Saturday, 20 January 2024

بلاول بھٹو سے پی پی پی لاہور کے رہنماؤں کی ملاقات، انتخابی لائحہ عمل پر تبادلہ خیال


 بلاول بھٹو سے پی پی پی لاہور کے رہنماؤں کی ملاقات، انتخابی لائحہ عمل پر تبادلہ خیال

 پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے پی پی پی لاہور کے مختلف رہنماؤں کی ملاقات ہوئی۔ملاقات میں لاہور کے مختلف حلقوں کے انتخابی لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے جنوری کے تیسرے ہفتے میں لاہور میں جلسہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے این اے 127 میں جلد الیکشن آفس کا افتتاح کرنے کا فیصلہ کیا اور اس حلقے کے امیدواروں کے ناموں پر بھی غور کیا۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ذوالفقار علی بدر، حسن مرتضی، ثمینہ خالد گھرکی، اسلم گل، جمیل منج، میاں مصباح اور حافظ غلام محی الدین نے ملاقات کی۔ اس کے علاوہ عزیزالرحمان چن، فیصل میر، خالد جاوید جان، قاسم گیلانی، نایاب خالد جان، عائشہ چوہدری اور میاں خالد بھی ملاقات میں موجود تھے۔

پاکستان کے نظام عدل پر سوالات، رویوں میں تبدیلی لانا ہو گی: نگران وزیراعظم

 پاکستان کے نظام عدل پر سوالات، رویوں میں تبدیلی لانا ہو گی: نگران وزیراعظم


 نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان کے نظام عدل پر بڑے سنگین سوالات ہیں، ہمیں رویوں میں تبدیلی لانا ہو گی۔نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے لاہور کی نجی یونیورسٹی میں طلبا و طالبات سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کسی مسئلے پر احتجاج ہو تو وہ قوانین کے دائرے میں ہونا چاہئے، گورننس کے نظام میں بہتری لانا ہو گی، دس ہزار ارب روپے کی ٹیکس چوری ہو رہی ہے، پاکستان نے فلسطین کے مسئلے پر ہر فورم پر آواز اٹھائی۔انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ اگر اقتدار میں ہوں تو سب ٹھیک اور اقتدار سے علیحدہ ہوں تو ادارے برے لگتے ہیں، قاسم کے ابا خود وزیراعظم ہوتے ہیں تو انہیں حمید کی اماں نظر نہیں آتی، ریاستی اداروں سے فائدہ اٹھانے پر والد کا درجہ دے دیا جاتا ہے، اداروں سے فائدہ نہ ملے تو انہیں سوتیلا بنا دیا جاتا ہے، ہمیں ایسے ہی کچھ رویوں میں تبدیلی کی اشد ضرورت ہے۔نگران وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں 10 ہزار ارب کی ٹیکس چوری ہو رہی ہے، ٹیکس وصولی کی شرح میں اضافہ بہت ضروری ہے، ملکی آمدن اور خرچ میں فرق بہت زیادہ ہے، ٹیکس محصولات عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کئے جاتے ہیں، ٹیکس کی شرح میں کمی بڑا چیلنج ہے۔انوارالحق نے مزید کہا کہ تعلیم، صحت اور دیگر سہولیات کے لئے ٹیکس وصولی کا مربوط نظام ناگزیر ہے، پاکستان میں مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) کے تناسب سے ٹیکس کی شرح 9 فیصد ہے، ہمیں اپنے گورننس کے نظام میں بہتری لانی ہے، نوجوان ملک کا مستقبل ہیں، نوجوانوں سے بات کرکے ہمیشہ خوشی ہوتی ہے، نوجوانوں کو ملکی ترقی میں بھرپور کردار ادا کرنا ہو گا۔نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ماحولیات کے قانون پر عملدرآمد بہت ضروری ہے، ماحولیات کے حوالے سے معاشرے کو بھی رویہ تبدیل کرنا ہو گا، اسلام آباد میں قانون کے مطابق مظاہرین کو روکا گیا، مظاہرین کے پتھراؤ یا حملے پر قانون اپنا راستہ اختیار کرتا ہے، حراست میں لئے گئے تمام افراد کو رہا کر دیا گیا ہے، کسی کو بھی کسی کی جان لینے کا کوئی حق نہیں، ریاست تشدد کی اجازت نہیں دے سکتی، ہمیں اپنے رویوں میں تبدیلی لانا ہو گی۔


پرویز الہٰی، مونس الہٰی اور قیصرہ الہٰی نے کاغذات مسترد کرنے کیخلاف اپیل دائر کر دی




 پرویز الہٰی، مونس الہٰی اور قیصرہ الہٰی نے کاغذات مسترد کرنے کیخلاف اپیل دائر کر دی


 سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی ، ان کے صاحبزادے مونس الہٰی اور پرویز الٰہی کی اہلیہ قیصرہ الٰہی نے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے خلاف اپیل دائر کر دی۔چودھری پرویز الٰہی، مونس الٰہی اور قیصرہ الٰہی نے قومی اور صوبائی اسمبلی کے حلقوں سے کاغذات مسترد ہونے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ کے اپیلٹ ٹریبونل میں اپیلیں دائر کیں۔درخواست گزاروں نے موقف اختیار کیا کہ ریٹرننگ افسران نے خلاف قانون کاغذات نامزدگی مسترد کئے ہیں، درخواست گزاروں نے استدعا کی ہے کہ ٹریبونل ریٹرننگ افسران کے فیصلوں کو کالعدم قرار دے کر کاغذات نامزدگی منظور کرے۔

عوام نے ووٹ سے وعدہ خلافوں اور وعدہ نبھانے والوں کا فرق کرنا ہے: شہباز شریف


عوام نے ووٹ سے وعدہ خلافوں اور وعدہ نبھانے والوں کا فرق کرنا ہے: شہباز شریف
 مسلم لیگ (ن) کے صدر و سابق وزیر اعظم شہبازشریف سے پارٹی رہنماؤں کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں ملک کی مجموعی صورتحال اور انتخابی تیاریوں کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔پارٹی صدر شہباز شریف سے ملاقات کرنے والوں میں عبدالرحمان کانجو، رانا منور غوث، امانت شادی خیل اورسینیٹر اعظم نذیر تارڑ شامل تھے۔لیگی رہنماؤں نے شہباز شریف کو اپنے حلقوں میں جاری انتخابی سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ شہبازشریف نے پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کے جذبے کی تعریف کی، ملاقات میں مستقبل کی سیاسی سرگرمیوں کے بارے میں مشاورت ہوئی۔اس موقع پر شہباز شریف نے کہا کہ عوام کی پریشانیوں کو ختم کرنے کی جامع منصوبہ بندی کر لی ہے، حلقوں میں عوام کو مسلم لیگ (ن) کے معاشی ایجنڈے سے آگاہ کریں، 4 سال میں ہونے والی تاریخی تباہی ٹھیک کرنے میں وقت لگے گا۔شہباز شریف نے کہا کہ صرف مسلم لیگ (ن) مسائل حل اور عوام کو ریلیف دے سکتی ہے، معاشی اور عوامی مسائل کے حل کی سنجیدہ منصوبہ بندی صرف ہمارے پاس ہے، عوام نے وعدہ خلافوں اور وعدہ نبھانے والوں میں ووٹ سے فرق دکھانا ہے۔

 

Thursday, 4 January 2024

این اے 127 سے بلاول بھٹو کے کاغذات نامزدگی پر فیصلہ محفوظ


 این اے 127 سے بلاول بھٹو کے کاغذات نامزدگی پر فیصلہ محفوظ

لاہور کے حلقہ این اے 127 سے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کے کاغذات نامزدگی پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا۔ریٹرننگ افسر کی جانب سے بلاول بھٹو کے حلقہ این اے 127 سے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کی گئی۔بلاول بھٹو کی جانب سے سینئر قانون دان عرفان قادر، قانونی مشیر افتخار شاہد سمیت دیگر ریٹرننگ افسر کے سامنے پیش ہوئے، جانچ پڑتال کے موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل میر اور شاہدہ جبیں بھی موجود تھیں۔ریٹرننگ افسر نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا۔بلاول بھٹو کے وکیل عرفان قادر کو کل تک تحریری طور پر جواب جمع کرانے کی ہدایت کر دی گئی۔واضح رہے کہ بلاول بھٹو کے کاغذات نامزدگی پر شہری محمد ایاز کی جانب سے اعتراض دائر کیا گیا ہے، بلاول بھٹو کے کاغذات پر حلقہ این اے 127 پر اعتراض ہے۔

کمشنر لاہور کا ایل ڈی اے ون ونڈوسیل کا دورہ، شہریوں کے مسائل سنے

 کمشنر لاہور کا ایل ڈی اے ون ونڈوسیل کا دورہ، شہریوں کے مسائل سنے


کمشنر لاہور و ڈی جی لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی محمد علی رندھاوا نے ایل ڈی اے ون ونڈو سیل کا دورہ کیا۔کمشنر و ڈی جی ایل ڈی اے  نے ون ونڈوسیل پر آئے اوورسیز پاکستانیوں اور بزرگ شہریوں سے ان کے مسائل بارے دریافت کیا اور پراپرٹی ٹرانسفر، این او سی کے حصول اور اڈنٹیفکیشن کے لیے آئے شہریوں سے فیڈ بیک لیا۔اس موقع پر کمشنر لاہور کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایل ڈی اے ون ونڈو سیل پر جوہر ٹاؤن کے علاوہ فیصل ٹاؤن اور سبزہ زار کی درخواستیں بھی آن لان پراسیس کی جا رہی ہیں،گزشتہ دو روز میں سبزہ زار کی 7 اور فیصل ٹاؤن کی 5 درخواست آن لائن پراسیس کر دی گئی ہیں۔مشنر و ڈی جی نے ون ونڈوسیل پر آئے بزرگ شہریوں اور اوور سیز پاکستانیوں سے ان کے مسائل بارے دریافت کیا،کمشنر و ڈی جی ایل ڈی اے  نے ون ونڈوسیل پر قائم عارضی اڈنٹیفکیشن سیل کا دورہ کیااور  ورکنگ کا جائزہ لیا۔محمد علی رندھاوا نےون ونڈو سیل پر قائم کال سنٹر پر عملے کی ورکنگ کا بھی جائزہ لیا۔بعدازاں کمشنر و ڈی جی نے اڈنٹیفکیشن سیل کی ری ویمپنگ کا مشاہدہ کیا، اڈنٹیفکیشن سیل کی ری ویمپنگ  کا عمل تیزی سے جاری ہے جسے جلد مکمل کر لیا جائے گا۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا نے کہا کہ شہریوں کی سہولت کے لیے اڈنٹیفکیشن سیل کو اسٹیٹ آف دی آرٹ بنایا جا رہا ہے۔

ملک بھر سے کاغذات نامزدگی کی مد میں قومی خزانے کو ملنے والے ریونیو کی تفصیلات جاری کر دی گئیں

 (ویب ڈیسک)


ملک بھر سے کاغذات نامزدگی کی مد میں قومی خزانے کو ملنے والے ریونیو کی تفصیلات جاری کر دی گئیں۔ذرائع کے مطابق ملک بھر سے کاغذات نامزدگی کی مد میں 65 کروڑ 57 لاکھ 20 ہزار روپے قومی خزانے میں جمع ہوئے، الیکشن کمیشن کو صوبائی اسمبلیوں کے لئے کاغذات نامزدگیوں کی مد میں 40 کروڑ 60 لاکھ 80 ہزار روپے موصول ہوئے۔قومی اسمبلی کے کاغذات نامزدگی کی مد میں الیکشن کمیشن کو 24 کروڑ 96 لاکھ 60 ہزارروپے موصول ہوئے۔بتایا گیا ہے کہ قومی اسمبلی کے لئے 30 ہزار جبکہ صوبائی اسمبلی کے کاغذات نامزدگی کیلئے 20 ہزار فیس مقرر ہے، امیدواروں کی کاغذات نامزدگی کی مد میں ادا کی گئی فیس ناقابل واپسی ہے۔ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کو کاغذات نامزدگی سے حاصل ہونے والی رقم قومی خزانے میں جمع ہوتی ہے۔

ماضی کے کئی بڑے نام آئندہ عام انتخابات سے باہر


 ماضی کے کئی بڑے نام آئندہ عام انتخابات سے باہر

(ویب ڈیسک) ماضی کے کئی بڑے نام آئندہ برس 8 فروری کو ہونیوالےعام انتخابات میں حصہ نہیں لے رہے۔کئی بڑے سیاستدان آنیوالے سال انتخابی سیاست سے باہر ہوگئے ہیں، سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل اورسابق چیئرمین سینیٹ نئیر بخاری نے انتخابات میں حصہ نہیں لیا۔اسی طرح سابق وفاقی وزراء اسدعمر، علی نواز اعوان، علی زیدی، خسرو بختیار بھی انتخابی دوڑ سے باہر ہوگئے، صداقت عباسی ،عمران اسماعیل اورفرخ حبیب بھی اگلے برس انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے۔

ہمیں پُرعزم اور مضبوط قوم کے طور پر ابھرنے کیلئے یکجان ہونا پڑے گا: آرمی چیف


 ہمیں پُرعزم اور مضبوط قوم کے طور پر ابھرنے کیلئے یکجان ہونا پڑے گا: آرمی چیف

(ویب ڈیسک) آرمی چیف سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ ہمیں پُرعزم اور مضبوط قوم کے طور پر ابھرنے کیلئے یکجان ہونا پڑے گا۔آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کرائسٹ چرچ راولپنڈی میں کرسمس تقریب میں شرکت کی، چرچ انتظامیہ نے آرمی چیف کا خیر مقدم کیا اور تہوار میں شرکت پر اُن کا شکریہ بھی ادا کیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق آرمی چیف نے پاکستان میں مقیم تمام مسیحی برادری کو کرسمس کی مبارک دی، آرمی چیف نے مذہبی برادری کے لیے احترام کا اظہار کیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے متحد و ترقی پسند پاکستان کے لئے قائد کے حقیقی وژن پر عمل کرنے کی بات کی، آرمی چیف نے معاشرے میں بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا کہنا تھا کہ "اسلام ہمیں امن، دوستی کا سبق سکھاتا ہے اور بین المذاہب ہم آہنگی کی حوصلہ افزائی کرتا ہے جو کہ وقت کی اہم ضرورت ہے"۔جنرل سید عاصم منیر نے درپیش چیلنجز اور مسائل سے نمٹنے کے لیے بیان بازی اور پروپیگنڈا کے بجائے قومی مسائل کے بارے میں درست نقطہ نظر، سچائی اور علم پر مبنی رائے رکھنے کی اہمیت پر زور دیا، انہوں نے کہا کہ" پاکستان کے دشمن مذہبی، نسلی اور سیاسی کمزوریوں کو استعمال کرتے ہوئے دراڑیں ڈالنے پر تلے ہوئے ہیں"۔آرمی چیف نے کہا کہ "ہمیں ایک پُرعزم اور مضبوط قوم کے طور پر اُبھرنے کے لیے متحد اور یکجان ہونا پڑے گا"، آرمی چیف نے قائد اعظم محمد علی جناحؒ کے 147 ویں یوم پیدائش پر اُن کے عظیم وژن اور قیادت کو شاندار خراج تحسین پیش کیا۔انہوں نے گفتگو کے دوران 11 اگست 1947ء کو دستور ساز اسمبلی سے خطاب کے دوران قائد کے تاریخی کلمات کا حوالہ دیا کہ "آپ آزاد ہیں، آپ اپنے مندروں میں جانے کے لیے آزاد ہیں، آپ اس ریاست پاکستان میں اپنی مساجد یا کسی دوسری عبادت گاہ میں جانے کے لیے آزاد ہیں"۔آخر میں، آرمی چیف نے تمام شعبوں اور ڈومینز میں پاکستان کی پوری مسیحی برادری کی خدمات اور قربانیوں کا بھی اعتراف کیا۔

پولیس گردی کا واقعہ: ڈی آئی جی سی آئی اے لیاقت علی کو عہدے سے ہٹا دیا گیا


 پولیس گردی کا واقعہ: ڈی آئی جی سی آئی اے لیاقت علی کو عہدے سے ہٹا دیا گیا

(لاہور نیوز) نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کے حکم پر ڈاکٹرز ہسپتال میں سی آئی اے پولیس کے دھاوے کے واقعہ کے بعد ڈی آئی جی سی آئی اے لیاقت علی ملک کو فوری طور پر عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ڈی آئی جی سی آئی اے کیپٹن (ر) لیاقت علی ملک کو او ایس ڈی بنا دیا گیا، محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔اتوار کی رات لاہور کے ڈاکٹرز ہسپتال میں ایک تشویشناک واقعہ پیش آیا جہاں سی آئی اے پولیس اہلکاروں نے دھاوا بولا اور ڈاکٹرز سمیت ہسپتال کے دیگر عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ڈی آئی جی سی آئی اے ملک لیاقت کی موجودگی میں پولیس نے "لاہور نیوز" کے نمائندوں پر بھی تشدد کیا، صحافیوں سے کیمرے اور موبائل فون چھین لئے، ہسپتال میں موجود سی سی ٹی وی کیمروں کی ڈی وی آر کو بھی قبضے میں لے لیا گیا، کشیدہ صورتحال کی وجہ سے علاج معالجے کا عمل کافی دیر تعطل کا شکار رہا۔آئی جی پنجاب ، سی سی پی او لاہور اور دیگر واقعے کے بعد ڈاکٹرز ہسپتال پہنچے اور معاملے کی فوری انکوائری کی ہدایت کر دی۔ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ واقعے میں ملوث اہلکاروں  کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔بعدازاں نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی جانب سے واقعہ کا نوٹس لیا گیا اور ان کی ہدایت پر ڈی آئی جی سی آئی اے کو فوری طور پر عہدے سے ہٹا کر او ایس ڈی بنا دیا گیا جس کے بعد ملک لیاقت پرائیویٹ گاڑی میں ہسپتال سے روانہ ہوگئے۔مختلف صحافتی، وکلاء تنظیموں اور سول سوسائٹی کی جانب سے لاہور کے ڈاکٹرز ہسپتال پر پولیس کے دھاوے کے دوران "لاہور نیوز" کے نمائندوں پر سی آئی اے پولیس کے تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر شعیب نیازی نے ڈاکٹرز ہسپتال پر سی آئی اے پولیس حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ذمہ داروں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے، ہسپتالوں پر پولیس گردی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ، بہاولنگر، پاکپتن، لاہور، گوجرانوالہ، مردان، اٹک، ساہیوال، بہاولپور، اوچ شریف، فیصل آباد، جیکب آباد، عارف والا، رینالہ خورد، نوشہرہ فیروز، کھاریاں، شیخوپورہ اور جہلم پریس کلبز کے صدور نے لاہور کے ڈاکٹرز ہسپتال میں صحافیوں پر تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے آئی جی اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے پولیس گردی کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔سپریم کورٹ بار، اسلام آباد ہائی کورٹ بار، لاہور ہائی کورٹ بار سمیت دیگر بار ایسوسی ایشنز اور وکلا تنظیموں نے صحافیوں اور ڈاکٹرز پر تشدد کے واقعہ پر نگران وزیر اعلیٰ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہسپتال میں صحافیوں اور ڈاکٹرز پرتشدد کسی صورت قبول نہیں، ڈاکٹرز اور صحافیوں سے بدسلوکی کرنے والے سی آئی اے اہلکاروں کیخلاف کارروائی کی جائے۔وائس چیئرمین پنجاب بار کونسل نے کہا ہے کہ پولیس کی غنڈہ گردی معاشرے کیلئے خطرے کا باعث ہے، آئی جی پنجاب صحافیوں پر تشدد کرنے والے اہلکاروں کیخلاف کارروائی کریں۔سول سوسائٹی کے صدر عبداللہ ملک نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈاکٹرز ہسپتال پر پولیس کا حملہ دہشتگردی کے مترادف ہے، سی آئی اے افسران کو ہسپتال میں اس طرح داخل ہونے کی کوئی اتھارٹی نہیں، نگران وزیر اعلیٰ کو واقعے کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔

الیکشن کمیشن کو کاغذات نامزدگی کی مد میں 65 کروڑ 54 لاکھ روپے فیس موصول


 الیکشن کمیشن کو کاغذات نامزدگی کی مد میں 65 کروڑ 54 لاکھ روپے فیس موصول

 اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان کو عام انتخابات 2024 کے کاغذات نامزدگی کی مد میں 65 کروڑ 54 لاکھ روپے سے زائد فیس موصول ہوئی ہے۔تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے کاغذات نامزدگی کی تفصیلات اور اس کی مد میں وصول ہونے والی فیس کی تفصیل جاری کردی گئی۔اعلامیے کے مطابق الیکشن کمیشن کو کاغذات نامزدگی کی مد میں 65 کروڑ 54 لاکھ 70 ہزار روپے کی فیس موصول ہوئی۔ اس میں سے قومی اسمبلی کی نشستوں پر 8312 کاغذات نامزدگی کی فیس کی مد میں 24 کڑور 93 لاکھ 90 ہزار روپے موصول ہوئی۔

اعلامیے کے مطابق قومی اسمبلی کی جنرل نشستوں کے لئے 7713 کاغذات نامزدگی کی فیس کی مد میں 23 کڑور 13 لاکھ 90 ہزار روپے، خواتین کی مخصوص نشستوں کے لئے 459 کاغذات نامزدگی کی فیس کی مد میں 1 کڑور 37 لاکھ 70 ہزار روپے موصول ہوئے۔قومی اسمبلی کی اقلیتوں کی نشستوں کے لئے 140 کاغذات نامزدگی کی فیس کی مد میں 45 لاکھ روپےموصول ہوئے۔اسی طرح صوبائی اسمبلی کی نشستوں کے لئے 20304 کاغذات نامزدگی کی فیس کی مد میں 40 کڑور 60 لاکھ 80 ہزار روپے الیکشن کمیشن کو موصول ہوئے۔ اعلامیے کے مطابق صوبائی اسمبلی کی جنرل نشستوں کے لئے 18546 کاغذات نامزدگی کی فیس کی مد میں 37 کڑور 9 لاکھ 20 ہزار روپے موصول ہوئے۔الیکشن کمیشن کے مطابق صوبائی اسمبلی میں خواتین کے لئے مخصوص نشستوں کے 1365 کاغذات نامزدگی کی فیس کی مد میں 2 کڑور 73 لاکھ روپے، اقلیتوں کی نشستوں پر 393 کاغزات نامزدگی کی فیس کی مد میں 78 لاکھ 60 ہزار روپے موصول ہوئے۔