Friday, 22 December 2023

اقلیتیں ملک کا قیمتی اثاثہ، ان کے بغیر پاکستان نامکمل ہے: نوازشریف

 اقلیتیں ملک کا قیمتی اثاثہ، ان کے بغیر پاکستان نامکمل ہے: نوازشریف


پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد و سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ اقلیتیں ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں ان کے بغیر پاکستان نامکمل ہے۔

پارٹی کے اقلیتی رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ملک وقوم کےلیےخدمات پراقلیتی برادری کوسلام پیش کرتا ہوں، مسیحی برادری کوکرسمس کی مبارکباد پیش کرتا ہوں، میرے لیےسب برابرہیں۔انہوں نے کہا کہ  مسلم لیگ(ن) میں روز بروز اقلیتی برادری کا اضافہ ہو رہا ہے، پاکستان ایک گلدستہ ہے اور اس کومل کرسجائیں گے، پاکستان اقلیتوں کےبغیرمکمل نہیں، اقلیتی برادری نےملک کےلیےبہت قربانیاں دیں، میں اقلیت سے ایسے فوجیوں کو بھی جانتا ہوں جنہوں نے وطن کیلئے قربانیاں دیں۔قائد ن لیگ کا کہنا تھا کہ اقلیتیں پاکستان کا قیمتی اثاثہ ہیں، قائد اعظم کے کئی ساتھی  ہندو اور کرسچن برادری سے تعلق رکھتے تھے، اقلیتی برادری نے پاکستان بنانے میں قائداعظم کا ساتھ دیا، ہم سب ایک ہی ملک کے باشندے ہیں،   ہمیں اقلیتوں کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے تاکہ وہ بھی آگے بڑھیں۔

سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے گھر پر دستی بم حملہ، 2 پولیس اہلکار زخمی


 سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے گھر پر دستی بم حملہ، 2 پولیس اہلکار زخمی

 سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے گھر پر دستی بم سے حملہ ہوا، حملے میں دو پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔رپورٹ کےمطابق واقعہ کی تفصیل بتاتے ہوئے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ہم لوگ اندر بیٹھے تھے تو زوردار دھماکہ ہوا، جیسے باہر آئے تو پولیس اہلکار زخمی پڑے تھے۔سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے بتایا کہ وقوعہ کے بعد پولیس افسران موقع پر پہنچ گئے، پولیس تفتیش کر رہی ہے کہ حملہ کرنے والے کون تھے؟پولیس کے مطابق سابق چیف جسٹس کے اہل خانہ مکمل طور پر محفوظ ہیں، پولیس کانسٹیبل عامر اور کانسٹیبل خرم معمولی زخمی ہوئے، زخمی ہونے والے دونوں سکیورٹی اہلکاروں کو طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا، دھماکے سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی معلومات کے مطابق موٹرسائیکل سوار ملزمان کریکر پھینک کر فرار ہوئے، دھماکے سے گھر کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے ہیں۔ذرائع پولیس کے مطابق بم ڈسپوزل سکواڈ، سی ٹی ڈی اور پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی، دھماکے کی نوعیت کا پتہ چلایا جا رہا ہے، سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزمان تک پہنچنے کی کوشش کی جائے گی۔آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے سابق چیف جسٹس کی رہائش گاہ پر دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کر لی۔پولیس حکام کے مطابق سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ، ڈی آئی جی آپریشنز لاہور، ایس ایس پی آپریشنز سمیت سینئر پولیس افسران موقع پر موجود ہیں۔

الیکشن کا انعقاد ضرور ہوگا، نتائج سے متعلق کچھ نہیں کہا جا سکتا، نگراں وزیراعظم

 الیکشن کا انعقاد ضرور ہوگا، نتائج سے متعلق کچھ نہیں کہا جا سکتا، نگراں وزیراعظم


 کوئٹہ: نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ الیکشن ضرور منعقد ہوں گے ، تاہم ان کے نتائج سے متعلق کچھ نہیں کہا جا سکتا۔بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ ملک میں الیکشن صاف، شفاف اور منصفانہ ہوں گے، تاہم ان کے نتیجے سے متعلق کچھ نہیں کہا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی غیرقانونی تارکین وطن کےحوالے سےپالیسی میں تبدیلی نہیں ہوگی۔ قوم پرست سمجھتے ہیں کہ تمام چیزیں ان کی نظر سے دیکھی جائیں۔ قوم پرست ہرچیزکواپنی نظرسےدیکھتےہیں۔ بلوچستان میں لوگ کہتےہیں شفاف انتخابات نہیں ہوئے۔ وزیراعظم نے واضح کیا کہ  عام انتخابات2024 صاف اورشفاف ہوں گے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اگر ہم انتخابات کا انعقاد نہ کرواتے تو داغ ہوتا، ہم انتخابات ضرور کروائیں گے اور الیکشن کمیشن انتخابات منعقد کرے گا، اس کے نتائج پر کچھ نہیں کہا جا سکتا۔  انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو اپنے ووٹرز کو کچھ نہ کچھ تو کہنا ہے۔ لسبیلہ میں جام کے مقابلے پر اگر کوئی غیر معروف شخصیت انتخابات میں کامیاب ہو جائے تو یہ بڑی بات ہوگی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) میں الیکٹیبلز تھے جو اکٹھے ہوئے تھے، صرف نام نیا تھا۔انہوں نے کہا کہ   انتخابات کا انعقاد ایک نارمل پراسس ہے اور یہ شفاف اور منصفانہ ہوں گے۔ انتخابات کے دوران سکیورٹی بھی ان شا اللہ اچھی ہوگی۔ وزیراعظم نے بتایا کہ سوئی گیس میں صرف بلوچستان کو استثنا دیا گیا ہے۔ ہمارے پاس نئے منصوبوں کا مینڈیٹ نہیں۔ سب دن گنتے ہیں کہ کاکڑ کب جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اور آپ سب کے درمیان احترام کا رشتہ ہے، کسی پر طنز کرنا مناسب بات نہیں۔

بھٹو کے قاتل ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے جج صاحبان تھے، بلاول بھٹو

 


بھٹو کے قاتل ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے جج صاحبان تھے، بلاول بھٹو

 لاہور: پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو کے قاتل ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے جج صاحبان تھے لیکن آج کے بعد کوئی بھی وزیر اعظم بنے ان کے ساتھ ایسا سلوک نہیں کیا جائے گا۔لاہور ہائیکورٹ کے جاوید اقبال آڈیٹوریم میں پاکستان کے آئین بننے کی 50 سالہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ کہا جاتا ہے کہ عدالت میں انصاف کے لیے آیا جاتا ہے لیکن آج تک اس لاہور ہائیکورٹ کو کرائم سین کے طور پر ہی دیکھا جاتا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ لیڈر جو مسلم اُمّہ کا ترجمان تھا وہ اسی لاہور میں تھا۔ اسی نے سمجھایا کہ جو آپ کے پاس تیل ہے وہ ناصرف کمائی کا ذریعہ ہے بلکہ طاقت ہے۔ فلسطین میں ہمارے بہن بھائیوں کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے تب بھی ظلم ہوتا تھا لیکن اس وقت لیڈر بھٹو تھا، انہوں نے فیصلہ کیا تھا کہ جب تک فلسطینوں کے ساتھ ظلم ہوگا تب تک آپ کو تیل نہیں دیں گے۔لاول بھٹو نے کہا کہ ہم امید رکھتے ہیں عدالتوں سے کہ اتنے سال گزرنے کے بعد نا صرف قانون کے مطابق غلطی کو درست کریں گے بلکہ تاریخ کو بھی درست کریں گے، جج صاحبان اپنے جج صاحبان کے خون کے داغ دھوئیں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت سیاست میں پولورائزیشن چل رہی ہے، کچھ دیر پہلے جب آپ نعرے لگا رہے تھے تو پیچھے سے پی ٹی آئی کے نعرے لگے، ہم نے سیاست کو ذاتی دشمنی بنا لیا ہے اور خان صاحب کا اس میں سب سے زیادہ کردار ہے۔چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ میں زبردستی  جیے بھٹو کے نعرے نہیں لگواؤں گا بس چاہتا ہوں کہ آپ مانیں کہ میں بھی محب وطن پاکستانی ہوں، میں آپ کے سیاسی لیڈر سے اختلاف کرسکتا ہوں لیکن ان کی میں عزت کرتا ہوں۔

گالی کی سیاست ختم کریں، سیاستدان ایک دوسرےکے دشمن نہ بنیں: بلاول بھٹو


 گالی کی سیاست ختم کریں، سیاستدان ایک دوسرےکے دشمن نہ بنیں: بلاول بھٹو

 پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین و سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ ایک دوسرےکوگالی دینےکی سیاست ختم ہونی چاہیے،سیاستدان سیاست کریں ،ایک دوسرے کےدشمن نہ بنیں۔لاہور ہائی کورٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ایک بار پھر موقع دینے پر لاہورہائی کورٹ بار کا شکرگزار ہوں، کہا جاتا ہے کہ جو قاتل ہوتا ہے وہ ہمیشہ جائے وقوعہ پر واپس لوٹتا ہے مگر اس لاہور ہائی کورٹ میں ہماری 2 مظلوم، متاثرہ نسلیں انصاف مانگنے کے لیے آتی رہی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ میں جسٹس قاضی فائز عیسی سمیت تمام جج صاحبان کا شکر گزار ہوں کہ صدر زرداری کے 12 سال پہلے بھیجے گئے ریفرنس پر سماعت ہورہی ہے اور امید ہے کہ اتنے سال بعد قائد عوام کو انصاف ملے گا۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ جج صاحبان اپنے فیصلوں سے وہ داغ دھوئیں گے صرف اس لیے نہیں کہ وہ مجھے، میرے خاندان اور میرے کارکنان کو انصاف دیں گے بلکہ اس لیے کہ وہ ایک اور پتھر پر لکیر کھینچے گے کہ آج کے بعد کسی وزیر اعظم کے ساتھ یہ سلوک نہیں ہونا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اس ملک میں سیاست کو ذاتی دشمنی میں تبدیل کردیا ہے، بانی پی ٹی آئی کا اس ذاتی دشمنی میں سب سے بڑا کردار تھا، بانی پی ٹی آئی کہتے تھے کسی سے بات نہیں کروں گا، وہ کہتے تھے خودکشی کرلوں گا چوروں سے بات نہیں کروں گا، شاید اس وقت وہ جو دوسروں پر چوروں کا الزام لگاتے تھے وہ غلط تھا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمیں یہ بخار توڑنا ہوگا ، ایک دوسرے کو گالی دیکر کہتے ہیں کہ ہم سیاست کررہے ہیں، ایک دوسرے کو جیل بھیج کر کہتے ہیں کہ ہم سیاست کررہے ہیں، ایک دوسرے کو جیل بھیجنا سیاست نہیں ناکامی ہے، ایک دوسرے کو گالی دینا شکست ہے، ہم نے جب کہا ہم بھی اپنے دائرے میں رہ کر سیاست کریں اور دوسرے  بھی تو ہمیں کہا گیا مک مکا ہے۔سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ  ہمیں پرانی روایتی سیاست کو دفن کرنا ہوگا، ہم روایتی سیاست کرکے دوسرے ادارے کو بھی دائرے میں لاسکتے ہیں، پرانی سیاست کریں گے تو جو بھی وزیراعظم بنے گا ملک نہیں چلے گا، حکومت میں آکر کوئی خود کو امیر بنانا چاہتا ہے اور کوئی ٹائیگر فورس بنانا چاہتا ہے، نوجوانوں سے پوچھتا ہوں 50سال بعد کونسا پاکستان چاہتے ہیں؟۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم آج شدیدمعاشی بحران سے گزر رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی کے فیصلوں کے باعث معاشی بحران ہے، بعد میں آنے والی معاشی ٹیم بھی بحران پر قابو نہیں پاسکی، یہ آپکا ،میرا اور سب کا ملک ہے، آئیں ملکر ملک کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالیں، آج نہیں تو کل ہم مشکل سے ضرور نکلیں گے، جو وعدے قائدعوام نے کیے وہ ملکر پورے کریں گے۔

عام انتخابات: ضلع لاہور میں مختلف محکموں سے 132 افسران الیکشن ڈیوٹی کا حصہ ہوں گے


 عام انتخابات: ضلع لاہور میں مختلف محکموں سے 132 افسران الیکشن ڈیوٹی کا حصہ ہوں گے

عام انتخابات کے لئے تیاریاں جاری ہیں۔ ضلع لاہور میں مختلف محکموں سے 132 افسران الیکشن ڈیوٹی کا حصہ ہوں گے۔شہرلاہور کے 14 قومی اور 30 صوبائی حلقوں میں ریٹرننگ افسران تعینات ہونگے۔ 88اسسٹنٹ ریٹرننگ افسران 44 حلقوں میں ڈیوٹی دیں گے۔ ڈی سی لاہور و ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر رافعہ حیدر نے افسران کا اہم اجلاس بلا لیا۔این اے 117 میں شاہد امجد ملک کو ریٹرننگ آفیسر جبکہ محمد زاہد میاں اور ممتاز خان کو اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسرز تعینات کیا گیا۔ این اے 130 میں محمد اصغر کو آر او جبکہ ریاض الدین اور حسیب الرحمن کو اے آر اوز لگایا گیا ہے۔لاہور کے صوبائی حلقہ پی پی 145 میں محمد حفیظ کو ریٹرننگ آفیسر جبکہ نیئر اقبال اور عثمان اکرم کو اے آر اوز تعینات کیا گیا۔ پی پی 174 میں میر محمد نواز کو آر او جبکہ سید شاہد علی اور انعم چودھری کو اے آر اوز لگایا گیا ہے۔ اسی طرح شہر کے دیگر قومی اور صوبائی حلقوں میں بھی ریٹرننگ آفیسر اور اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسرز مقرر کئے گئے ہیں۔ڈپٹی کمشنر و ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر رافعہ حیدر کا کہنا ہے کہ ریٹرننگ آفیسرز اور اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسرز کی عام انتخابات سے قبل تربیتی ورکشاپ کرائی جائے گی۔

پنجاب حکومت کا یواے ای کو ہائی پروٹین چارہ ایکسپورٹ کرنے کافیصلہ


 پنجاب حکومت کا یواے ای کو ہائی پروٹین چارہ ایکسپورٹ کرنے کافیصلہ

 پنجاب حکومت نے متحدہ عرب امارات کو ہائی پروٹین چارہ ایکسپورٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت خصوصی اجلاس ہوا  جس میں لائیوسٹاک ڈویلپمنٹ کے لئےہائی پروٹین"الفاالفا" چارے کی کاشت بڑھانے کے لئے اقدامات کی منظوری دی گئی ہائی پروٹین چارے کو سائنٹیفک طریقے سے خشک کرکے محفوظ کیا جائیگا۔اجلاس کے دوران "الفا الفا" چارے کی کاشت کے لئے فارمرز کو بیج مہیا کرنے کےلئے اقدامات پر بھی  غور کیا گیا، ڈیری ڈویلپمنٹ کے لئے "بریڈان سیمی نیشن"کے لئے مختلف تجاویز پر بھی غور کیا گیا۔دوران اجلاس بریفنگ میں بتایا گیا کہ پنجاب میں ڈیزیز فری کمپارٹمنٹ کے قیام کے حوصلہ افزاء نتائج سامنے آرہے ہیں، لائیوسٹاک ڈویلپمنٹ کے لئے مقامی سطح پرجدید ٹیکنالوجی اور مہارت کا استعمال ضروری ہے، مقامی فارمز کو ماڈل فارمنگ تکنیک کی طرف راغب کرنا ہوگا۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ ہائی پروٹین چارے کی پیداوار بڑھانے کے لئے سرگودھا میں فوڈ ریسرچ سنٹر کو پوری طرح فعال کیا جائے،  بیف اور مٹن کی ایکسپورٹ بڑھا نے کا بھرپور پوٹینشل استعمال کرنے کی ضرورت ہے،  متحدہ عرب امارات کے دورے کے دوران ہائی پروٹین چارے کی ایکسپورٹ پر بات چیت کی گئی۔صوبائی وزیر ابراہیم حسن مراد، چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ، سیکرٹری زراعت، سیکرٹری وائلڈ لائف، سیکرٹری لائیوسٹاک، سیکرٹری ٹرانسپورٹ اور دیگر حکام اجلاس میں شریک تھے۔

دورہ نیوزی لینڈ کیلئے ٹی 20 سکواڈ کا اعلان، متعدد نئے چہرے شامل


 دورہ نیوزی لینڈ کیلئے ٹی 20 سکواڈ کا اعلان، متعدد نئے چہرے شامل

نیوزی لینڈ میں کھیلے جانے والے ٹی 20 سیریز کیلئے قومی سکواڈ کا اعلان کر دیا گیا۔چیف سلیکٹر وہاب ریاض نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا پاکستانی ٹی 20 سکواڈ میں 17 پلیئرز جائیں گے، شاداب خان اور محمد حارث کو اس ٹی 20 سیریز میں ریسٹ کرایا ہے، صائم ایوب، افتخار احمد ، محمد نواز، بابراعظم، محمد رضوان اور فخر زمان سکواڈ میں شامل ہیں۔انہوں نے کہا شاداب خان اہم کھلاڑی ہیں، بدقسمتی سے انجری کا شکار ہیں، وسیم جونیئر ،زمان خان ،عامر جمال بھی سکواڈ میں شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ اعظم خان، عباس آفریدی، محمد نواز، ابرار احمد، اسامہ میر، حارث رؤف، وسیم جونیئر اور حسیب اللہ خان بھی سکواڈ کا حصہ ہیں، شاہین شاہ آفریدی ٹی 20 ٹیم کی قیادت کریں گے۔چیف سلیکٹر وہاب ریاض نے کہا ہمارا کام ہے ڈائریکٹر اور کپتان کو ٹیم دستیاب کرنا، ہمارے پاس صاحبزادہ فرحان جیسا اوپنر ہے، خوشی کی بات ہے کہ محمد حسنین اور نسیم شاہ فٹ ہو رہے ہیں، پی ایس ایل تک محمد حسنین اور نسیم شاہ دستیاب ہوں گے، اعظم خان ابھی ٹیم کے ساتھ جائیں گے، ہم نے نمبر 6 تک سب کو ٹرائی کر لیا ہے، ہم اب چاہتے ہیں کہ اعظم خان کو بھی موقع دیں۔انہوں نے مزید کہا ہم کم وقت میں ہر پلیئر کو موقع نہیں دے سکتے، شان مسعود کو اس ٹی 20 سیریز کیلئے موقع نہیں دے رہے، ہم نئے لڑکوں کو آزما رہے ہیں کہ وہ کیا کر سکتے ہیں، پلیئر بھی اسی طرح سے پرفارم کریں، ہمیں اگر شعیب ملک یا احمد شہزاد کی ضرورت ہو گی تو ضرور غور کریں گے۔اس موقع پر کامران اکمل کا کہنا تھا وائٹ بال کرکٹ میں یہ پہلی سلیکشن ہے، اب ہمیں ڈومیسٹک کیلئے بھی حکمت عملی بنانی پڑے گی، ہمیں وائٹ بال کے پرفارمر کو موقع دینا پڑے گا، انہوں نے کہا عمر اکمل ٹیم میں میری وجہ سے نہیں کارکردگی پر آئے گا، عمر اکمل ڈومیسٹک میں پرفارمنس دے تو غور کیا جا سکتا ہے۔

فعال جموریت ملک میں معاشی استحکام لاتی ہے، نگران وزیراعظم


 فعال جموریت ملک میں معاشی استحکام لاتی ہے، نگران وزیراعظم


نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ فعال جمہوریت ہی ملک میں معاشی استحکام لاتی ہے جب کہ اس وقت پاکستان میں معاشی ترقی کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔نگران وزیر اعظم نے امید ظاہر کی کہ آئندہ 10 برس میں چین سمیت دیگر ممالک کے ساتھ 36 ٹریلین ڈالر کی تجارت متوقع ہے۔ڈان نیوز کے مطابق کوئٹہ میں بلوچستان کی مختلف یونیورسٹیز کے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان کا مستقبل روشن ہے کیوں کہ ملک کی آبادی کا 65 فیصد حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے اور نوجوان ملک کا قیمتی سرمایہ ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں معاشی ترقی کے بے پناہ مواقع موجود ہیں لیکن ٹیکس جمع کرنا اور اس کا مؤثر انداز میں استعمال ضروری ہے۔انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ ملکی ترقی کے لیے ہمیں اسکولوں کی داخلے کی شرح کو بڑھانا ہوگا، ہم سب کو ذمہ دار شہری کا کردار ادا کرتے رہنا چاہیے۔انہوں نے بلوچستان کے طلبہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں صوبے کے طلبہ سے بات کرکے بےحد خوشی ہو رہی ہے کیوں کہ نوجوان ملکی ترقی کی راہیں متعین کریں گے۔ایک سوال کے جواب میں نگران وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ حکومت، میڈیا کے اظہار رائے کی آزادی کی مخالف نہیں لیکن ہر چیز کا طریقہ کار ہوتا ہے، ہر بات کے اصول ہوتے ہیں اور حکومت نے میڈیا کی اظہار رائے کی آزادی کے قوانین بنا رکھے ہیں اور ہم سب نے قوانین کے تحت نظام کو چلانا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت جب بھی سمجھتی ہے کہ میڈیا میں اظہار رائے کی آزادی کے حوالے سے قوانین کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے تو ایکشن لیاجاتا ہے۔

9 مئی کے مقدمات، حماد اظہر سمیت 7 ملزمان کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع


 9 مئی کے مقدمات، حماد اظہر سمیت 7 ملزمان کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع

لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے 9 مئی جلاؤ گھیراؤ مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر سمیت 7 ملزمان کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز کردیا۔انسدادِ دہشت گردی عدالت کی جج عبہر گل نے پولیس کی درخواست پر سماعت کی، پولیس نے مؤقف اپنایا کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار ے گئے لیکن وہ روپوش ہیں، ملزمان کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کی جائے۔بعد ازاں عدالت نے اسلم اقبال، حماد اظہر، ثمر معشوق، عدنان، قاسم، فیاض انور اور ملک حیدر کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز کردیا۔واضح رہے کہ 9 مئی کو سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پُرتشدد فسادات کے نتیجے میں نمایاں بدامنی دیکھی گئی تھی، اور لاہور کے راحت بیکری چوک پر پولیس کی گاڑیوں کو نذر آتش بھی کیا گیا۔بعد ازاں سرور روڈ پولیس نے پی ٹی آئی کے متعدد رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔

سینیٹ کمیٹی میں جعلی نوٹ پیش، ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک بھی نہ پہچان سکے


 سینیٹ کمیٹی میں جعلی نوٹ پیش، ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک بھی نہ پہچان سکے

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں 5 ہزار روپے کے جعلی نوٹ پیش کیے گئے جنہیں اصل نوٹوں سے ہوبہو مشابہت کی وجہ سے ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک بھی پہچاننے سے قاصر نظر آئے۔پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا نے 5 ہزار روپے کے جعلی نوٹ پیش کیے اور ساتھ ہی اجلاس میں موجود ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک سے سوال کیا کہ آپ بتا سکتے ہیں کہ یہ اصل ہیں یا نقل۔جعلی نوٹوں کی اصل نوٹ سے اس قدر مشابہت تھی کہ ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک بھی انہیں نہ پہچان سکے۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ 5 ہزار روپے کا جعلی نوٹ اگر مجھے مل سکتا ہے تو عام آدمی کا کیا بنے گا، جعلی کرنسی کا استعمال بڑھ رہا ہے، بینکوں کے ذریعے جعلی نوٹ پھیل رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جعلی نوٹ بینکوں کے سسٹم میں موجود ہیں۔سلیم مانڈوی والا نے ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک کو ہدایت کی کہ جعلی کرنسی کے حوالے سے ایک پالیسی بنائیں۔ان کا کہنا تھا کہ عام آدمی اس صورتحال میں کس کے پاس جائے، میرے پاس ایک ہزار روپے کے بیسیوں جعلی نوٹ ہیں۔کمیٹی کے اراکین نے کہا کہ ڈی جی ایف آئی اے کو طلب کر کے بریفنگ لی جائے۔ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے ارکان کو آئندہ اجلاس میں اس معاملے پر تفصیلی بریفنگ دینے کی یقین دہانی کرادی۔