شوہر مجھے دوران حمل 4 بچوں کے ساتھ چھوڑ کر ۔۔؟
شادی وہی کامیاب ہوتی ہے، جہاں دونوں مل بانٹ کر ایک دوسرے کا دکھ سکھ میں ساتھ دیں، مگر جب میاں بیوی میں سے کوئی ایک بھی جُدا ہو جائے تو ایک نہیں بلکہ کئی زندگیاں تباہ ہو جاتی ہیں۔
ایسی ہی ایک کہانی آج ہم آپ کو بتانے جا رہے ہیں جس کو جان کر شاید آپ کو بھی اس خاتون کے درد کا احساس ہو۔یہ کہانی ہے اسٹرالیہ کی جو امریکہ میں رہتی ہیں اور اب ایک بلاگر اور رائٹر بھی بن گئی ہیں۔ اسٹرالیہ کی زندگی مختلف تلخ حقیقتوں پر مبنی ہے، جس کو سن کر اور اسٹرالیہ کو دیکھ کر لوگ یقین ہی نہیں کر پاتے ہیں کہ انہوں نے اکیلے اتنا کچھ برداشت کیا۔
اسٹرالیہ کے ساتھ کیا ہوا؟
اسٹرالیہ کی شادی 12 سال تک چلی، ان کے 4 بیٹے تھے اور یہ اپنے گھر میں خوش تھیں، لیکن ان کے شوہر ان پر ہاتھ اٹھاتے مار پیٹ کرتے تھے۔ جیئویش وومن او آر جی کی ویب سائٹ کے مطابق اسٹرالیہ لکھتی ہیں کہ:
'' میں حاملہ تھی اور میرے شوہر نے مجھے اور 4 بچوں کو چھوڑ کر دوسری شادی کرلی، ہم بلکل اکیلے تھے، میرے پاس بلکل پیسے نہیں تھے، اپنے اور اپنے بچوں کی کفالت کے لئے، مگر میں نے ایک قریبی اسکول میں نوکری کی، ایک گھر میں ماسی کا کام بھی کیا، یوں میں نے محنت کرکے اپنے بچوں کو پالا۔
جب ڈلیوری کا وقت قریب آیا تو میرے پاس اتنے پیسے نہیں تھے کہ میں ہسپتال جا سکوں، میرے بچے بھی میرا بہت خیال کرتے تھے، اس رات جب میں زچکی کے درد سے تڑپ رہی تھی تو میرا بیٹا اپنے ساتھ کسی آدمی کو لے کر آیا، وہ ہمارے لئے ایک فرشتہ تھا، اس نے ہماری مدد کی، میری پانچواں بیٹا پیدا ہوا، تو ڈاکٹر نے والد کا نام پوچھا، میں نے کہا وہ مر چکا ہے اب ہمارے پاس نہیں ہے،میں نہیں جانتی میں نے ایسا کیوں کیا مگر وہ شخص جو میرے اور میرے بچوں کو یوں تنہا چھوڑ گیا اس کا نام بھی کیوں اپنے بچوں کے نام جوڑ کر رکھوں۔ڈلیوری کے اگلے روز ہی میں گھر آگئی تھی، اس آدمی نے ہمارے کھانے پینے کا انتظام کر دیا تھا، اس کے بعد میں ایک بے بی ڈے کئیر ادارے میں گئی جہاں مجھے نوکری مل گئی اور اب میں اپنے بچوں کے ساتھ خوش ہوں۔شوہر مجھ پر ہاتھ اٹھاتا، ڈنڈے سے مارتا تھا، لیکن میں اپنے بچوں کی خاطر خاموش رہی اور پلٹ کر اپنے والد کے پاس واپس اس لئے نہیں گئی کہ وہ پریشان ہو جائیں گے کیونکہ وہ خود بہت بیمار رہتے تھے۔میں نے اکیلے ہی سارے معملات میں خود کو اور اپنے بچوں کو سنبھالا اور اب میرے 5 بیٹے سب بڑے ہو رہے ہیں، میں ان کی تعلیم و تربیت میں کسی قسم کی کمی نہیں کرنا چاہتی ہوں، اس لئے خود بھی محنت کرتی ہوں اور اپنے بچوں کی تعلیم کا بھی بہت خیال کرتی ہوں۔
No comments:
Post a Comment
کمنٹ کرنے کاشکریہ