حملہ، 2 پولیس اہلکار زخمی

 سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے گھر پر دستی بم سے حملہ ہوا، حملے میں دو پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔رپورٹ کےمطابق واقعہ کی تفصیل بتاتے ہوئے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ہم لوگ اندر بیٹھے تھے تو زوردار دھماکہ ہوا، جیسے باہر آئے تو پولیس اہلکار زخمی پڑے تھے۔سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے بتایا کہ وقوعہ کے بعد پولیس افسران موقع پر پہنچ گئے، پولیس تفتیش کر رہی ہے کہ حملہ کرنے والے کون تھے؟پولیس کے مطابق سابق چیف جسٹس کے اہل خانہ مکمل طور پر محفوظ ہیں، پولیس کانسٹیبل عامر اور کانسٹیبل خرم معمولی زخمی ہوئے، زخمی ہونے والے دونوں سکیورٹی اہلکاروں کو طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا، دھماکے سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی معلومات کے مطابق موٹرسائیکل سوار ملزمان کریکر پھینک کر فرار ہوئے، دھماکے سے گھر کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے ہیں۔ذرائع پولیس کے مطابق بم ڈسپوزل سکواڈ، سی ٹی ڈی اور پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی، دھماکے کی نوعیت کا پتہ چلایا جا رہا ہے، سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزمان تک پہنچنے کی کوشش کی جائے گی۔آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے سابق چیف جسٹس کی رہائش گاہ پر دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کر لی۔پولیس حکام کے مطابق سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ، ڈی آئی جی آپریشنز لاہور، ایس ایس پی آپریشنز سمیت سینئر پولیس افسران موقع پر موجود ہیں۔

الیکشن کا انعقاد ضرور ہوگا، نتائج سے متعلق کچھ نہیں کہا جا سکتا، نگراں وزیراعظم

 الیکشن کا انعقاد ضرور ہوگا، نتائج سے متعلق کچھ نہیں کہا جا سکتا، نگراں وزیراعظم


 کوئٹہ: نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ الیکشن ضرور منعقد ہوں گے ، تاہم ان کے نتائج سے متعلق کچھ نہیں کہا جا سکتا۔بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ ملک میں الیکشن صاف، شفاف اور منصفانہ ہوں گے، تاہم ان کے نتیجے سے متعلق کچھ نہیں کہا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی غیرقانونی تارکین وطن کےحوالے سےپالیسی میں تبدیلی نہیں ہوگی۔ قوم پرست سمجھتے ہیں کہ تمام چیزیں ان کی نظر سے دیکھی جائیں۔ قوم پرست ہرچیزکواپنی نظرسےدیکھتےہیں۔ بلوچستان میں لوگ کہتےہیں شفاف انتخابات نہیں ہوئے۔ وزیراعظم نے واضح کیا کہ  عام انتخابات2024 صاف اورشفاف ہوں گے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اگر ہم انتخابات کا انعقاد نہ کرواتے تو داغ ہوتا، ہم انتخابات ضرور کروائیں گے اور الیکشن کمیشن انتخابات منعقد کرے گا، اس کے نتائج پر کچھ نہیں کہا جا سکتا۔  انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو اپنے ووٹرز کو کچھ نہ کچھ تو کہنا ہے۔ لسبیلہ میں جام کے مقابلے پر اگر کوئی غیر معروف شخصیت انتخابات میں کامیاب ہو جائے تو یہ بڑی بات ہوگی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) میں الیکٹیبلز تھے جو اکٹھے ہوئے تھے، صرف نام نیا تھا۔انہوں نے کہا کہ   انتخابات کا انعقاد ایک نارمل پراسس ہے اور یہ شفاف اور منصفانہ ہوں گے۔ انتخابات کے دوران سکیورٹی بھی ان شا اللہ اچھی ہوگی۔ وزیراعظم نے بتایا کہ سوئی گیس میں صرف بلوچستان کو استثنا دیا گیا ہے۔ ہمارے پاس نئے منصوبوں کا مینڈیٹ نہیں۔ سب دن گنتے ہیں کہ کاکڑ کب جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اور آپ سب کے درمیان احترام کا رشتہ ہے، کسی پر طنز کرنا مناسب بات نہیں۔

بھٹو کے قاتل ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے جج صاحبان تھے، بلاول بھٹو

 


بھٹو کے قاتل ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے جج صاحبان تھے، بلاول بھٹو

 لاہور: پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو کے قاتل ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے جج صاحبان تھے لیکن آج کے بعد کوئی بھی وزیر اعظم بنے ان کے ساتھ ایسا سلوک نہیں کیا جائے گا۔لاہور ہائیکورٹ کے جاوید اقبال آڈیٹوریم میں پاکستان کے آئین بننے کی 50 سالہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ کہا جاتا ہے کہ عدالت میں انصاف کے لیے آیا جاتا ہے لیکن آج تک اس لاہور ہائیکورٹ کو کرائم سین کے طور پر ہی دیکھا جاتا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ لیڈر جو مسلم اُمّہ کا ترجمان تھا وہ اسی لاہور میں تھا۔ اسی نے سمجھایا کہ جو آپ کے پاس تیل ہے وہ ناصرف کمائی کا ذریعہ ہے بلکہ طاقت ہے۔ فلسطین میں ہمارے بہن بھائیوں کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے تب بھی ظلم ہوتا تھا لیکن اس وقت لیڈر بھٹو تھا، انہوں نے فیصلہ کیا تھا کہ جب تک فلسطینوں کے ساتھ ظلم ہوگا تب تک آپ کو تیل نہیں دیں گے۔لاول بھٹو نے کہا کہ ہم امید رکھتے ہیں عدالتوں سے کہ اتنے سال گزرنے کے بعد نا صرف قانون کے مطابق غلطی کو درست کریں گے بلکہ تاریخ کو بھی درست کریں گے، جج صاحبان اپنے جج صاحبان کے خون کے داغ دھوئیں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت سیاست میں پولورائزیشن چل رہی ہے، کچھ دیر پہلے جب آپ نعرے لگا رہے تھے تو پیچھے سے پی ٹی آئی کے نعرے لگے، ہم نے سیاست کو ذاتی دشمنی بنا لیا ہے اور خان صاحب کا اس میں سب سے زیادہ کردار ہے۔چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ میں زبردستی  جیے بھٹو کے نعرے نہیں لگواؤں گا بس چاہتا ہوں کہ آپ مانیں کہ میں بھی محب وطن پاکستانی ہوں، میں آپ کے سیاسی لیڈر سے اختلاف کرسکتا ہوں لیکن ان کی میں عزت کرتا ہوں۔

گالی کی سیاست ختم کریں، سیاستدان ایک دوسرےکے دشمن نہ بنیں: بلاول بھٹو


 گالی کی سیاست ختم کریں، سیاستدان ایک دوسرےکے دشمن نہ بنیں: بلاول بھٹو

 پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین و سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ ایک دوسرےکوگالی دینےکی سیاست ختم ہونی چاہیے،سیاستدان سیاست کریں ،ایک دوسرے کےدشمن نہ بنیں۔لاہور ہائی کورٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ایک بار پھر موقع دینے پر لاہورہائی کورٹ بار کا شکرگزار ہوں، کہا جاتا ہے کہ جو قاتل ہوتا ہے وہ ہمیشہ جائے وقوعہ پر واپس لوٹتا ہے مگر اس لاہور ہائی کورٹ میں ہماری 2 مظلوم، متاثرہ نسلیں انصاف مانگنے کے لیے آتی رہی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ میں جسٹس قاضی فائز عیسی سمیت تمام جج صاحبان کا شکر گزار ہوں کہ صدر زرداری کے 12 سال پہلے بھیجے گئے ریفرنس پر سماعت ہورہی ہے اور امید ہے کہ اتنے سال بعد قائد عوام کو انصاف ملے گا۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ جج صاحبان اپنے فیصلوں سے وہ داغ دھوئیں گے صرف اس لیے نہیں کہ وہ مجھے، میرے خاندان اور میرے کارکنان کو انصاف دیں گے بلکہ اس لیے کہ وہ ایک اور پتھر پر لکیر کھینچے گے کہ آج کے بعد کسی وزیر اعظم کے ساتھ یہ سلوک نہیں ہونا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اس ملک میں سیاست کو ذاتی دشمنی میں تبدیل کردیا ہے، بانی پی ٹی آئی کا اس ذاتی دشمنی میں سب سے بڑا کردار تھا، بانی پی ٹی آئی کہتے تھے کسی سے بات نہیں کروں گا، وہ کہتے تھے خودکشی کرلوں گا چوروں سے بات نہیں کروں گا، شاید اس وقت وہ جو دوسروں پر چوروں کا الزام لگاتے تھے وہ غلط تھا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمیں یہ بخار توڑنا ہوگا ، ایک دوسرے کو گالی دیکر کہتے ہیں کہ ہم سیاست کررہے ہیں، ایک دوسرے کو جیل بھیج کر کہتے ہیں کہ ہم سیاست کررہے ہیں، ایک دوسرے کو جیل بھیجنا سیاست نہیں ناکامی ہے، ایک دوسرے کو گالی دینا شکست ہے، ہم نے جب کہا ہم بھی اپنے دائرے میں رہ کر سیاست کریں اور دوسرے  بھی تو ہمیں کہا گیا مک مکا ہے۔سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ  ہمیں پرانی روایتی سیاست کو دفن کرنا ہوگا، ہم روایتی سیاست کرکے دوسرے ادارے کو بھی دائرے میں لاسکتے ہیں، پرانی سیاست کریں گے تو جو بھی وزیراعظم بنے گا ملک نہیں چلے گا، حکومت میں آکر کوئی خود کو امیر بنانا چاہتا ہے اور کوئی ٹائیگر فورس بنانا چاہتا ہے، نوجوانوں سے پوچھتا ہوں 50سال بعد کونسا پاکستان چاہتے ہیں؟۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم آج شدیدمعاشی بحران سے گزر رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی کے فیصلوں کے باعث معاشی بحران ہے، بعد میں آنے والی معاشی ٹیم بھی بحران پر قابو نہیں پاسکی، یہ آپکا ،میرا اور سب کا ملک ہے، آئیں ملکر ملک کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالیں، آج نہیں تو کل ہم مشکل سے ضرور نکلیں گے، جو وعدے قائدعوام نے کیے وہ ملکر پورے کریں گے۔

عام انتخابات: ضلع لاہور میں مختلف محکموں سے 132 افسران الیکشن ڈیوٹی کا حصہ ہوں گے


 عام انتخابات: ضلع لاہور میں مختلف محکموں سے 132 افسران الیکشن ڈیوٹی کا حصہ ہوں گے

عام انتخابات کے لئے تیاریاں جاری ہیں۔ ضلع لاہور میں مختلف محکموں سے 132 افسران الیکشن ڈیوٹی کا حصہ ہوں گے۔شہرلاہور کے 14 قومی اور 30 صوبائی حلقوں میں ریٹرننگ افسران تعینات ہونگے۔ 88اسسٹنٹ ریٹرننگ افسران 44 حلقوں میں ڈیوٹی دیں گے۔ ڈی سی لاہور و ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر رافعہ حیدر نے افسران کا اہم اجلاس بلا لیا۔این اے 117 میں شاہد امجد ملک کو ریٹرننگ آفیسر جبکہ محمد زاہد میاں اور ممتاز خان کو اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسرز تعینات کیا گیا۔ این اے 130 میں محمد اصغر کو آر او جبکہ ریاض الدین اور حسیب الرحمن کو اے آر اوز لگایا گیا ہے۔لاہور کے صوبائی حلقہ پی پی 145 میں محمد حفیظ کو ریٹرننگ آفیسر جبکہ نیئر اقبال اور عثمان اکرم کو اے آر اوز تعینات کیا گیا۔ پی پی 174 میں میر محمد نواز کو آر او جبکہ سید شاہد علی اور انعم چودھری کو اے آر اوز لگایا گیا ہے۔ اسی طرح شہر کے دیگر قومی اور صوبائی حلقوں میں بھی ریٹرننگ آفیسر اور اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسرز مقرر کئے گئے ہیں۔ڈپٹی کمشنر و ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر رافعہ حیدر کا کہنا ہے کہ ریٹرننگ آفیسرز اور اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسرز کی عام انتخابات سے قبل تربیتی ورکشاپ کرائی جائے گی۔