Wednesday, 5 January 2022

منی بجٹ پیش ہوگیا، کون کون سی اشیاء مہنگی ہوں گی؟

 


حکومت نے ضمنی مالیاتی بل 2021 کی صورت میں مِنی بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کر دیا۔قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے والے بل کے مطابق 350 ارب روپے کا ٹیکس استثنیٰ ختم کردیا جائے گا، ٹیکس وصولیوں کے اہداف 271 ارب روپے سے بڑھا کر 6100 ارب روپے تک کیے جائیں گے۔پیٹرولیم ڈیویلپمنٹ لیوی (پی ڈی ایل) کا ہدف 600 ارب روپے سے کم کرکے 356 ارب روپے کیا جائے گا مگر حکومت کو  یہ ہدف بھی پورا کرنے کیلئے لیوی بڑھا کر اسے 30 روپے فی لیٹر تک کرنا ہوگا، جس کیلئے ہر ماہ چار روپے فی لیٹر کے حساب سے پی ڈی ایل بڑھائی جائے گی۔بل میں پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی بڑھانے یا کم کرنےکا اختیار وزیر اعظم کو دینے کی تجویز ہے۔اس کے علاوہ ترقیاتی بجٹ میں 200 ارب روپے کی کمی کرنا ہوگی۔ ترمیمی فنانس بل میں 350 ارب روپے کے ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے کی تجویز بھی شامل ہے۔جن اشیاء پر سیلز ٹیکس چھوٹ زائد ہے اس پر سیلز ٹیکس ریٹ 17 فیصد لاگو ہوگا۔ ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کیلئے شیڈول 5، 6، 7، 8اور 9 میں ترامیم تجویز کی گئی ہیں۔موبائل فون، اسٹیشنری اور پیک فوڈ  آئٹمزپر ٹیکس چھوٹ ختم کیے جانے کا امکان ہے۔برآمدات کے سوا زیرو ریٹنگ سے بھی سیلز ٹیکس چھوٹ واپس لی جائے گی۔800 سی سی سے بڑی گاڑیوں پر ٹیکس کی شرح بڑھانے اورلگژری گاڑیوں کی درآمد پر پابندی عائد کرنے کی تجویز ترمیمی بل کا حصہ ہے۔ذرائع کے مطابق درآمد خوراک پر ڈیوٹی بڑھانے یا اس پر پابندی کی تجویز شامل ہے۔کاسمیٹکس کے سامان پر ڈیوٹی بڑھانے کی تجویز  بھی ترمیمی فنانس بل کا حصہ ہے۔اس کے علاوہ ڈبوں میں پیک کھانے پینے کی اشیاء کی درآمد پر  پابندی کی تجویز  ترمیمی بل کا حصہ ہے۔موبائل فونز پر سیلز ٹیکس کی رعایت ختم کی جا رہی ہے۔غیر ملکی ڈراموں کی درآمد پر بھی ایڈوانس ٹیکس عائد کیا جا رہا ہے۔ضمنی مالیاتی بل میں اکانومی کو ڈیجیٹائز کرنے کیلئے اقدامت تجویز کیے گئے ہیں، سرکاری عہدہ رکھنے والوں کی ٹیکس تفصیل پبلک کرنے کی تجویز بھی شامل ہے۔اس کے علاوہ ریئل اسٹیٹ کے شعبے کو دی گئی رعایت جاری رکھنے کی تجویز ہے۔ خصوصی سکیورٹی اداروں کیلئے 50 ارب روپے کی گرانٹس ختم کی جا رہی ہے۔ترمیمی فنانس بل میں کسٹمز، سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس قوانین میں ترامیم کر کے فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) کلکٹر کے اختیارات کم کیے جارہے ہیں۔ بل میں تجویز کیا گیا ہےکہ گورنر اسٹیٹ بینک کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) اور فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) تحقیقات کر سکیں گے۔ گورنر اسٹیٹ بینک کی مدت ملازمت میں دو سال کی توسیع کرکے اسے پانچ سال تک بڑھا دیا گیا ہے۔ گورنر اسٹیٹ بینک کومزید پانچ سال کیلئے  توسیع دیے جانے کی شق بھی بل کا حصہ ہے جبکہ پالیسی و کوآرڈینیشن بورڈ کو تحلیل کر دیا جائے گا۔


ضمنی مالیاتی بل 2021 سینیٹ میں پیش، اپوزیشن کا ہنگامہ

 وزیر خزانہ شوکت ترین نے سینیٹ میں ضمنی مالیاتی بل 2021 (منی بجٹ) پیش کردیا جس پر ایوان میں اپوزیشن نے ہنگامہ شروع کردیا۔اس موقع پر پیپلز پارٹی کے سینیٹر  رضا ربانی اور شیری رحمان نے بل کو آئی ایم ایف کی شرائط کا بل قرار دے دیا۔بعد ازاں چیئرمین سینیٹ نے بل قائمہ کمیٹی خزانہ کو بھجوا دیا اور تین روز میں سفارشات طلب کرلیں۔علاوہ ازیں خواتین کو کام کی جگہ پر ہراساں کرنے کے خلاف بل بھی سینیٹ سے منظور ہوگیا۔ وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے بل ایوان میں پیش کیا۔


پی ٹی آئی نے بینک اکاؤنٹس چُھپائے، الیکشن کمیشن میں غلط معلومات فراہم کیں

وزیراعظم عمران خان کی سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پارٹی کے بینک اکاؤنٹس الیکشن کمیشن سے چھپائے، الیکشن کمیشن میں عطیات سے متعلق غلط معلومات فراہم کیں۔پی ٹی آئی ممنوعہ غیر ملکی فنڈنگ کے معاملے پر الیکشن کمیشن آف پاکستان کی اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کی تفصیلات سامنے آ گئیں۔الیکشن کمیشن میں جمع اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی اکاؤنٹ اسٹیٹمنٹ میں شامل کیش رسیدیں، بینک اسٹیٹمنٹ سے مطابقت نہیں رکھتیں۔ رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک کے  بینک اسٹیٹمنٹ سے ظاہر ہے کہ پی ٹی آئی کو ایک ارب 64 کروڑ روپے کے عطیات موصول ہوئے، پی ٹی آئی نے 31 کروڑ روپے سے زائد رقم الیکشن کمیشن میں ظاہر نہیں کی۔رپورٹ کے مطابق تین بینکوں نے 2008  تا 2012 تک کے اکاؤنٹس کی تفصیلات اثاثوں میں ظاہر نہیں کیں، پانچ سال میں چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ فرمز نے آڈٹ رپورٹس کا ایک ہی ٹیکسٹ جاری کیا، چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ فرم نے اپنی آڈٹ رپورٹ میں کوئی تاریخ درج نہیں کی، تاریخ کا درج نہ ہونا اکاؤنٹنگ معیار کے خلاف ہے۔رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کو ایک ہزار 414 پاکستانی، 47 غیر ملکیوں اور 119 کمپنیوں کے کنٹریبیوٹرز  نے فنڈنگ کی۔فنڈنگ کرنے والوں میں 4 ہزار 755 پاکستانی، 41 غیر ملکی اور 230 فارن کمپنیز شامل تھیں۔رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی نے 2010 اور 2013 کے درمیان امریکا سے 23 لاکھ 44 ہزار 882 ڈالرز کے فنڈز اکٹھے کیے، اس کے علاوہ دبئی، برطانیہ، یورپ، ڈنمارک، جاپان، کینیڈا، آسٹریلیا اور دیگر ممالک سے بھی فنڈز ملے۔رپورٹ کے مطابق اسکروٹنی کمیٹی نے بیرون ملک سے پی ٹی آئی کی غیر ملکی فنڈنگ کا پتہ چلا یا مگر پی ٹی آئی اسکروٹنی کمیٹی کو ذرائع بتانے میں ناکام رہی۔ اسکروٹنی کمیٹی کو غیر ملکی بینک اکاؤنٹس تک رسائی نہیں ملی اس لیے کمیٹی پی ٹی آئی کو فنڈنگ کے ذرائع پر تبصرہ نہیں کر سکتی۔پی ٹی آئی نے گوشواروں میں ایم سی بی، بینک آف پنجاب اور بینک آف خیبر کے اکاؤنٹس ظاہر نہیں کیے۔ اسکروٹنی کمیٹی اس نتیجے پر پہنچی کہ آڈٹ رپورٹس اور پی ٹی آئی کی بینک اسٹیٹمنٹس میں تضاد ہے۔


مریم نواز اور پرویز رشید کی مبینہ آڈیو لیک کے معاملہ پر ’رپورٹ کارڈ‘ میں گفتگو

 پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز اور  پرویز رشید کی مبینہ آڈیو لیک کے معاملے پر


جیو نیوز کے پروگرام ’رپورٹ کارڈ‘ میں گفتگو  ہوئی۔اس معاملے پر ہونے والی گفتگو میں ان ہی تجزیہ کاروں نے شرکت کی جن پر مبینہ آڈیو میں تنقید کی جارہی ہے۔تجزیہ کار ریما عمر بولیں کہ (ن) لیگ کا ٹریک ریکارڈ بتاتا ہے کہ وہ میڈيا فریڈم کے چیمپئن نہیں۔مظہر عباس نے کہا کہ انہیں اپنے پروگرام رپورٹ کارڈ پر فخر ہے، حفیظ اللہ نیازی بولے کہ انہيں کوئی ڈکٹیٹ نہيں کرسکتا۔حسن نثار نے کہا کہ آڈیو لیک میں ہوئی گفتگو  روٹین کی بات ہے ، سہیل وڑائچ نے کہا کہ سامنے آنے والی گفتگو سے جیو اور متعلقہ صحافیوں کی ساکھ مضبوط ہوئی۔تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہا کہ انہیں اب احساس ہوا کہ جیو  پر کتنا دباؤ تھا لیکن جیو نے کبھی انہيں یہ نہیں کہا کہ یہ بولنا ہے یا نہیں بولنا۔خیال رہے کہ سوشل میڈیا پر مریم نواز اور پرویز رشید کی مبینہ آڈیو گردش کررہی ہے جس میں دونوں جیو نیوز کے پروگرام ’رپورٹ کارڈ‘ کے تجزیہ کاروں پر تنقید کر رہے ہیں اور  پرويز رشید کی جانب سے نازیبا الفاظ بھی استعمال کیے گئے تھے۔

وزرائے اعلیٰ نے ٹیکس کے ذریعے قومی خزانے میں کیا جمع کرایا؟

 اسلام آباد: پاکستان اور پنجاب کی حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے ٹیکس کی مد میں صرف دو ہزار روپے ادا کیے ہیں۔بات فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے جاری کردہ پارلیمنٹیرینز کی سال 2019 کی ٹیکس ڈائریکٹری میں بتائی گئی ہے۔ٹیکس ڈائریکٹری کے مطابق پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے وزیراعلیٰ صوبہ خیبرپختونخوا محمود خان نے 66 ہزار 258 روپے ٹیکس کی مد میں ادا کیے ہیں۔پاکستان پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے 19 لاکھ 21 ہزار 914 روپے کا ٹیکس ادا کیا ہےبلوچستان عوامی پارٹی سے تعلق رکھنے والے وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو نے دس لاکھ 61 ہزار 777 روپے کا ٹیکس ادا کیا ہے۔ ٹیکس ڈائریکٹری کے حوالے سے بتایا ہے کہ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے ٹیکس کی مد میں ایک کروڑ 17 لاکھ 50 ہزار 799 روپے ٹیکس کی مد میں ادا کیے ہیں۔ واضح رہے کہ جام کمال کا تعلق بھی بلوچستان عوامی پارٹی سے تھا۔


Monday, 3 January 2022

فنانس بل پر اپوزیشن کے جعلی بیانیے کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے، وزیراعظم کی وزرا کو ہدایت

 اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے ترجمانوں اور وزرا کو ہدایت دی ہے کہ فنانس بل کے حوالے سے اپوزیشن کے جعلی بیانیے کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے،  ریفنڈ اور ربیٹ کے بارے میں عوامی کنفیوژن کو دور کیا جائے۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومتی ترجمانوں کا اجلاس ہوا، جس میں حکومتی وزراء،  ارکان اسمبلی اور پارٹی کے سینئر رہنماؤں نے شرکت کی، وزیراعظم نے ملک کی معاشی اور اقتصادی صورتحال پر اعتماد میں لیا، جب کہ وزیراعظم اور وزیر خزانہ شوکت ترین نے شرکاء کو فنانس بل پر بریفنگ دی۔وزیراعظم عمران خان نے ترجمانوں کو فنانس بل سے متعلق عوام میں ابہام کو دورے کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ فنانس بل کو عوامی سطح پر موثر طریقے سے نہیں بتایا جا سکا، 2 ارب روپے کے ٹیکسز کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا ہے، ریفنڈ اور ربیٹ کے بارے میں عوامی کنفیوژن کو دور کیا جائے۔وزیراعظم نے کہا کہ عوامی سطح پر بتایا جائے کہ ڈاکومنٹڈ اکانومی ملکی مفاد میں ہے، ایگریکلچر گروتھ اور ملکی ایکسپورٹس تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، پاکستان کے ریزور 25 ارب ڈالرز تک پہنچ چکے ہیں جس پر بات نہیں ہو رہی، اپوزیشن کے جعلی بیانیہ کا ڈٹ کے مقابلہ کیا جائے، ہیلتھ کارڈز، ہوم فنانسنگ، احساس پروگرام کے فلاحی منصوبوں بارے موثر آگاہی مہم چلائی جائے۔


محمد حفیظ کا انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان

 لاہور: پاکستانی کرکٹرمحمد حفیظ نے ٹیسٹ کے بعد ون ڈے اورٹی 20 کرکٹ سے بھی ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا ۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر محمد حفیظ نے ٹیسٹ کے بعد ون ڈے اورٹی 20 سے بھی ریٹائرمنٹ کا فیصلہ کیا ہے۔محمد حفیظ نے 2018 میں ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لی تھی۔18 سال کے کرکٹ کیرئیر میں محمد حفیظ نے55 ٹیسٹ ،218ون ڈے اور119ٹی 20 انٹرنیشنل میچز کھیلے۔ محمد حفیظ نے32مرتبہ مین آف دا میچ اور9 بارمین آف دا سیریز کا اعزاز حاصل کیا۔محمد حفیظ نے 32 انٹرنیشنل میچز میں پاکستان کی قیادت  کی6 ون ڈے اورٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان کی نمائندگی کی۔محمد حفیظ فرنچائز کرکٹ کھیلتے رہیں گے۔ محمد حفیظ پی ایس ایل میں لاہورقلندرز کی ٹیم میں شامل ہیں۔لاہورمیں پریس کانفرنس سے خطاب میں محمد حفیظ کا کہنا تھا کہ وہ فخرکے ساتھ انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ 18 سال پاکستان کے سبز رنگ کی کٹ زیب تن کرنے پر خوش قسمت اور فخر محسوس کرتے ہیں۔ محمد حفیظ نے اپنے اہلخانہ، ساتھی کرکٹرز،سپورٹ اسٹاف اورپاکستان کرکٹ بورڈ کا شکریہ بھی ادا کیا۔چئیرمین کرکٹ بورڈ رمیز راجا نے محمد حفیظ کے لئے نیک خواہشات کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ محمدحفیظ نے بھرپورانداز سے کرکٹ کھیلی اورانٹرنیشنل کرکٹ میں طویل کیرئیربنانے کے لئے انتھک محنت کی۔ پاکستان کرکٹ میں محمد حفیظ شاندارشراکت پران کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔


250 روپے ٹیکس؟ کس رکن اسمبلی نے ادا کیا

 اسلام آباد: سندھ اسمبلی کے رکن علی غلام نے انکم ٹیکس کی مد میں صرف ڈھائی سو (250) روپے ادا کیے ہیں۔ایف بی آر کی جاری کردہ پارلیمنٹیرینز ٹیکس ڈائریکٹری 2019 میں بتائی گی ہے۔ واضح رہے کہ علی غلام سانگھڑ سے منتخب رکن اسمبلی ہیں۔ٹیکس ڈائریکٹری کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کی سینیٹر خالدہ اطیب نے ٹیکس کے ذریعے قومی خزانے میں 315 روپے جمع کرائے ہیں۔ اس طرح سب سے کم ٹیکس ادا کرنے والے پارلیمنٹیرینز میں وہ دوسرے نمبر پر آئی ہیں۔ایف بی آر کی جاری کردہ ٹیکس ڈائریکٹری کے تحت ملک کے 18 اراکین پارلیمنٹس ایسے ہیں جنہوں نے صرف ایک ہزار روپے ٹیکس ادا کیا ہے۔ ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی سردار دوست محمد مزاری اور وزیرآبپاشی پنجاب محسن لغاری بھی ایک ہزار روپے ٹیکس ادا کرنے والوں میں شامل ہیں۔


3جنوری2022 منڈے میگزین دھنک رنگ لاہور ایڈیٹرعلی جان

 






















عمران خان، شہباز شریف اور بلاول بھٹو نے کتنا ٹیکس ادا کیا؟ ایف بی آر نے بتادیا

 اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے 98 لاکھ 54 ہزار 959 روپے کا ٹیکس ادا کیا ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے پارلیمنٹرینزکی سال 2019 کی ٹیکس ڈائریکٹری میں بتائی ہے۔ٹیکس ڈائریکٹری کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف نے 82 لاکھ 42 ہزار662 روپے ٹیکس دیا۔ایف بی آر کی ٹیکس ڈائریکٹری کے تحت چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پانچ لاکھ 35 ہزار 243 روپے ٹیکس ادا کیا۔سابق صدر پاکستان آصف زرداری نے 22 لاکھ 18ہزار229 روپے ٹیکس دیا جب کہ سابق وزیراعظم اور ن لیگ کےمرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے 48 لاکھ 71 ہزار277 روپے ٹیکس کی مد میں ادا کیے ہیں۔ہم نیوز نے ایف بی آر کی ٹیکس ڈائریکٹری کے حوالے سے بتایا ہے کہ پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارنے ٹیکس کی مد میں صرف مبلغ دو ہزارروپے ادا کیے ہیں۔


محمد حفیظ نے اپنے کیرئیر کا تکلیف دہ لمحہ بتا دیا

 قومی کرکٹ ٹیم کے سابق آل راؤنڈر محمد حفیظ نے اپنے کیریئر کا تکلیف دہ لمحہ بتا دیا۔پروفیسر کے لقب سے جانے والے محمد حفیظ نے آج بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا ہے۔اس حوالے سے پریس کانفرس میں صحافی کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ جب میں نے میچ فیکسر سے متعلق اپنا موقف رکھا کہ کبھی بھی وہ شخص جو پاکستان کا نام بدنام کرے اسے دوبارہ موقع نہیں ملنا چاہئے۔اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب میں نے اس موقف کو لے کر احتجاج ریکارڈ کرایا تو اس وقت کے چیئرمین پی سی بی نے مجھے کہا کہ آپ نے کھیلنا ہے تو کھیلیں، یہ کھلاڑی تو ضرور کھیلیں گے۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی سی بی کی اس بات سے مجھے بہت افسوس ہوا تھا۔محمد حفیظ نے کہا کہ ہم سب کو ایک ایسا نظام وضع کرنا ہو گا جس کے تحت ایسے کرپٹ پریکٹسس میں ملوث کھلاڑیوں کو دوبارہ موقع نہ ملے۔