Saturday, 20 January 2024

نازیبا ویڈیومعاملہ؛ شاہ لطیف یونیورسٹی کے وائس چانسلر کوجبری رخصت پر بھیج دیا گیا


 نازیبا ویڈیومعاملہ؛ شاہ لطیف یونیورسٹی کے وائس چانسلر کوجبری رخصت پر بھیج دیا گیا


  کراچی: صوبے کی سرکاری جامعات کی کنٹرولنگ اتھارٹی وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے شاہ عبداللطیف یونیورسٹی خیرپور کے وائس چانسلر ڈاکٹر خلیل ابوپوٹو کو جبری رخصت پر بھیج دیا ہے اور ان کے خلاف سامنے آنے والی شکایت کے تناظر میں تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔حکومت سندھ کے ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں بھجوائی گئی ایک سمری کی پیر کو وزیر اعلی سندھ کی جانب سے منظوری دی گئی جس کا نوٹیفکیشن ابھی ہونا باقی ہے۔نگراں وزیر اعلی سندھ کی جانب سے منظور کردہ سمری کے مطابق معاملے کی تحقیقات کرنے والی سہ رکنی کمیٹی وائس چانسلرز پر مشتمل ہے جس میں این ای ڈی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی، سندھ مدرسہ الاسلام یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر مجیب صحرائی اور ڈائو میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر سعید قریشی شامل ہیں۔واضح رہے کہ شاہ عبدالطیف یونیورسٹی خیرپور کے وائس چانسلر کے خلاف سنگین نوعیت کے کچھ الزامات ہیں اور مبینہ طور پر ان کی ایک نازیبا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس کے بعد شاہ عبدالطیف یونیورسٹی خیرپور میں صورتحال خراب تھی۔اساتذہ و ملازمین کی جانب سے اس سلسلے میں احتجاج کیا جارہا تھا جبکہ یونیورسٹی کی انجمن اساتذہ کی جانب سے معاملے پر ایک خط نگراں وزیر اعلی سندھ کو بجھوایا گیا تھا جس میں ان سے معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔یہ مطالبہ اور احتجاج مسلسل زور پکڑتا چلا گیا جس کے بعد ذرائع بتاتے ہیں کہ نگراں وزیر اعلی سندھ نے اس سلسلے میں سندھ ایچ ای سی کے چیئرمین ڈاکٹر طارق رفیع سے تجاویز مانگی تھی اور سندھ ایچ ای سی کی جانب سے مذکورہ ناموں پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دینے کی سفارش کی گئی تھی۔سندھ ایچ ای سی کی جانب سے انہی سفارشات پر مشتمل ایک سمری وزیر اعلی سندھ کو بھجوائی گئی تھی جس کے بعد وزیراعلیٰ سندھ نے وائس چانسلر جامعہ شاہ عبدالطیف کو انکوائری مکمل ہونے تک چھٹی پر جانے کی ہدایت کی۔یاد رہے کہ فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن (فپواسا) پاکستان کے جنرل سیکریٹری اور شاہ لطیف یونیورسٹی کی اساتذہ کی انجمن کے صدر پروفیسر ڈاکٹر اختیار علی گھمرو اور انجمن کے سیکریٹری پروفیسر ڈاکٹر حسام الدین شیخ نے اس معاملے پر نگراں وزیر اعلی سندھ جسٹس(ر) مقبول باقر سے وائس چانسلر کو عہدے سے ہٹاکر فوری تحقیقات کا مطالبہ  کیا تھا۔

برطانوی ہائی کمشنر کی نواز شریف کو مقدمات سے بریت پر مبارک باد

 

برطانوی ہائی کمشنر کی نواز شریف کو مقدمات سے بریت پر مبارک باد
 لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف سے برطانوی ہائی کمشنر نے ملاقات کی اور مختلف مقدمات سے بریت پر مبارک باد بھی پیش کی۔تفصیلات کے مطابق برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ کی سربراہی میں تین رکنی وفد کی نواز شریف سے ملاقات ماڈل ٹاؤن سیکریٹریٹ میں ہوئی، جس میں سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف، سینئر نائب صدر اور چیف ارگنائزر مریم نواز شریف بھی موجود تھیں۔
ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ نواز شریف نے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان مضبوط تعلقات دونوں ممالک کے مفاد میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں مقیم پاکستانی دونوں ممالک کی دوستی کو مزید مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں تعلقات کا فروغ وقت کی ضرورت ہے۔برطانوی ہائی کمشنر نے کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں مختلف سیاسی جماعتوں سے اپنی ملاقاتوں کے حوالے سے آگاہ کیا۔جین میریٹ نے کہا کہ 8 فروری کو اجتماعیت کے حامل انتخابات کا انعقاد پاکستان کے مستقبل کے لئے اہم ہے۔ اس موقع پر برطانوی ہائی کمشنر نے مختلف مقدمات سے بریت پر مسلم لیگ (ن) کے قائد کو مبارک باد دی۔


احتجاج کا حق سب کو ہے لیکن قانون کے دائرے میں ہونا چاہئے: نگران وزیر اعظم



احتجاج کا حق سب کو ہے لیکن قانون کے دائرے میں ہونا چاہئے: نگران وزیر اعظم


 نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ احتجاج کا حق سب کو ہے لیکن احتجاج قانون کے دائرے میں ہونا چاہئے۔بزنس فیسیلی ٹیشن سینٹرمیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ ایف بی آر نے ریکارڈ ریونیو اکٹھا کیا ہے، آئی ایم ایف کے قرض سے تب جان چھوٹے گی جب زیادہ ٹیکس اکٹھا کریں گے، آئی ایم ایف سے قسط جلد ملنے کی امید ہے، قرض لینا منفی عمل نہیں ہے، امریکا بھی قرض لیتا ہے۔


نگران وزیر اعظم نے کہا کہ اگر کسی کو 2  ڈنڈے پڑتے ہیں تو سارے لب کشائی کرتے ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مارے جانے والوں کے لیے کوئی نہیں بولتا، آزادی اظہار پر پابندی نہیں لگا سکتے۔


انہوں نے کہا کہ گزشتہ رات مولانا فضل الرحمان کی گاڑی پر فائرنگ الارمنگ ہے، کوئی شک نہیں دہشت گردی کا چیلنج موجود ہے، ہماری کوشش ہے الیکشن کو یقینی بنائیں گے، امید کرتے ہیں ہم الیکشن والے دن سکیورٹی دینے میں کامیاب ہوں گے۔انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کا ہر قسم کا بیانیہ ہوتا ہے، الیکشن کمپین شروع ہوگئی ہے، میری 8 فروری کو ووٹ ڈالنے کی مکمل تیاری ہے، صحافی جعلی اور جھوٹی ہمدردی کے بجائے حقائق رپورٹ کریں۔

بلاول بھٹو سے پی پی پی لاہور کے رہنماؤں کی ملاقات، انتخابی لائحہ عمل پر تبادلہ خیال


 بلاول بھٹو سے پی پی پی لاہور کے رہنماؤں کی ملاقات، انتخابی لائحہ عمل پر تبادلہ خیال

 پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے پی پی پی لاہور کے مختلف رہنماؤں کی ملاقات ہوئی۔ملاقات میں لاہور کے مختلف حلقوں کے انتخابی لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے جنوری کے تیسرے ہفتے میں لاہور میں جلسہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے این اے 127 میں جلد الیکشن آفس کا افتتاح کرنے کا فیصلہ کیا اور اس حلقے کے امیدواروں کے ناموں پر بھی غور کیا۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ذوالفقار علی بدر، حسن مرتضی، ثمینہ خالد گھرکی، اسلم گل، جمیل منج، میاں مصباح اور حافظ غلام محی الدین نے ملاقات کی۔ اس کے علاوہ عزیزالرحمان چن، فیصل میر، خالد جاوید جان، قاسم گیلانی، نایاب خالد جان، عائشہ چوہدری اور میاں خالد بھی ملاقات میں موجود تھے۔

پاکستان کے نظام عدل پر سوالات، رویوں میں تبدیلی لانا ہو گی: نگران وزیراعظم

 پاکستان کے نظام عدل پر سوالات، رویوں میں تبدیلی لانا ہو گی: نگران وزیراعظم


 نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان کے نظام عدل پر بڑے سنگین سوالات ہیں، ہمیں رویوں میں تبدیلی لانا ہو گی۔نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے لاہور کی نجی یونیورسٹی میں طلبا و طالبات سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کسی مسئلے پر احتجاج ہو تو وہ قوانین کے دائرے میں ہونا چاہئے، گورننس کے نظام میں بہتری لانا ہو گی، دس ہزار ارب روپے کی ٹیکس چوری ہو رہی ہے، پاکستان نے فلسطین کے مسئلے پر ہر فورم پر آواز اٹھائی۔انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ اگر اقتدار میں ہوں تو سب ٹھیک اور اقتدار سے علیحدہ ہوں تو ادارے برے لگتے ہیں، قاسم کے ابا خود وزیراعظم ہوتے ہیں تو انہیں حمید کی اماں نظر نہیں آتی، ریاستی اداروں سے فائدہ اٹھانے پر والد کا درجہ دے دیا جاتا ہے، اداروں سے فائدہ نہ ملے تو انہیں سوتیلا بنا دیا جاتا ہے، ہمیں ایسے ہی کچھ رویوں میں تبدیلی کی اشد ضرورت ہے۔نگران وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں 10 ہزار ارب کی ٹیکس چوری ہو رہی ہے، ٹیکس وصولی کی شرح میں اضافہ بہت ضروری ہے، ملکی آمدن اور خرچ میں فرق بہت زیادہ ہے، ٹیکس محصولات عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کئے جاتے ہیں، ٹیکس کی شرح میں کمی بڑا چیلنج ہے۔انوارالحق نے مزید کہا کہ تعلیم، صحت اور دیگر سہولیات کے لئے ٹیکس وصولی کا مربوط نظام ناگزیر ہے، پاکستان میں مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) کے تناسب سے ٹیکس کی شرح 9 فیصد ہے، ہمیں اپنے گورننس کے نظام میں بہتری لانی ہے، نوجوان ملک کا مستقبل ہیں، نوجوانوں سے بات کرکے ہمیشہ خوشی ہوتی ہے، نوجوانوں کو ملکی ترقی میں بھرپور کردار ادا کرنا ہو گا۔نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ماحولیات کے قانون پر عملدرآمد بہت ضروری ہے، ماحولیات کے حوالے سے معاشرے کو بھی رویہ تبدیل کرنا ہو گا، اسلام آباد میں قانون کے مطابق مظاہرین کو روکا گیا، مظاہرین کے پتھراؤ یا حملے پر قانون اپنا راستہ اختیار کرتا ہے، حراست میں لئے گئے تمام افراد کو رہا کر دیا گیا ہے، کسی کو بھی کسی کی جان لینے کا کوئی حق نہیں، ریاست تشدد کی اجازت نہیں دے سکتی، ہمیں اپنے رویوں میں تبدیلی لانا ہو گی۔


پرویز الہٰی، مونس الہٰی اور قیصرہ الہٰی نے کاغذات مسترد کرنے کیخلاف اپیل دائر کر دی




 پرویز الہٰی، مونس الہٰی اور قیصرہ الہٰی نے کاغذات مسترد کرنے کیخلاف اپیل دائر کر دی


 سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی ، ان کے صاحبزادے مونس الہٰی اور پرویز الٰہی کی اہلیہ قیصرہ الٰہی نے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے خلاف اپیل دائر کر دی۔چودھری پرویز الٰہی، مونس الٰہی اور قیصرہ الٰہی نے قومی اور صوبائی اسمبلی کے حلقوں سے کاغذات مسترد ہونے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ کے اپیلٹ ٹریبونل میں اپیلیں دائر کیں۔درخواست گزاروں نے موقف اختیار کیا کہ ریٹرننگ افسران نے خلاف قانون کاغذات نامزدگی مسترد کئے ہیں، درخواست گزاروں نے استدعا کی ہے کہ ٹریبونل ریٹرننگ افسران کے فیصلوں کو کالعدم قرار دے کر کاغذات نامزدگی منظور کرے۔

عوام نے ووٹ سے وعدہ خلافوں اور وعدہ نبھانے والوں کا فرق کرنا ہے: شہباز شریف


عوام نے ووٹ سے وعدہ خلافوں اور وعدہ نبھانے والوں کا فرق کرنا ہے: شہباز شریف
 مسلم لیگ (ن) کے صدر و سابق وزیر اعظم شہبازشریف سے پارٹی رہنماؤں کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں ملک کی مجموعی صورتحال اور انتخابی تیاریوں کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔پارٹی صدر شہباز شریف سے ملاقات کرنے والوں میں عبدالرحمان کانجو، رانا منور غوث، امانت شادی خیل اورسینیٹر اعظم نذیر تارڑ شامل تھے۔لیگی رہنماؤں نے شہباز شریف کو اپنے حلقوں میں جاری انتخابی سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ شہبازشریف نے پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کے جذبے کی تعریف کی، ملاقات میں مستقبل کی سیاسی سرگرمیوں کے بارے میں مشاورت ہوئی۔اس موقع پر شہباز شریف نے کہا کہ عوام کی پریشانیوں کو ختم کرنے کی جامع منصوبہ بندی کر لی ہے، حلقوں میں عوام کو مسلم لیگ (ن) کے معاشی ایجنڈے سے آگاہ کریں، 4 سال میں ہونے والی تاریخی تباہی ٹھیک کرنے میں وقت لگے گا۔شہباز شریف نے کہا کہ صرف مسلم لیگ (ن) مسائل حل اور عوام کو ریلیف دے سکتی ہے، معاشی اور عوامی مسائل کے حل کی سنجیدہ منصوبہ بندی صرف ہمارے پاس ہے، عوام نے وعدہ خلافوں اور وعدہ نبھانے والوں میں ووٹ سے فرق دکھانا ہے۔

 

Thursday, 4 January 2024

این اے 127 سے بلاول بھٹو کے کاغذات نامزدگی پر فیصلہ محفوظ


 این اے 127 سے بلاول بھٹو کے کاغذات نامزدگی پر فیصلہ محفوظ

لاہور کے حلقہ این اے 127 سے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کے کاغذات نامزدگی پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا۔ریٹرننگ افسر کی جانب سے بلاول بھٹو کے حلقہ این اے 127 سے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کی گئی۔بلاول بھٹو کی جانب سے سینئر قانون دان عرفان قادر، قانونی مشیر افتخار شاہد سمیت دیگر ریٹرننگ افسر کے سامنے پیش ہوئے، جانچ پڑتال کے موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل میر اور شاہدہ جبیں بھی موجود تھیں۔ریٹرننگ افسر نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا۔بلاول بھٹو کے وکیل عرفان قادر کو کل تک تحریری طور پر جواب جمع کرانے کی ہدایت کر دی گئی۔واضح رہے کہ بلاول بھٹو کے کاغذات نامزدگی پر شہری محمد ایاز کی جانب سے اعتراض دائر کیا گیا ہے، بلاول بھٹو کے کاغذات پر حلقہ این اے 127 پر اعتراض ہے۔

کمشنر لاہور کا ایل ڈی اے ون ونڈوسیل کا دورہ، شہریوں کے مسائل سنے

 کمشنر لاہور کا ایل ڈی اے ون ونڈوسیل کا دورہ، شہریوں کے مسائل سنے


کمشنر لاہور و ڈی جی لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی محمد علی رندھاوا نے ایل ڈی اے ون ونڈو سیل کا دورہ کیا۔کمشنر و ڈی جی ایل ڈی اے  نے ون ونڈوسیل پر آئے اوورسیز پاکستانیوں اور بزرگ شہریوں سے ان کے مسائل بارے دریافت کیا اور پراپرٹی ٹرانسفر، این او سی کے حصول اور اڈنٹیفکیشن کے لیے آئے شہریوں سے فیڈ بیک لیا۔اس موقع پر کمشنر لاہور کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایل ڈی اے ون ونڈو سیل پر جوہر ٹاؤن کے علاوہ فیصل ٹاؤن اور سبزہ زار کی درخواستیں بھی آن لان پراسیس کی جا رہی ہیں،گزشتہ دو روز میں سبزہ زار کی 7 اور فیصل ٹاؤن کی 5 درخواست آن لائن پراسیس کر دی گئی ہیں۔مشنر و ڈی جی نے ون ونڈوسیل پر آئے بزرگ شہریوں اور اوور سیز پاکستانیوں سے ان کے مسائل بارے دریافت کیا،کمشنر و ڈی جی ایل ڈی اے  نے ون ونڈوسیل پر قائم عارضی اڈنٹیفکیشن سیل کا دورہ کیااور  ورکنگ کا جائزہ لیا۔محمد علی رندھاوا نےون ونڈو سیل پر قائم کال سنٹر پر عملے کی ورکنگ کا بھی جائزہ لیا۔بعدازاں کمشنر و ڈی جی نے اڈنٹیفکیشن سیل کی ری ویمپنگ کا مشاہدہ کیا، اڈنٹیفکیشن سیل کی ری ویمپنگ  کا عمل تیزی سے جاری ہے جسے جلد مکمل کر لیا جائے گا۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا نے کہا کہ شہریوں کی سہولت کے لیے اڈنٹیفکیشن سیل کو اسٹیٹ آف دی آرٹ بنایا جا رہا ہے۔

ملک بھر سے کاغذات نامزدگی کی مد میں قومی خزانے کو ملنے والے ریونیو کی تفصیلات جاری کر دی گئیں

 (ویب ڈیسک)


ملک بھر سے کاغذات نامزدگی کی مد میں قومی خزانے کو ملنے والے ریونیو کی تفصیلات جاری کر دی گئیں۔ذرائع کے مطابق ملک بھر سے کاغذات نامزدگی کی مد میں 65 کروڑ 57 لاکھ 20 ہزار روپے قومی خزانے میں جمع ہوئے، الیکشن کمیشن کو صوبائی اسمبلیوں کے لئے کاغذات نامزدگیوں کی مد میں 40 کروڑ 60 لاکھ 80 ہزار روپے موصول ہوئے۔قومی اسمبلی کے کاغذات نامزدگی کی مد میں الیکشن کمیشن کو 24 کروڑ 96 لاکھ 60 ہزارروپے موصول ہوئے۔بتایا گیا ہے کہ قومی اسمبلی کے لئے 30 ہزار جبکہ صوبائی اسمبلی کے کاغذات نامزدگی کیلئے 20 ہزار فیس مقرر ہے، امیدواروں کی کاغذات نامزدگی کی مد میں ادا کی گئی فیس ناقابل واپسی ہے۔ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کو کاغذات نامزدگی سے حاصل ہونے والی رقم قومی خزانے میں جمع ہوتی ہے۔

ماضی کے کئی بڑے نام آئندہ عام انتخابات سے باہر


 ماضی کے کئی بڑے نام آئندہ عام انتخابات سے باہر

(ویب ڈیسک) ماضی کے کئی بڑے نام آئندہ برس 8 فروری کو ہونیوالےعام انتخابات میں حصہ نہیں لے رہے۔کئی بڑے سیاستدان آنیوالے سال انتخابی سیاست سے باہر ہوگئے ہیں، سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل اورسابق چیئرمین سینیٹ نئیر بخاری نے انتخابات میں حصہ نہیں لیا۔اسی طرح سابق وفاقی وزراء اسدعمر، علی نواز اعوان، علی زیدی، خسرو بختیار بھی انتخابی دوڑ سے باہر ہوگئے، صداقت عباسی ،عمران اسماعیل اورفرخ حبیب بھی اگلے برس انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے۔