Monday, 7 March 2022
عمران خان نے ناراض ارکان کاٹاسک کسے سونپ دیا؟
لاہور میں ترین گروپ کا اہم اجلاس، علیم خان، صوبائی وزراء اور ارکان اسمبلی کی شرکت
ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق صوبائی وزیر علیم خان بھی جہانگیر ترین کی رہائش گاہ پر پہنچ چکے ہیں ، اجلاس میں جہانگیر ترین لندن سے وڈیو لنک پر شریک ہیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیم خان کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین کے گروپ میں شمولیت اختیار کی ہے اور آئندہ جہانگیر ترین کی قیادت میں چلیں گے۔انہوں نے کہا ہے کہ آج کی ملاقات اکٹھے چلنے اور مشاورتی ملاقات تھی اور یہ دکھانا تھا کہ اگر جہانگیر ترین ملک میں نہیں ہیں تو بھی ان کی سربراہی میں ہی ملاقات کر رہے ہیں اور ان کے ساتھ ہیں۔جہانگیر ترین کے دوسرے رکن نے کہا کہ علیم خان کو مبارک باد پیش کرتا ہوں کہ وہ جہانگیر ترین گروپ میں شامل ہوئے۔
راولپنڈی ٹیسٹ: چوتھے دن آسٹریلیا کی وکٹیں روکنے میں ناکام
پنڈی اسٹیڈیم میں کھیلے جا رہے میچ میں آسٹریلیا کو پاکستان کی برتری ختم کرنے کیلئے مزید 27 رنز درکار ہیں۔گزشتہ شام سے شروع ہونے والا بارش کا سلسلہ رات گئے تک جاری رہا،پچ اور گراونڈ گیلا ہونے کی وجہ سے میچ تاخیر سے شروع کیا گیا۔سٹریلیا کی جانب سے اننگز کا آغاز اسٹیو اسمتھ اور مارنس نے کیا،دونوں کھلاڑیوں نے چھٹی وکٹ کے لیے 108 رنز جوڑے، مارنس 90 رنز بنا کر شاہین کی گیند پر سلپ میں کیچ دے بیٹھے۔اسٹیو اسمتھ 78 جب کہ کیمرون گرین نے 48 بنائے، شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ، اور ساجد خان نے ایک ایک جب کہ نعمان علی نے چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔یاد رہےکہ پاکستان نے اپنی پہلی اننگز 476 رنز 4 کھلاڑی آؤٹ پر ڈکلیئر کر دی تھی۔ پاکستان کی جانب سے اظہر علی نے 185 اور امام الحق نے 157 رنز کی شاندار اننگز کھیلی تھیں۔
خواتین کے عالمی دن پر سائیکوپ اور آواز دو کے زیر اہتمام دیہی فورمز کا اجتماع منعقد ہوا
مظفرگڑھ)
خواتین کے عالمی دن پر سائیکوپ اور آواز دو کے زیر اہتمام دیہی فورمز کا اجتماع منعقد ہوا جس سے ایم پی اے سید رضا حسین بخاری، میڈم ام کلثوم سیال ایگزیکٹو ڈائریکٹر سائیکوپ، خواتین کے حقوق کی علمبردار مختاراں مائی، کلیم اللہ قائم خانی ڈسٹرکٹ منیجر آواز دو ،حافظ عمر خان گوپانگ سابق چیئرمین ضلع کونسل مظفرگڑھ و ممبر ڈسٹرکٹ فورم، میاں طارق صدر ہیلو آرگنائزیشن، قاری شکیل احمد سعیدی، محمد افضل چوہان ممبر ڈسٹرکٹ فورم ،چنوں رام ممبر ڈسٹرکٹ آواز فورم، رانا ممتاز ایڈوکیٹ، علی عمران و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گھریلو تشدد پر قانون سازی پر عملدرآمد وقت کی ضرورت ہے اور خواتین پر تشدد کے خاتمہ کیلئے عوام میں شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے اس سلسلہ میں آواز دو پروگرام اپنا اہم کردار ادا کررہا ہے اور آواز دو پروگرام کے تحت خواتین، خواجہ سرا، اقلیتوں سمیت بچوں کی مزدوری، بچیوں کی کم عمری اور زبردستی کی شادیوں کے خلاف عوام کو آگاہی دینے کے حوالے سے کام کر رہے ہیں جس سے خاطر خواہ نتائج سامنے آ رہے ہیں مقررین نے مزید کہا کہ خواتین پر تشدد اخلاقی، مذہبی اور معاشرتی حوالے سے ایک قبیح فعل ہے جس کا خاتمہ انتہائی ضروری ہے اس موقع پر پینل ڈسکشن بھی کی گئی اور گروپ ورک بھی کیا گیا جبکہ شرکا کے مقامی اداروں سے متعلقہ مسائل اور چائلڈ لیبر، کم عمری و جبری شادیوں کے علاوہ صنفی تشدد کے حوالے سے متعدد سوالات کے تسلی بخش جوابات بھی دئیے گئے جبکہ آواز دو پروگرام کے تحت مصباح حظلم ، تہمینہ بی بی، چنوں رام نے معاشرتی تبدیلیوں کے حوالے سے اپنی کہانیاں کی تفصیلات سے بھی شرکا کو آگاہی دی اس موقع پر کرن زینب نے اسٹیج سیکریٹری کے فرائض سر انجام دئیے جبکہ علی عمران ایس ایچ او تھانہ سٹی علی پور، شفیق الرحمٰن ملک ڈسٹرکٹ منیجر راستی،کاظم بخاری سابق ناظم، قاری ملازم حسین سعیدی کے علاوہ محکمہ سوشل ویلفیئر، ریسکیو 1122، محکمہ تعلیم، محکمہ صحت و دیگر محکمہ جات کے نمائندگان بھی موجود تھے
لک کو سر سبز و شاداب کرنا گو کمپنی کا مشن ہے محمد جاوید
رینالہ خورد:گو کمپنی کا مشن ہے کہ پاکستان کے ہر کونے کو سر سبز وشاداب بنایا جائے یہ ہمارا نصب العین ہے اور صدقہ جاریہ کو مدنظر رکھتے ہوئے ہر سال میں دو دفعہ جنوری، فروری اور مارچ کے مہینوں میں یہ مہم شروع ہوتی ہے ان خیالات کا اظہار ریجنل سپروائزر گو کمپنی محمد جاوید نسیم نے مہم کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ گو کمپنی کے سی او چیئرمین میاں خالد کی خصوصی کاوش اور انتظامیہ میں کرنل انوار خورشید کی طرف یہ صدقہ جاریہ کیا جاتا ہے گو کمپنی ہر سال میں دو دفعہ ڈیڑھ لاکھ مالیتی ایک سیزن میں 3 لاکھ پودا پورے پاکستان کی سرکاری غیر سرکاری اداروں ،سکول ،کالج، موٹروے، آرمی سمیت تمام اداروں میں ایک میٹینگ کے بعد ان کی کہی ہوئی جگہ پر فی سبیل اللہ پہنچائے جاتے ہیں اور ہمارے مالی اس کو لگا کر بھی دیتے ہیں یہ صدقہ جاریہ گو کمپنی کی طرف سے الله کے حکم سے ہمیشہ جاری و ساری رہے گا ۔
Friday, 4 March 2022
اپوزیشن میں معاملات طے ، تحریک عدم اعتمادفائنل،نوازشریف کابھی گرین سگنل
نواز شریف کی جانب سے گرین سگنل ملنے پر اپوزیشن نے تحریکِ عدم اعتماد کو حتمی شکل دے دی۔سابق صدر آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمن میں اہم ملاقات ہوئی ہے ، جس میں تحریک عدم اعتماد پر حتمی مشاور ت کی گئی جبکہ اپوزیشن کے تین بڑوں آصف علی زرداری، مولانا فضل الرحمان اور شہباز شریف کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ بھی ہوا ،رابطوں کے بعد تینوں قائدین کا وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے اور فوری انتخابات پر اتفاق ہوگیا ہے اور کامیابی کے بعد کے معاملات بھی طے پا گئے ، تحریک عدم اعتماد کوحتمی شکل دے دی گئی ۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ پی ڈی ایم نے پیپلز پارٹی کو فوری انتخابات پر قائل کر لیا ۔دریں اثنا مولانا فضل الرحمان اور آصف زرداری کے درمیان تین گھنٹے تک جاری رہنے والی ملاقات کے اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں عدم اعتماد کے ڈرافٹ پر حتمی مشاورت ہوئی، تاریخ کا حتمی تعین بھی ہونا تھا جو شہباز شریف کی علالت کے باعث نہ ہو سکا، اب ائندہ ایک دو روز میں ہوگا، ۔ ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں نے نواز شریف سے ٹیلی فونک گفتگو بھی کی۔ مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کاڈرافٹ تیارہوچکا ،ایک دوروزمیں تحریک پیش کردی جائے گی،شہباز شریف آج لاہور میں اپنے کچھ دوستوں سے مشاورت کریں گے ۔دوسری جانب ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم نے 23 مارچ کو لانگ مارچ نہ کرنے پر اتفاق کرلیا ۔ذرائع کے مطابق اوآئی سی وزرا خارجہ کانفرنس سے پہلے اسلام آباد میں دھرنا ہو گا نہ عدم اعتماد، پی ڈی ایم لانگ مارچ بھی نہیں کرے گی۔پی ڈی ایم کی لانگ مارچ کے بجائے عدم اعتماد کی تحریک پر توجہ ہو گی ۔ مسلم لیگ ن نے 38 حکومتی ارکان اسمبلی کی حمایت ملنے کا دعویٰ کر دیا۔ذرائع کے مطابق فہرست نواز شریف کو ارسال کر دی گئی۔ ن لیگ نے 10 ارکان کو آئندہ الیکشن میں ٹکٹ دینے کی یقین دہانی کرا دی ۔علاوا زیں اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد کا مسودہ تیار کرلیا۔ تحریک پر 80 سے زائد پیپلزپارٹی، ن لیگ، جے یو آئی ف، اے این پی، بی این پی مینگل اور دیگر ارکان کے دستخط ہیں۔ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے چیمبر کو الرٹ کر دیا گیا۔ پیپلزپارٹی قیادت نے اپنے تمام اراکین قومی اسمبلی کوغیر سیاسی سرگرمیاں معطل کرنے کی ہدایت دی ہے ۔اس کے علاوہ بیرون ملک جانے سے روک دیا ہے ۔
پاکستان، ازبکستان میں کتنے معاہدوں پردستخط؟
اسلام آباد :پاکستان اور ازبکستان نے سکیورٹی ، اقتصادی، تجارتی، سائنس، تعلیم، انفارمیشن اور مذہبی سیاحت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید مستحکم کرنے اور ٹرین رابطوں پر اتفاق کیا ہے ،ازبکستان کے صدر شوکت مرزا یوف کی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات ہوئی جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کئی شعبوں میں 9 ایم او یوز اور معاہدوں پر دستخط کیے گئے ، تقریب میں وزیراعظم اور ازبک صدر بھی شریک ہوئے ۔وزیراعظم ہائوس میں ازبک صدر کے ساتھ ون آن ون ملاقات اور وفود کی سطح پر مذاکرات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہم ازبکستان کے ساتھ دیرینہ تعلقات کو مستحکم کر رہے ہیں ، گزشتہ ایک سال میں پاکستان اور ازبکستان کے مابین تجارت میں 50 فیصد جبکہ مشترکہ منصوبوں میں پانچ گنا اضافہ ہوا ، ہم نے ازبکستان کے ساتھ افغانستان کے راستے روابط بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے ، سیاحت اور تجارت میں اضافہ ہو گا ،دونوں ملکوں کے مابین افغانستان کے راستے ٹرین چلے گی جو وسطی ایشیائی ریاستوں کو گوادر پورٹ سے ملائے گی، فائدہ نہ صرف ازبکستان اور پاکستان کو ہو گا بلکہ زیادہ فائدہ افغانستان کو ہو گا، افغانستان کے منجمد اثاثوں کی بحالی اور تسلیم کرنے کیلئے ملکر کام کر ینگے ۔میں نے ازبک صدر کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اور پاکستان کے مؤقف سے آگاہ کیا، ہم چاہتے ہیں کہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد کرتے ہوئے کشمیری عوام کو حق خود ارادیت کا حق دے اور وہاں بھارتی مظالم کو روکے ،اسلامو فوبیا کے حوالے سے ازبکستان اورپاکستان کا یکساں مؤقف ہے ، ناموس رسالتﷺ ؐ پر مسلم ممالک کو مل کر مہم چلانی چاہئے ،پاکستان اور ازبکستان ، افغانستان کے منجمد اثاثوں کی بحالی کیلئے مل کر کام کریں گے ۔ازبکستان کے صدر نے مہمان نوازی پر پاکستان کے عوام اور قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان آنے کا بڑی شدت سے انتظار تھا لیکن کورونا کی وجہ سے تاخیر ہوئی، پاکستان کے ساتھ سٹرٹیجک تعاون کے فروغ کیلئے کام کر رہے ہیں،وزیراعظم کے ساتھ علاقائی و بین الاقوامی امور پر گفتگو تعمیری رہی،پاکستان کی سیاسی اور ثقافتی ترقی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، ترجیحی تجارتی معاہدہ دونوں ملکوں کے مابین تعلقات کو مضبوط بنانے کا موقع فراہم کرتا ہے ، وسطی ایشیاء سے مزار شریف، کابل اور پشاور ریلوے کی تعمیر پر مستقبل قریب میں کام شروع ہو گا، اس منصوبے سے وسطی ایشیا گوادر پورٹ سے منسلک ہو گا۔ وزیراعظم کے ساتھ ملاقات میں علاقائی سلامتی کا معاملہ بھی زیر بحث لایا گیا۔ ازبک صدر نے افغانستان کی بگڑتی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ انسانی بنیادوں پر افغانستان کے منجمد اثاثے بحال کرے اور افغانستان کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مدد فراہم کرنا چاہئے ، ہم نے 10 انتہائی اہم معاہدوں پر بھی دستخط کئے ہیں ۔اس سے قبل ازبک صدر شوکت مرزا یوف کا اسلام آمد پر وزیراعظم اور دیگر شخصیات نے پرتپاک استقبال کیا ۔ازبک صدر کی صدر عارف علوی سے بھی ملاقات شیڈول ہے ۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک صرف کرپشن کی وجہ سے غریب اورتباہ ہوتے ہیں لیکن یہاں نیب میں پیشی پربڑے چوروں پرپھول پھینکے جاتے ہیں ،ایک چور اربوں روپے لوٹ کر باہر بھاگ گیا، وکلا کہہ رہے ہیں کہ نواز شریف پر سے پابندی ختم کرو اور انہیں ایک بار پھر الیکشن لڑنے کی اجازت دو، یہ ہے ہمارا معاشرہ؟ ۔ اسلام آباد میں رحمت للعالمینؐ اتھارٹی کو مکمل فعال بنانے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے کرپشن کو قبول کرلیا اس لیے اپنے آپ کو تباہ کردیا،مغربی ممالک میں قوم کا پیسہ چوری کرنے کاکوئی سوچ بھی نہیں سکتا، فحاشی کی وجہ سے ہمارا فیملی سسٹم تباہ ہوگیا، معاشرے میں ماں باپ کی عزت نہیں رہ گئی ، قانون کی حکمرانی قائم کرنا جہاد ہے کیونکہ ہمارا مقابلہ مافیاز کے ساتھ ہے جو این آر او کیلئے بلیک میل کرتے ہیں ، نبی کریم ﷺ نے ہمیں جو پیغام دیا ہمیں اپنے بچوں اور نوجوانوں کو اس پیغام سے آگاہ کرنا ہو گا ، برطانیہ کی سوسائٹی ہم سے بہت آگے ہے ، وہاں ممکن نہیں کہ کوئی عوام کا پیسہ چرائے اور مقصود چپڑاسی کے نام پر اکاؤنٹ میں ڈال دے ۔ دوسری طرف وزیراعظم سے چودھری مونس الٰہی نے ملاقات کی ۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں ملکی موجودہ سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیاگیا۔مونس الہٰی کی جانب سے ایک بار پھر اعادہ کیا گیا کہ ان کی بطور اتحادی حکومت کے ساتھ حمایت جاری رہے گی ۔ مونس الٰہی نے ٹویٹ کیا کہنسلوں سے ہمارے خاندان نے ہمیشہ وعدوں کا احترام کیا، وزیر اعظم اور اسد عمر سے ملاقات کی ، پاکستان کی بہتری کیلئے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے اسدعمر کو ق لیگ سے کوآرڈی نیشن کا ٹاسک سونپ دیا ،وزیراعظم دیگر اتحادی جماعتوں سے بھی ملاقاتیں کریں گے ۔
پشاور: قصہ خوانی کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران خودکش دھماکا،کتنے شہیداورکتنے زخمی؟
پشاور کے علاقے قصہ خوانی بازار کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران خودکش دھماکے کے نتیجے میں 57 افراد شہید ہوگئے۔پولیس کے مطابق دھماکا قصہ خوانی بازار میں کوچہ رسالدار کی جامع مسجد میں ہوا جہاں خودکش حملہ آور نے مسجد میں داخل ہو کر خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔خودکش بمبار نے مسجد میں داخل ہونے سے قبل پولیس اہلکاروں اور دیگر نمازیوں پر فائرنگ بھی کی۔عینی شاہدین کے مطابق حملہ آور نے خود کو منبر کےسامنے اڑایا اور دھماکے کے بعد مسجد کے ہال میں ہر طرف انسانی اعضا پھیل گئے۔لاشوں اور زخمیوں کو شہر کے مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔ اسپتال انتظامیہ کے مطابق دھماکے میں 57 افراد شہید اور 194 سے زخمی ہوئے ہیں۔ انتظامیہ نے بتایا کہ لیڈی ریڈنگ اسپتال میں 56 اور حیات آباد میڈیکل کمپلیکس اسپتال میں ایک لاش موجود ہے جبکہ لیڈی ریڈنگ اسپتال میں 194 اور حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں 2 زخمی زیرعلاج ہیں۔لیڈی ریڈنگ اسپتال کے ترجمان نے بتایا کہ زخمیوں میں بعض کی حالت تشویشناک ہے۔ترجمان کے مطابق زخمیوں کو بر وقت طبی سہولیات دی گئی ہے اور ادویات، طبی عملے اور خون کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا۔ دہشتگرد نے مسجد کی تیسری صف میں دھماکا کیا، آئی جی خیبرپختونخوامیڈیا سے گفتگو میں انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس خیبرپختونخوا معظم جاہ انصاری کا کہنا تھاکہ ایک حوالدار اور ایک کانسٹیبل ڈیوٹی پر موجود تھے، دہشتگرد ایک تھا اور پیدل آیا تھا، دہشتگرد نے دونوں پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا، ایک شہید اور دوسرا زخمی ہوا۔ان کا کہنا تھاکہ دہشتگرد پولیس اہلکاروں کو نشانہ بناکر مسجد کی طرف بھاگا، پولیس اہلکار مسجد سے20، 25 گز کے فاصلے پر موجود تھے، دہشتگرد نے مسجد میں داخل ہوکر پہلے فائرنگ کی پھردھماکا کیا۔آئی جی کا کہنا تھاکہ دہشتگرد نے مسجد کی تیسری صف میں دھماکا کیا، دہشتگرد نے کالا لباس شاید اس لیے پہنا تھا کہ مسجد میں داخلے میں آسانی ہو، واقعے کی جگہ سے ڈیڑھ سو بال بیئرنگ ملے ہیں جبکہ دھماکا خیرمواد 5 سے 6کلوتھا اورانتہائی خوفناک تھا جبکہ دھماکے سے متعلق کوئی پیشگی اطلاع نہیں تھی۔’کالے لباس میں ملبوس خودکش حملہ آور نے پہلے فائرنگ کی‘عینی شاہد کے مطابق کالے لباس میں ملبوس خودکش حملہ آور نے پہلے سکیورٹی اہلکاروں پر 5 سے 6 فائر کیے اور پھر تیزی سے مسجد کے اندر داخل ہوا اور خود کو اڑا دیا۔عینی شاہد نے بتایا کہ خودکش حملہ آور نے خود کو منبر کےسامنے اڑایا اور دھماکے کے بعد مسجد کے ہال میں ہر طرف انسانی اعضا پھیل گئے۔’دہشت گردوں نے پہلے مسجد میں گھسنے کی کوشش کی‘دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی بیرسٹرسیف کا کہناہےکہ اطلاع ہے کہ دہشت گردوں نے پہلے مسجد میں گھسنے کی کوشش کی، دہشت گردوں کا پولیس کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوا، ایک دہشت گرد مسجد میں داخل ہوا اورکارروائی کی۔وزیراعظم نے رپورٹ طلب کرلی
وزیراعظم عمران خان نے پشاور دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے اس کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔وزیراعظم نے زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
پارلیمنٹ حملہ کیس: صدر مملکت اے ٹی سی میں پیش، استثنیٰ لینے سے انکار
اسلام آباد: صدر مملکت عارف علوی پارلیمنٹ حملہ کیس میں انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش ہوگئے۔انسداد دہشتگردی کی عدالت کے جج محمد علی وڑائچ نے پارلیمنٹ حملہ کیس کی سماعت کی جس سلسلے میں صدر مملکت عارف علوی اپنے وکیل بابر اعوان کے ہمراہ عدالت پہنچے۔صدر عارف علوی نے عدالت میں پیشی کے موقع پر صدارتی استثنیٰ نہ لینے کی درخواست جمع کرادی۔صدر مملکت کا کہنا تھاکہ میں نے اسلامی تاریخ کا مطالعہ کرنے کی کوشش کی، اسثنیٰ کی گنجائش نہیں، آئین پاکستان کا پابند ہوں، قرآن پاک اس سے بڑا آئین ہے، مجھے آئین پاکستان استثنیٰ دیتا ہے مگرمیں یہ استثنیٰ نہیں لینا چاہتا، جتنے خلفا آئے وہ عدالتوں میں بڑے باوقارانداز سے پیش ہوئے۔عارف علوی نے کہا کہ 2016 میں مجھ پرچارج لگا تھا، اسی عدالت سے ضمانت بھی لی تھی، پوری عدلیہ سے درخواست ہے کہ جلدی فیصلے ہوں کیونکہ مقدمہ ہوتا ہے اورپھر ان کی نسلیں یہ کیس چلاتی ہیں، میرے والد نے 1977 میں مقدمہ کیا تھا، وہ بھی آج تک چل رہا ہے۔بعد ازاں میڈیا سے بات چیت میں صدر مملکت نے کہا کہ مجھے پتا چلا کہ اس کیس کا فیصلہ لکھا جا چکا ہے، مجھ پر الزام تھا کہ میں نے ہتھیار سپلائی کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں پاکستانی قوانین کا پابند ہوں مگراس مقدمے میں استثنیٰ نہیں لینا چاہتا، میں صدر پاکستان نہیں بلکہ عام شہری کی حیثیت سے پیش ہوا تھا۔
باہمت بچے خصوصی توجہ کے مستحق ہیں ان کو سہولیات دینے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے:حافظ مظہرجیلانی صدرجے آئی لیبر
لاہور(بیوروچیف)حافظ مظہرجیلانی صدرجے آئی لیبرنے باہمت بچوں سے ملاقات کرتے ہوئے کہاکہ باہمت بچے خصوصی توجہ کے مستحق ہیں ان کو سہولیات دینے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے ۔ باہمت افراد نے زندگی کے ہر شعبے میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے ۔کھیل کے میدانوں سے لیکر ہر شعبہ زندگی میں باہمت افراد نے اپنے ملک و قوم کا نام روشن کیا ہے ۔ باہمت افراد کیلئے ملازمتوں میں مختص کوٹے پر عملدرآمدضروری ہے اور ان کیلئے مزید مواقع پیداکرنے کی ضرورت ہے ۔ ہم سب نے مل کر باہمت افراد کا سہارا بننا ہے ، ہر شعبہ زندگی میں شامل اور سرکاری محکموں میں خالی اسامیوں کو پر کرنے کے لئے باہمت افراد کے کوٹے پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔ہم سب نے ملکر باہمت بچوں کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔دنیا بھر میں معذور افراد کی کل تعداد تقریباً 65کروڑ سے زائد ہے ۔ جبکہ پاکستان میں تقریبا ً ایک کروڑ 80 لاکھ سے زائد افراد معذوری کی زندگی گزار رہے ہیں، جن میں 90 لاکھ خواتین مختلف معذوریوں کا شکار ہیں جبکہ ملک میں موجود 60 فیصد معذور افراد کا تعلق نوجوان طبقہ سے ہے کسی معذور کی ہمت اور حوصلے کو بڑھانے کے لیے معاشرہ اس کا ساتھ دے تو اس کے لیے یہ کٹھن مراحل آسان ہوجاتے ہیں یہ اس وقت اور بھی آسان ہوجاتا ہے جب معاشرہ اور حکومت دونوں اپنے فرائض کو پورا کریں۔ پاکستان میں معذور افراد خاص طور پر بچوں کو زندگی کے ہر شعبے میں رکاوٹوں اور امتیازی سلوک کا سامناہے۔ معذوروں کے لئے نہ تو کوئی خاص قوانین بنائے جاسکے اور نہ پہلے سے موجود قوانین پر عمل درآمد ہوتا ہے۔
بلاول بھٹو نے یوسف رضا اور خورشید شاہ کو مارچ چھوڑ کر فوری اسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کیوں کی؟
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سینیئر رہنما یوسف رضا گیلانی اور خورشید شاہ کو مارچ چھوڑ کر فوری طور پر اسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کردی۔بلاول نے کہا کہ اسلام آباد پہنچیں، سب دوستوں سے ملاقاتیں کریں اور عدم اعتماد کی تیاری کریں۔خیال رہے کہ گزشتہ روز بلاول نے حکومت کو پانچ دن کا الٹی میٹم دیا تھا اور کہا تھا کہ استعفیٰ دو خود گھر چلے جاو ورنہ اسلام آباد آ رہے ہیں۔