نئی سیاست اور نئی قیادت کی ضرورت ہے، پرانے سیاستدانوں کو گھر بٹھانا پڑےگا: بلاول
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہےکہ دوسری جماعتیں پرانی سیاست میں لگی ہوئی ہیں، ایک نظریہ اور منشور ہونا چاہیے جو پیپلزپارٹی کے پاس ہے، ہمیں پرانی سیاست اور پرانے سیاست دانوں کو گھر بٹھانا پڑےگا۔ایبٹ آباد میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ مسائل سے نکلنے کے لیے نئی سیاست اور نئی قیادت کی ضرورت ہے، ایسی قیادت جو ماضی میں پھنسی نہ ہو، مستقبل کے بارے میں سوچے، جو آپس کی سیاست ، تفریق میں نہ پھنسے، کسی کو دوسری بار یا چوتھی بار وزیراعظم بنانےکے بجائے جس کو موقع نہیں ملا اسے موقع دیں، آپ موقع دیتے ہیں تو وعدہ ہے کبھی آپ کو مایوس نہیں کروں گا۔بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ موقع ملا تو اگلے پانچ سال میں تنخواہوں کو دو گنا کریں گے، تب ہی عوام کو مہنگائی کے سونامی سے بچایا جاسکتا ہے ، ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان ترقی کرے، بزنس اور بزنس مین ترقی کرے، ہم نے یہ سب ماضی میں کرکے دکھایا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جب بھی پیپلز پارٹی کو موقع ملا، پیپلز پارٹی نے عوام کی خدمت کی ہے، سب سے زیادہ روزگار عوام کو پیپلز پارٹی کے دور میں ملا ہے، پیپلز پارٹی اشرافیہ کی نہیں عوام کی نمائندگی کرتی ہے، پیپلز پارٹی کی حکومت غریبوں کی حکومت ہے، عوامی راج کی سوچ ہے، پیپلز پارٹی نے ہر دور میں غربت کا مقابلہ کیا ہے، بپیپلزپارٹی کا کوئی سیاسی مخالف نہیں، مخالف غربت، بے روزگاری، مہنگائی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہماری کابینہ کا پہلا ایجنڈا یہی ہوگا کہ غربت، بیروزگاری اور مہنگائی کو کیسے ختم کرنا ہے، پیپلز پارٹی کے پاس پلان ہےکہ عوام کو کیسے ریلیف دلاسکتے ہیں، ہمیں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں اضافہ کرنا پڑےگا، ہم ایسے منصوبے لائیں گے جس سے ہر طبقےکو فائدہ ہو، کسانوں کے ریلیف کے لیے کسان کارڈ لائیں گے، آپس کی دشمنیاں ایسے ہی چلنی ہیں تو عوام کے مسائل حل نہیں ہوں گے، جب تک آپ کے ووٹ کو عزت نہیں دی جاتی، پاکستان ترقی نہیں کرسکتا۔
No comments:
Post a Comment
کمنٹ کرنے کاشکریہ