Wednesday, 2 March 2022

پاکستانی معاشرے میں خواتین صحافیوں کو سپورٹ کرنا چاہتی ہوں،ریحام خان

عوامی حقوق کے لیے لانگ مارچ ضروری ہے مگر سیاسی جماعتیں سڑکوں پر ہوں گی تو ایوان میں کون بیٹھے گا۔کراچی پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ریحام خان نے کہا کہ میں خبروں میں نہیں رہنا چاہتی مگر پھر بھی خبر بن جاتی ہوں، میں بنیادی طور پر صحافی ہوں اور صحافی ہمیشہ سچی کہانیوں کے پیچھے بھاگتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی معاشرے میں خواتین صحافیوں کو سپورٹ کرنا چاہتی ہوں، کراچی پریس کلب کی سب سے بڑا مطالبہ تنخواہ ہے، پی ایف یو جے نے اس حوالے سے احتجاج بھی کیا جس کی میں مکمل حمایت کرتی ہوں۔ریحام خان نے کہا کہ آج پورے ملک کی تمام جماعتیں سڑکوں پر ہیں، سمجھ نہیں آرہا کہ جب سب سڑکوں پر ہے تو ایوانوں میں کون بیٹھا ہے، ان لوگوں سے پوچھنے اور سوال کرنے کی ضرورت ہے کہ ہم نے آپ کو منتخب کر کے ایوانوں میں تفریح کے لیے نہیں بھیجا، جس بات اور مسئلے پر قومی اسمبلی اور سینیٹ میں بحث ہونی چاہیے مگر نہیں ہوتی اور نمائندے اپنے پانچ سال پورے کر کے چلے جاتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال میں ہم مالی خسارہ کا بھی ریکارڈ توڑنے جارہے ہیں، مہنگائی کو سیاسی بیان تک محدود نہیں ہونا چاہیے، انصاف کا تقاضہ ہے کہ یہ کسی ایک شخص کا قصور نہیں ہے بلکہ سب اس میں برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج میں صرف اس لیے تنقید کررہی ہوں کہ یہ لوگ ہمارے مسائل کی ترجمانی نہیں کرتے، میں جب سیاست میں آؤں گی تو دیکھا جائے گا، پہلے بھی میری کتاب کو شہرت پی ٹی آئی کے لوگوں نے ہی دی تھی، میں بنی گالا میں جب شامی کباب بنا رہی تھی تب بھی سیاست کر رہی تھی، میں ووٹ ڈالنے پر جب اتنی کنفیوز ہوں تو مجھے سمجھ نہیں آرہا ہے کہ کونسی جماعت میں جانا ہے
 

No comments:

Post a Comment

کمنٹ کرنے کاشکریہ