Tuesday, 11 January 2022

کراچی پریس کلب کے سالانہ انتخابات، دی ڈیموکریٹس کا کلین سوئپ

 


کراچی پریس کلب کے سالانہ انتخابات برائے سال 2022ء میں ’دی ڈیموکریٹس پینل‘ نے کلین سوئپ کرلیا، 12 نشستوں پر بھرپور کامیابی حاصل کرلی۔کراچی پریس کلب کے سالانہ انتخابات میں دی ڈیموکریٹس پینل نے 13ویں بار کامیابی کی روایت کو برقرار رکھا ہے۔انتخابات برائے سال 2022 کے لیے پولنگ 25 دسمبر کی صبح 9 بجے سے شام 6 بجے تک بغیر کسی وقفے کے کراچی پریس کلب میں جاری رہی۔سالانہ انتخابات میں دی ڈیموکریٹس پینل، انڈپینڈنٹ پینل اور یونائیٹڈ جرنلسٹس پینل نے بھرپور حصہ لیا۔کراچی پریس کلب کے 1165 اراکین نے انتخابی عمل میں اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔انتخابات میں کمپیوٹرائزڈ طر یقے سے اراکین کراچی پریس کلب اپنے کارڈ  اسکین کے بعد ووٹ کاسٹ کیا۔انتخابات کے لیے حسب روایت ووٹ ڈالنے کے لیے کے پی سی کا کارڈ دکھانا لازمی قرار دیا گیا۔موصول ہونے والے نتائج کے مطابق ’دی ڈیموکریٹس پینل‘ کے صدر کے امیدوار فاضل جمیلی 785 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے۔دی ڈیموکریٹس کی جانب سے نائب صدر کے امیدوار عبدالرشید میمن نے 723ووٹ لے کر کامیاب رہے۔خزانچی کے عہدے پر دی ڈیموکریٹس پینل کے عبدالوحید راجپر نے 810 ووٹ لیکر کامیابی حاصل کی۔سیکرٹری کی نشست کیلئے دی ڈیموکریٹس پینل کے محمد رضوان بھٹی 841 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے۔جوائنٹ سیکرٹری کے عہدے پردی ڈیموکریٹس پینل کے محمد اسلم خان814 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے ۔دی ڈیموکریٹس پینل نے گورننگ باڈی کی تمام 7 نشستو ں پر اپنے مدمقابل یونائیٹڈ جرنلسٹس پینل اور انڈپینڈنٹ پینل کو کلین سوئپ کیا ہے۔دی ڈیموکریٹس پینل کے خلیل احمد ناصر نے 788 ووٹ، شازیہ حسن 742 ووٹ، محمد فاروق سمیع 740 ووٹ، محمد لیاقت مغل 679 ووٹ، سیدہ میمونہ ہمدانی (مونا خان) 675 ووٹ، سید اطہر حسین651 ووٹ اور سید نبیل اختر 650 ووٹ لیکر گورننگ باڈی کی نشستوں پر کامیاب قرار پائے۔الیکشن کیلئے 1530 اراکین ووٹ کے اہل قرار دیے گئے تھے، جس میں سے 1165 اراکین نے حق رائے دہی استعمال کیا۔


ایک اورشہری بنک سے رقم نکللواکرلاکھوں روپے سے محروم

 


مقامی بنک سے رقم نکلوا کر گھر پہنچنے والا ایک اور شہری چار لاکھ روپے کی نقدی سے محروم ہو گیا۔ ڈاکوؤں نے اندھا دھند فائرنگ کرکے خوف و ہراس پھیلانے کے بعد اطمینان سے واردات کی اور فرار ہو گئے۔ ڈاکو کا گرنے والا چشمہ پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ محلہ احمدپورہ مسجد اقصی والی گلی کا رہائشی محنت کش اعجاز بٹ کاروبار کے سلسلہ میں رقم کی ادائیگی کے لیے اسی گلی کی نکڑ پر واقع میزان بنک مریدکے برانچ سے چار لاکھ روپے کی رقم نکلوا کر گھر کے دروازے پر پہنچا تو تعاقب کرنے والے دو موٹر سائیکل سوار ڈاکوؤں نے اسے دبوچ لیا اور رقم چھینا شروع کر دی۔ شور سن کر اعجاز بٹ کا بھائی اور ہمسایہ باہر نکلے تو مسلح ڈاکوؤں نے اندھا دھند فائرنگ کرکے خوف و ہراس پھیلا دیا اور رقم چھین کر فرار ہو گئے۔ اعجاز بٹ کے بھائی نے گھر کی چھت سے پتھراؤ کیا اور ایک پتھر ڈاکو کے کندھے پر لگا مگر وہ موٹر سائیکل پر سوار ہو کر فرار ہو گیا۔ جائے واردات سے ایک ڈاکو کا چشمہ بھی برآمد ہوا ہے جسے پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ سب انسپکٹر عشرت چدھڑ کی سربراہی میں پولیس نے جائے واردات کا جائزہ لینے کے بعد میزان بنک کے سی سی ٹی وی فوٹیج کا معائنہ کرکے ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے۔

کامران ظفربھٹی کوبلامقابلہ صدر2022بننے پرمبارکباد پیش کرتے ہیں:ذیشان ہاشمی

 کامران ظفربھٹی کوبلامقابلہ صدر2022بننے پرمبارکباد پیش کرتے ہیں:ذیشان ہاشمی



 صحافت ایک مقدس پیشہ ہے جس سے آپ ملک اور خطہ کی تقدیر بدل سکتے ہیں چیئرمین 

لاہور(نمائندہ)کامران ظفربھٹی کوبلامقابلہ صدر2022بننے پرمبارکباد پیش کرتے ہیںاورہمیشہ کی طرح امیدکرتے ہیں کہ وہ ڈاکٹرعاشق ظفربھٹی کے نقش قدم پرچلتے ہوئے تمام صحافیوں کو اپنے ساتھ لے کرچلیں گے اوریہ بھی امیدکرتے ہیں کہ وہ ہمیشہ کی طرح آئندہ بھی عوامی خدات ماضی کی طرح جاری رکھیں گے صحافیوںکے مسائل کو حل کرنے میں اپنا اہم کر دار اد ا کر یں گے پریس کلب کے تمام ممبران کو درپیش مسائل افہام و تفہیم سے حل کرنے کیلئے تمام کابینہ مشترکہ طور پر فیصلے کرے گی۔ صحافت ایک مقدس پیشہ ہے جس سے آپ ملک اور خطہ کی تقدیر بدل سکتے ہیں پریس کلب کے صحافیوں کو ان کے جائز حقوق دلانے کیلئےتمام صحافیوں کے ہمراہ مشترکہ طور پر انکا حل نکالیں گے ۔جس طرح کامران ظفرپر دوستوں نے بھرپوراعتماد کا اظہار کیاامیدہےوہ بھی ساتھیوںکوساتھ لے کرچلیں گے۔  انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی اور جمہوریت کی بحالی کے لیے میڈیا کا کردار لائق تحسین ہے ۔ سچے اور پر خلوص جذبے کے ساتھ صحافتی امور کی انجام دہی عبادت ہے ۔صحافی‘ عوامی نمائندوں اور عوام کے درمیان پل کا کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پریس کلب کی نو منتخب قیادت صحافتی اقدار کے ساتھ ساتھ ملکی استحکام، قیام امن، بھائی چارے اور مذہبی رواداری کے فروغ کے لیے اپنا کلیدی کردار ادا کریں گے۔ ذیشان ہاشمی نے کہاکہ جس طرح براہ راست کوریج کے عوام اپنے نمائندگان کی ایوان کے اندر کارکردگی سے با خبر رہتے ہیں۔ اس سے عوامی نمائندگان کو بھی اپنی اصلاح کا موقع ملتا ہے اور وہ عوامی امنگوں کے مطابق قانون سازی میں حصہ لے سکتے ہیں ۔ صحافی برادری اپنے فرائض سے بخوبی واقف ہے۔ میڈیا کے نمائندے انتہائی ذمہ داری سے ملک و قوم کی بہتری ، جمہوریت کی بالا دستی اور جمہوری اداروں کے استحکام کیلئے کام کرتے رہیں گے ۔

  پاکستان پریس کلب مظفرگڑھ کے سالانہ انتخابات

   پاکستان پریس کلب مظفرگڑھ کے سالانہ انتخابات ، ملک مظفر جانگلہ دوسری بار بلامقابلہ صدر ، صابرعاربی جنرل سیکرٹری جبکہ عدنان شیخ نائب صدر منتخب، سرپرست اعلی ڈاکڑ خالد چوہدری ۔ تفصیل کے مطابق پاکستان پریس کلب مظفرگڑھ کے سالانہ انتخابات سال 2022ء مکمل ہوگئے ۔  انتخابات میں سرپرست اعلی ڈاکڑ خالد محمود ظفر چوہدری، چئیرمین ملک جاوید چونیاں، ملک مظفر جانگلہ دوسری بار بلامقابلہ صدر، صابر حسین عاربی جنرل سیکرٹری، سنئیرنائب صدر اظہرعطاری، نائب صدر اول ملک سلیم، نائب صدر دوئم عدنان شیخ، جوائنٹ سیکرٹری ملک رشید، ایڈیشنل جنرل سیکرٹری ڈاکڑ اسد، انفارمیشن سیکرٹری جام عمیر، فنانس سیکرٹری ملک جہانزیب ،چئیرمین مجلس عاملہ اختر سندیلہ ، ممبران مجلس عاملہ عامر میتلا ،جاوید بھٹہ ،رانا اشفاق ،عمران مانی ،اقبال جوینجو اور شیخ اویس منتخب ہوئے ۔


حکومتی دعوے دھرے رہ گئے

 حکومتی دعووں کے برعکس مری میں بجلی کی فراہمی تاحال بند ہے۔وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کہتے ہیں کہ مری میں تمام فیڈرز بحال ہیں، چند مقامی فالٹس کی مرمت کی جا رہی ہے۔حماد اظہر کا یہ بھی کہنا ہے کہ مری میں پیٹرول اور ڈیزل کی کوئی قلت نہیں ہے، پی ایس او کے تمام پمپس پر پیٹرول اور ڈیزل موجود ہے۔دوسری جانب مقامی افراد کا کہنا ہے کہ بجلی کی جلد بحالی کی کوئی امید نہیں ہے، واپڈا والوں کی طرف سے کوئی بتا رہا ہے کہ 10 دن بعد بجلی آئے گی اور کوئی کہہ رہا ہے کہ بجلی بحال ہونے میں ایک ماہ کا عرصہ بھی لگ سکتا ہے۔ادھر مری کے راستے میں پھنسے درجنوں سیاحوں کو قریبی ہوٹلوں میں منتقل کردیا گیا ہے اور ہوٹل مالکان کو سڑکیں کھلنے تک سیاحوں کو آؤٹ نہ کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔


Sunday, 9 January 2022

منڈے میگزین دھنک رنگ لاہور 10جنوری2022 میگزین ایڈیٹرعلی جان

 























دانتوں پر ایسے نشانات اس مرض کی نشانی ہوسکتی ہے

 امریکن ڈینٹل ایسوسی ایشن کے مطابق آپ کا منہ آپ کی صحت کی کھڑکی ہوتا ہے۔جیسے مسوڑوں کے امراض اور دل کے مسائل، منہ کی ناقص صحت اور الزائمر کے درمیان تعلق موجود ہے مگر اب ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ دانتوں کی رنگت اڑ جانا نظام ہاضمہ کے سنگین مرض کی نشانی بھی ہوسکتی ہے۔مرض شکم دنیا بھر کے ایک فیصد افراد کو لاحق ہوتا ہے اور یہ ایسا آٹو امیون مرض ہے جس کے شکار افراد گندم اور جو میں موجود ایک پروٹین گلوٹین کو برداشت نہیں کرپاتے، جس پر قوت مدافعت حرکت میں آجاتی ہے۔وقت کے ساتھ یہ ردعمل چھوٹی آنت میں معدے کی ساخت کو تباہ کرسکتا ہے اور جسم کے لیے اہم غذائی اجزا جیسے کیلشیئم جذب کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔کیلشیئم کے جذب نہ ہونے پر دانتوں کی سطح عجیب رنگت کی ہوجاتی ہے جیسے سفید، زرد یا بھورے دھبے دانتوں پر نمودار ہوجاتے ہیں۔مرض شکم کے شکار 40 سے 50 فیصد افراد میں یہ علامت سامنے آتی ہے اور ماہرین طب فی الحال اس کی اصل وجہ پر متفق نہیں مگر یہ خیال کیا جاتا ہے، ایسا اس وقت ہوتا ہے جب جسم کیلشیئم جذب کرنے میں ناکام ہوجاتا ہے۔تو دانتوں پر اگر سفید یا کسی رنگ کے دھبے بغیر کسی وجہ کے ابھر آئیں تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے۔دانتوں سے ہٹ کر ایسے مریضوں میں ہیضے، پیٹ پھولنے، سینے میں جلن، تھکاوٹ اور جوڑوں کے درد جیسی شکایت بھی سامنے آسکتی ہیں۔


مری میں کتنے لوگ زندگی کی بازی ہارگئے؟اورکیاانتظامات ہیں

 مری میں برفانی طوفان میں پھن





س کر 22 افراد لقمہ اجل بن گئے جس کے بعد مری کو آفت زدہ قرار دے دیا گیا اور تمام داخلی راستے بند کردیے گئے۔مری میں شدید برفاری اور رش میں پھنس کر 22 افراد کی ہلاکت کے بعد ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، برفباری میں پھنسے افراد کی آوازیں انتظامیہ تک ضرور پہنچيں لیکن انتظامیہ متاثرہ افراد تک نہیں پہنچی، لوگ 20 گھنٹے تک آسمان سے گرتی برف میں پھنسے رہے ،گاڑیاں دھنس گئيں۔گاڑیوں میں پناہ لیے بے بس افراد کے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہ تھا کہ وہ گاڑی بند کرکے حکومتی امداد کا انتظار کریں ، اسی انتظار میں انتظامیہ تو نہ پہنچی لیکن موت آن پہنچی ، لوگ اپنی گاڑیوں میں دم توڑ گئے۔ایک گاڑی میں ایک ہی خاندان کے 8 افراد مردہ پائے گئے جبکہ  ایک گاڑی میں 4 دوستوں کو موت نے ایک ساتھ آ دبوچا۔ ریکسیو اہلکاروں نے گاڑیوں کے دروازے کھولے تو اندر لوگوں کی لاشیں ملیں۔جس گاڑی سے 8 لاشیں ملیں اس میں  جاں بحق افراد میں اے ایس آئی نوید اقبال، ان کی تین بیٹیاں، بیٹا، بہن، بھانجی اور  بھتیجا شامل ہیں۔مری میں سیر و تفریح کے لیے آنے والے4 دوستوں نے برف پر سیلفی بھی لی تھی جو کہ ان کی زندگی کی آخری سیلفی ثابت ہوئی، سیلفی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس پر صارفین گہرے دکھ اور غم کا اظہار کر رہے ہیں۔انتظامیہ ریسکیو  کیلئے برف باری رکنے کا انتظار کرتی رہی لیکن موت نے انتظار نہیں کیا، سیر و تفریح کے لیے مشہور مقام مری میں سانحہ برپا ہوگیا۔واقعے پر ملک بھر میں سوگ کی فضا ہے جبکہ لوگ انتظامیہ کی غفلت پر شدید غم و غصے کا بھی اظہار کر رہے ہیں۔

مری میں ایک لاکھ سے زائد گاڑیاں داخل ہوئیں

 مری کی صورت حال کو مانیٹر کرنے کے لیے قائم کنٹرول روم کے ذرائع کے مطابق شہر میں ایک لاکھ سے زائد گاڑیاں داخل ہوئیں اور لوگ گاڑیاں سڑکوں پر کھڑی کرکے چلے گئے۔کنٹرول روم ذرائع کے مطابق مری میں رات سے بجلی کی فراہمی بند ہے، گاڑیاں سڑکوں پر ہونےکی وجہ سے امدادی سرگرمیوں میں مشکلات کا سامنا ہے، ہیوی مشینری سے برف کی کٹائی کا عمل جاری ہے۔ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ مری میں برفانی طوفان کے باعث اب تک 22 ہلاکتیں ہو چکی ہیں، کلڈنہ کےمقام پر سرچ آپریشن جاری ہے مگر شدید مشکلات ہیں، سڑکوں پربرف کے باعث ریسکیو 1122 کا عملہ پیدل چل کرسرچ آپریشن کر رہا ہے، سڑکوں پر بہت زیادہ برف ہے جس سے ریسکیو آپریشن میں شدید مشکلات ہیں۔تمام افراد کو ریسکیو کرلیا گیا، کوئی بھی سڑک پر موجود نہیں، ترجمان پنجاب حکومتترجمان پنجاب حکومت حسان خاور کا نے مری کی تازہ ترین صورتحال پر ویڈیو  بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے بتایا کہ مری واقعے میں 22 افراد جاں بحق ہوئے، مری میں پھنسے تمام افراد کو ریسٹ ہاؤسز میں منتقل کردیا گیا ہے اور اب کوئی بھی شخص سڑک پر پھنسا ہوا نہیں ہے۔حسان خاور نے بتایا کہ مری ایکسپریس وے اور مری کے  پرانے راستوں کو کھول دیا گیا ہے، مری سے کے پی کے جانے والا راستہ بھی کھول دیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ صرف کلڈنہ روڈ پر صرف برف ہٹانے کا کام تاحال جاری ہے، وہاں 30 کے قریب گاڑیاں برف میں پھنسی ہوئی ہیں البتہ گاڑیوں میں موجود تمام افراد کو ریسکیو کرلیا گیا ہے۔

ہوٹل میں ایک کمرے کا کرایہ 50 ہزار تک مانگا جارہا تھا، شہری

مری میں موجود ایک شہری نے بتایا کہ جب گزشتہ روز موسم خراب ہوا تو ہوٹل والوں نے کرائے بہت زیادہ بڑھا دیے کیوں کہ ہر شخص ہوٹل منتقل ہونا چاہ رہا تھا۔ شہری نے بتایا کہ ہوٹل والوں نے ایک کمرے کا کرایہ 50 ہزار تک کردیا تھا جس کہ وجہ سے زیادہ تر لوگوں نے گاڑی میں ہی رہنے کو ترجیح دی۔  حکومتی بے حسی، انتظامی لاپروائی اور ہوٹل والوں کی کاروبار کو ترجیح  انسانیت کو لے ڈوبی۔ 

مری کی 90 فیصد سڑکیں کلیئرکرا لی گئی ہیں، ترجمان پولیس

ترجمان پنجاب پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ مری کی 90 فیصد سڑکیں کلیئرکرا لی گئی ہیں، گاڑیوں سے بچوں اور فیملیز کو نکال کر محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے۔ترجمان پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ شہریوں کو خوراک، ادویات،گرم کپڑے فراہم کیے جارہے ہیں، گزشتہ اتوار سے کل تک مری میں ایک لاکھ 57 ہزارسےزائدگاڑیاں داخل ہوئیں۔ترجمان نے بتایا کہ کل شام تک ایک لاکھ 23 ہزار 920 گاڑیاں مری سے نکلیں، کل تک مری میں 33 ہزار 745 گاڑیاں موجود تھیں، 33ہزار 373 گاڑیوں کو ریسکیو کرکے نکالا جا چکا ہے۔پولیس ترجمان کے مطابق مری میں سیاحوں کی خالی گاڑیاں برف میں پھنسی ہیں جو نکالی جا رہی ہیں،  ایکسپریس ہائی وے مکمل طور  پر کلیئر ہیں، گلڈنہ سے باڑیاں تک روڈ سے برف ہٹانے کا سلسلہ جاری ہے۔

مری جانے والے تمام راستے بند

وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ مری جانے والے تمام راستے بند کر دیے گئے ہیں، صرف کمبل، ادویات اور کھانے پینے کا سامان لے جانے والوں کو جانے کی اجازت ہو گی، پیدل جانے والوں کے لیے بھی راستے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اسلام آباد پولیس کے اے ایس آئی سمیت ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق

مری میں شدید برفباری کے باعث گاڑی میں جاں بحق ہونے والوں میں اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں تعینات اے آئی ایس نوید اور ان کے اہلخانہ کے دیگر افراد بھی شامل ہیں۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ اے ایس آئی نوید بچوں کو  برفباری دکھانے کے لیے چھٹی لیکر اپنی فیملی کے ساتھ مری گئے تھے لیکن گاڑی میں پھنس کر اہلخانہ کے دیگر 7 افراد کے ہمراہ جاں بحق ہو گئے۔

سرکاری دفاتر اور ریسٹ ہاؤسز عوام کیلئے کھول دیے گئے

وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے مری کی صورت حال کا نوٹس لیتے ہوئے اعلیٰ حکام اور پی ڈی ایم اے کو طلب کر لیا ہے اور سرکاری دفاتر اور ریسٹ ہاؤسز کو عوام کے لیے کھول دیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے مری میں پھنسے افراد کو تمام تر سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے اور ساتھ ہی انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ موجودہ صورت حال میں مری کا رخ کرنے سے گریز کریں۔

سڑکوں پر برف ہٹانے کیلئے نمک پاشی

مری میں اس سال ہونے والی برفباری کو 10 سالوں کی شدید برفباری قرار دیا جا رہا ہے اور اس دوران ہونے والی اموات کو مری کی تاریخ کا سب سے المناک واقعہ بتایا جا رہا ہے۔مری اور گلیات میں سڑکوں پر جمی برف کو ہٹانے کے لیے نمک پاشی کی جا رہی ہے تاکہ برف پگھلے تو سڑکیں کھولی جا سکیں۔ حکومت کی سیاحوں سے مری اور بالائی علاقوں کو نہ جانے کی اپیلوفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ لاکھوں گاڑیاں مری اور دیگر بالائی علاقوں کی جانب جا رہی ہیں۔


فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو سہولیات پہنچانا ناممکن ہے، جن لوگوں نے بالائی علاقوں کی سیر کا پلان بنایا ہے ان سے درخواست ہے کہ اپنے پلان کچھ روز کے لیے مؤخر کر دیں۔

پاک فوج کے جوان امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں: آئی ایس پی آر

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق مری میں پاک فوج کے جوان امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں، جھیکا گلی اور گھڑیال روڈ کو کھول دیا گیا ہے جبکہ ایف ڈبلیو او کے اہلکار دیگر بند راستوں کو کھولنے میں مصروف ہیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کی جانب سے مری میں پھنسے سیاحوں کو کھانے پینے کی اشیاء اور ادویات بھی فراہم کی جا رہی ہیں اور انہیں نکال کر محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔ مری میں آج رات گئے تک بارش اور ہلکی برفباری کا امکان ہے: چیف میٹرولوجسٹ

چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کا کہنا تھا کہ مری اور گرد و نواح میں آج بھی بادل چھائے رہیں گے، ہلکی بارش رات تک جاری رہنے کا امکان ہے اور کل تک موسم صاف ہونے کا امکان ہے۔سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ مری، گلیات اور بالائی علاقوں میں بادل موجود ہیں اور اس کے نتیجے میں ہلکی برفباری اور درمیانی بارش ہو سکتی ہے۔

مری میں 32 انچ تک برف پڑ چکی: محکمہ موسمیات

محکمہ موسمیات کے مطابق مری میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 17 انچ تک برف پڑ چکی ہے اور 3 جنوری سے اب تک 32 انچ برفباری ریکارڈ کی جا چکی ہے۔محکمہ موسمیات کے حکام کا کہنا ہے کہ مری میں 94 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی  اور مری میں آج بھی پہاڑوں پر برفباری اور  بارش کا سلسلہ جاری رہنےکا امکان ہے، مری میں کل دوپہر تک برفباری کا سلسلہ تھم جانے کا امکان ہے۔خیال رہے کہ مری میں  برفباری شروع ہوتے ہی ہزاروں سیاح  سیاحتی مقام کی سیر کو پہنچ گئے تھے لیکن شدید برفباری کے باعث سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام ہو گیا اور خواتین اور بچوں سمیت سیاحوں کی بڑی تعداد نے رات خون جما دینے والی سردی میں کھلے آسمان تلے گاڑیوں میں ہی گزاری اور یہی اموات کی وجہ بنا۔ 

وزیراعظم نے سانحہ مری بارے حقائق سے آگاہ کردیا

 اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے سانحہ مری کی تحقیقات کا حکم دے دیا اور کہا کہ لوگ بغیر موسم کا تعین کیے بڑی تعداد میں مری پہنچ گئے، غیر معمولی برفباری اور


بڑی تعداد میں لوگوں کے سیاحتی مقامات کا رخ کرنا سانحہ مری کا باعث بنا۔ٹوئٹر پر جاری بیان میں وزیراعظم عمران خان نے سانحہ مری پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مری میں سیاحوں کی اموات پرافسردہ ہوں اور اس واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

مری سانحے میں راولپنڈی کا پورا گھرانہ ہی موت کی وادی میں چلا گیا

 راولپنڈی: مری سانحے میں ایک گھر کے 6 افراد موت کے منہ میں چلے گئے۔ گزشتہ روز مری میں دردناک سانحہ پیش آیا، جہاں شدید برفباری اور ٹریفک جام کے باعث سردی میں ٹھٹھر کر 22 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے، مرنے والوں میں اکثر کی  موت گاڑیوں میں بیٹھے ہوئے ہی ہوئی، سوشل میڈیا پر متعدد ویڈیوز وائرل ہوئیں جن میں دیکھا جاسکتا ہے کہ گاڑیوں میں سوار تمام ہی افراد موت کے منہ میں چلے گئے۔راولپنڈی کا ایک بدقسمت گھرانہ  بھی اس سانحے میں ختم ہوگیا، جاں بحق ہونے والوں میں کری روڈ کے رہائشی محمد شہزاد ان کی اہلیہ، دو بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں، 6 نعشیں علاقے میں پہنچنے پر اہل محلہ میں شامل تمام افراد کی آنکھیں اشکبار ہوگئیں،  تمام افراد کی نماز جنازہ  راول پارک میں ادا کی جائے گی۔اضح رہے کہ مری سانحے میں اسلام آباد کے تھانہ کوہسار کے اے ایس آئی نوید اقبال  بھی اپنے اہل خانہ سمیت جان کی بازی ہار گئے تھے، واقعے میں اے ایس آئی نوید ان کی 3 بیٹیاں اور ایک بیٹا جاں بحق ہوئے، جب کہ اے ایس آئی سمیت فیملی کے جاں بحق پانچ افراد کا تعلق تلہ گنگ سے ہے۔



حکومت پنجاب کا سانحہ مری میں جاں بحق افراد کے لواحقین کے لئے مالی امداد کا فیصلہ

 حکومت پنجاب نے سانحہ مری میں جاں بحق ہونے والے افراد کو 8،8 لاکھ روپے ادا کرنے کا فیصلہ کر لیا۔  وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کی زیر صدارت اہم اجلاس میں ہوا جس میں صوبائی وزیرقانون راجہ بشارت، چیف سیکرٹری پنجاب، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو پنجاب ،آئی جی پنجاب نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں فیصلہ  کیا گیا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے سانحہ مری میں جان بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کی مالی معاونت کی جائے گی۔ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں مری میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کے لئے 17 کروڑ 60 لاکھ روپے منظور کرلئے گئے ہیں، جس کے تحت سانحے میں جاں بحق ہونے والے تمام 22 افراد کو فی کس 8 لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ روز کی بارشوں میں جان کی بازی ہارنے والے افراد کیلئے بھی مجموعی طور پر 3 کروڑ 35 لاکھ روپے کی منظوری دے دی گئی ہے۔