مسلم لیگ ن کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نےکہا ہےکہ بچوں کے دودھ، خشک دودھ، مرغی، دہی، لال مرچ، گھی، ڈبل روٹی اور شیر مال پر 17 فیصد ٹیکس لگانا ظلم اور سفاکی کی انتہا ہے ۔منی بجٹ پر ردعمل دیتے ہوئے شہبازشریف نے کہا کہ حکومت کا منی بجٹ نہ لانےکا جھوٹ پوری قوم نے دیکھ لیا، ٹیکسوں سے بھرا منی بجٹ قوم کےکپڑے اتار دےگا، دودھ، گھی، ڈبل روٹی اورشیر مال پر 17 فیصد ٹیکس لگانا ظلم کی انتہا ہے۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ لیپ ٹاپ اور پرسنل کمپیوٹر پر ٹیکس لگا کر طلبہ سےزیادتی کی گئی، ادویہ سازی میں استعمال ہونے والی اشیاء پر ٹیکس لگانے سے علاج اورادویات مزید مہنگی ہوں گی، مشینری پر 17 فیصد ٹیکس سےصنعت کا پہیہ جام ہوجائےگا۔قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ حکومت نے اسٹیٹ بینک کو پاکستان سے ہی آزاد کردیا ہے،گورنر اسٹیٹ بینک سےکوئی پوچھنے والا نہیں ہوگا، ایسی مثال دنیا میں کہیں اور نہیں ملتی۔ان کا کہنا تھا کہ منی بجٹ اور اسٹیٹ بینک کی نام نہاد خود مختاری نیازی حکومت کا 'مدر آف آل بامز' اقدام ہے، حکومت نے پاکستان کی معاشی خودمختاری اور معاشی آزادی آئی ایم ایف کے حوالے کر دی ہے، سقوط ڈھاکا کی طرح آج کے دن کو پچھتاوے اور سیاہ دن کے طور پر یاد رکھا جائےگا۔وزیر خزانہ کی بات پر اپوزیشن لیڈر نے کہا اگر تمام رقم واپس ہی کرنی ہے تو پھر ٹیکس لگانے کی کیا منطق ہے؟ دوائیں اور علاج پہلے ہی مہنگے ہیں، حکومت کا یہ اقدام پاگل پن کی انتہا ہی کہا جاسکتا ہے۔
No comments:
Post a Comment
کمنٹ کرنے کاشکریہ