Friday, 31 December 2021

راک نے وین ڈیزل پر 'ہیرا پھیری' کا الزام لگایا

 ہالی وڈ اداکار ڈیوائن جانسن 'دی راک' نے  سوشل میڈیا پر وین ڈیزل کی جانب سے 'فاسٹ اینڈ دی فیوریس' فرنچائز میں واپسی کی درخواست کو 'ہیرا پھیری'قراردے دیا۔29 دسمبر کو غیر لکی میڈیا میں شائع ہونے والے ایک انٹرویو  میں اداکار  ڈیوائن جانسن نے واضح طور پر کہا کہ  مجھے نومبر میں وین ڈیزل کی جانب سے فاسٹ اینڈ فیورس کی اگلی فلم میں کام کرنے کی درخواست میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ڈیوائن نے کہا کہ میں ساتھی ادکار کی جانب سے ان کی پوسٹ پر کافی حیران ہوا لیکن میں اس کو ہیرا پھیری قرار دیتا ہوں ۔انہوں نے کہا کہ مجھے پسند نہیں آیا کہ وین نے اس پوسٹ میں اپنے بچوں اور پال واکر کی موت کا ذکرکیا۔ڈیوائن نے مزید کہا کہ رواں سال جون میں میری اور وین کی براہ راست اس معاملے پر ملاقات ہوئی تھی، میں نے  اس وقت بھی یہی کہا تھا کہ میں فرنچائز  میں واپس نہیں آرہا۔  اس کے علاوہ  انٹرویو میں  اداکار نے فاسٹ اینڈ فیوریس سیریز کی اگلی  تمام فلموں کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار  کیا۔

معاملہ کیاہے ؟

کچھ ماہ قبل معروف ہالی وڈ اداکار ڈیوائن جانسن نے 'فاسٹ اینڈ فیوریس 'سیریز کی مزید فلموں میں اداکاری نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔افواہیں گردش کررہی تھیں کہ وین ڈیزل نے مبینہ طور پر فاسٹ اینڈ فیوریس سیریز میں ڈیوائن جانسن کی بہترین کارکردگی کا سہرا بھی اپنے سر باندھنے کی کوشش کی جس کی وجہ سے ان دونوں کے درمیان مبینہ جھگڑا ہوا جو ڈیوائن جانسن کا اس سیریز کی مزید فلموں میں کام کرنے سے انکار کی وجہ بنا۔تاہم پال واکر  کی موت کے بعد  جہاں مداح ایک بار پھر ڈیوائن جانسن کو  فاسٹ اینڈ فیوریس فرنچائز میں اداکاری کرتا دیکھنا چاہتے ہیں، وہیں وین ڈیزل نے گزشتہ ماہ نومبر میں انسٹا گرام پر ایک طویل پوسٹ میں ڈیوائن جانسن سے فاسٹ اینڈ فیورس فرنچائز میں واپسی کی درخواست کی تھی۔انہوں نے پوسٹ میں لکھا تھا کہ' میرے چھوٹے بھائی ڈیوائن  وقت آ گیا ہے، دنیا فاسٹ 10 کے فائنل کا انتظار کر رہی ہے، جیسا کہ آپ جانتے ہیں، میرے بچے آپ کو میرے گھر میں انکل کے نام سے پکارتے ہیں'۔


سری لنکا سے شکست کھاکر پاکستان ایشیا کپ سے باہر

دبئی: انڈر 19 ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں پاکستان سری لنکا کے ہاتھوں شکست کھا کر ایونٹ سے باہر ہوگیا۔انڈر 19 ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کے پہلے سیمی فائنل میں سری لنکا نے پاکستان کو 22 رنز سے ہرادیا۔سری لنکا کی ٹیم انڈر 19 ایشیا کپ کے فائنل میں پہنچ گئی۔ پاکستان انڈر 19 ٹیم 148 رنز کے ہدف کے تعاقب میں49.3 اوورز میں 125 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔شارجہ میں ہونے والے انڈر 19 ایشیا کپ  کے دوسرے سیمی فائنل میں بھارت نے بنگلا دیش کو 103 رنز سے ہرادیا اور فائنل میں جگہ بنالی۔بھارت اور سری لنکا کے درمیان فائنل جمعے کو دبئی میں کھیلا جائے گا۔


عوام کی سکیورٹی اورحفاظت کیلئے تمام وسائل بروئےکار لائے جائیں گے، آرمی چیف

 آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ عوام کی سکیورٹی اور حفاظت کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے ۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف نے کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان کے 54 ویں کانووکیشن کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی ۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ آرمی چیف  نے قوم کے لیے جان کے نذرانے پیش کرنے والے ڈاکٹرز اور طبی عملے کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے  کہا کہ ڈاکٹرز اور طبی عملہ ہیروز ہیں ۔ آئی ایس پی آر  کے مطابق آرمی چیف نے کامیاب گریجویٹس کو ڈگریاں اور نمایاں کامیابی حاصل کرنے والوں کو ایوارڈز بھی دیے ۔ اس موقع پر آرمی چیف کو کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان کی اعزازی فیلو شپ دی گئی ۔


جے یو آئی نظریاتی کے پروگرام کے بعد دھماکا، 4 افراد جاں بحق

 کوئٹہ  کے علاقے جناح روڈ پر سائنس کالج کے قریب دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق اور 15 زخمی ہوگئے۔ڈی آئی جی پولیس سید فدا حسن شاہ نے اس حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ  جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) نظریاتی کا پروگرام ختم ہوا تو جناح روڈ کے سائنس کالج کے گیٹ پردھماکاہوا۔ڈی آئی جی نے بتایا کہ ڈھائی کلو دھماکا خیز موادکھمبے کے ساتھ نصب کیا گیا تھا،  پروگرام کےدوران مکمل سکیورٹی فراہم کی گئی تھی۔پولیس کا کہنا ہے کہ زخمیوں کو سول اسپتال منتقل کردیاگیاہے اور واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کوئٹہ بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے آئی جی پولیس سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔وزیراعلیٰ نے صوبائی مشیر داخلہ کو شہرکا سکیورٹی پلان مزید مؤثربنانےکی ہدایت بھی کی ہے۔مشیر داخلہ ضیا لانگو کا کہنا ہے کہ دھماکا ریموٹ کنٹرول تھا مزید تحقیقات کررہے ہیں، دہشت گردوں کا مقصد عوام کو نشانہ بنانا ہے۔ امن کے دشمن اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہوسکتے، دہشت اور وحشت پھیلانے والے باہمت قوم کےحصلے پست نہیں کرسکتے، سال نو پر سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں۔


حکومت نے پاکستان کی معاشی خود مختاری آئی ایم ایف کے حوالےکردی، شہباز شریف

 مسلم لیگ ن کے صدر  اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نےکہا ہےکہ بچوں کے دودھ، خشک دودھ، مرغی، دہی، لال مرچ، گھی، ڈبل روٹی اور شیر مال پر 17 فیصد ٹیکس لگانا ظلم اور سفاکی کی انتہا ہے ۔منی بجٹ پر ردعمل دیتے ہوئے شہبازشریف نے کہا کہ حکومت کا منی بجٹ نہ لانےکا جھوٹ پوری قوم نے دیکھ لیا، ٹیکسوں سے بھرا منی بجٹ قوم کےکپڑے اتار دےگا، دودھ، گھی، ڈبل روٹی اورشیر مال پر 17 فیصد ٹیکس لگانا ظلم کی انتہا ہے۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ لیپ ٹاپ اور پرسنل کمپیوٹر پر ٹیکس لگا کر طلبہ سےزیادتی کی گئی، ادویہ سازی میں استعمال ہونے والی اشیاء پر ٹیکس لگانے سے علاج اورادویات مزید مہنگی ہوں گی، مشینری پر 17 فیصد ٹیکس سےصنعت کا پہیہ جام ہوجائےگا۔قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ حکومت نے اسٹیٹ بینک کو پاکستان سے ہی آزاد کردیا ہے،گورنر اسٹیٹ بینک سےکوئی پوچھنے والا نہیں ہوگا، ایسی مثال دنیا میں کہیں اور نہیں ملتی۔ان کا کہنا تھا کہ منی بجٹ اور اسٹیٹ بینک کی نام نہاد خود مختاری نیازی حکومت کا 'مدر آف آل بامز' اقدام ہے، حکومت نے پاکستان کی معاشی خودمختاری اور معاشی آزادی آئی ایم ایف کے حوالے کر دی ہے، سقوط ڈھاکا کی طرح آج کے دن کو پچھتاوے اور سیاہ دن کے طور پر یاد رکھا جائےگا۔وزیر خزانہ کی بات پر اپوزیشن لیڈر نے کہا اگر تمام رقم واپس ہی کرنی ہے تو پھر ٹیکس لگانے کی کیا منطق ہے؟ دوائیں اور علاج پہلے ہی مہنگے ہیں، حکومت کا یہ اقدام پاگل پن کی انتہا ہی کہا جاسکتا ہے۔


دو اہم بلز پیش ہونے کے دن شہباز، بلاول اور زرداری قومی اسمبلی سے غائب



قومی اسمبلی میں آج حکومت کی جانب سے دو اہم بلز پیش کیے گئے جن میں ضمنی فنانس بل 2021 اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا ترمیمی 2021ء بل شامل ہیں تاہم اپوزیشن جماعتوں کی اعلیٰ قیادت اجلاس سے غائب رہی۔قومی اسمبلی میں اپوزیشن ارکان نے ان بلز کو پیش کیے جانے کیخلاف احتجاج  اور شور شرابا تو کیا لیکن ن لیگ کے صدر شہباز شریف، پیپلز پارٹی کے صدر آصف زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اجلاس سے غیر حاضر رہے۔ قومی اسمبلی کے اجلاس سے غیر حاضری پر وزیر مملکت فرخ حبیب نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔پریس کانفرنس میں فرخ حبیب نے کہا کہ فنانس بل میں ترامیم کے موقع پر شہباز اور بلاول لاپتہ رہے، آج بھی اپوزیشن کا رویہ غیر جمہوری تھا، اپوزیشن ارکان دلیل سے بات کے بجائے  طوفان بدتمیزی برپا کرتے رہے، قانون سازی روکنے کے دعوے دار  رفو  چکر ہوگئے۔

وزیراعظم کابیان دقیانوسی قرار دے کر معافی کا مطالبہ

 ویمن ایکشن فورم نے خواتین اور پختون کلچر سے متعلق  وزیراعظم عمران خان کے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی)کے اجلاس میں دیے گئے بیان کو دقیانوسی سوچ کا مظہر قرار دے دیا۔ویمن ایکشن فورم نے وزیراعظم کابیان دقیانوسی قرار دے کر معافی کا مطالبہ کردیاویمن ایکشن فورم نے خواتین اور پختون کلچر سے متعلق  وزیراعظم عمران خان کے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی)کے اجلاس میں دیے گئے بیان کو دقیانوسی سوچ کا مظہر قرار دے دیا۔ویمن ایکشن فورم نے کہا کہ ایسے بیان سے خواتین پر تشدد بڑھے گا، وزیراعظم  بیان واپس لیں۔فورم نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان پاکستان اور افغانستان کی تمام خواتین اور پختون عوام سے معافی مانگیں  اور یہ وضاحت کریں کہ کلچر کی آڑ میں غیرت کے نام پر قتل، کارو کاری اور ونی جیسی دقیانوسی رسمیں غیر قانونی ہیں۔


کیلنڈر2022 انجمن تاجران لاہور


 

کاروبار میں کامیابی کا تسلسل کیسے؟

 ہفتے میں ایک آدھ چھٹی بھی کرلینی چاہیے

ایک تاجرکے لیے مناسب ہے کہ ہفتہ میں ایک آدھ دن تجارتی سرگرمیوں سے الگ رہ کرگھرپراپنے بیوی بچوں کے ساتھ گزارے۔یہ چھٹی جہاں آپ کی تجارتی پریشانیاں کم کرنے کاباعث بنے گی۔ وہاں آپ کی سوچ کو مثبت رُخ پر بحال کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔اس ایک آدھ چھٹی کی وجہ سے آپ کی کاروباری سرگرمیوں پربھی کوئی منفی اثرنہیں پڑے گا،کیونکہ اگر آپ باقی دنوں میں ٹھیک طرح سے کام کررہے ہیں تو اس ایک دن کی اس

سے تلافی ہوجائے گی۔اگرتلافی نہ بھی ہوتوکم ازکم اس چھٹی کی وجہ سے آپ کی پریشانیاں کم ہوں گی۔آپ ریفریش اورتازہ دم ہوں گے۔یوں آپ باقی ہفتہ بھرپور طریقے سے کام کرنے کے قابل ہوں گے۔نیزچھٹی پررہ کر آپ کوکئی نئی جہتوں سے مارکیٹ کے معاملات پر غور کرنے کا موقع ملے گا۔

6جب شکوک وشبہات کاہجوم ہونے لگے

اگر کبھی شکوک و شبہات اور وساوس و خیالات کا اتنا ہجوم ہو جائے، جس سے آپ کی تجارتی سرگرمیاں یا حساب و کتاب متاثر ہونے لگیں اور آپ کو بالکل سمجھ نہ آئے کہ مجھے کیا کرنا ہے؟ یا رات کو بستر پر جائیں تو نیند نہ آئے۔ ایسی پریشان کن صورتِ حال سے چھٹکارا پانے کا واحد حل یہ ہے کہ آپ کچھ دنوں کے لیے گھر پر رہ کر آرام کریں، تا کہ منتشر خیالات اور الجھی سوچ زائل ہو جائے اور آپ پھر سے تازہ دم ہو کر ایک نئے ولولے اور جذبے سے کام کے قابل ہو جائیں۔

7 خود شناسی پیدا کیجیے

ایک تاجر کے لیے ضروری ہے کہ وہ اصول پسند ہو اور دوسروں سے جلد متاثر ہونے والا نہ ہو۔ ایسا نہ ہو کہ وہ آس پاس کے ماحول سے متاثر ہو کر ہر دوسرے دن فیصلے بدلتا رہے۔ مارکیٹ میں روزانہ کی بنیاد پر اس طرح بہت سی چیزیں رونما ہوتی رہتی ہیں، جس سے انسان متاثر ہو کر اپنی ایک رائے اور فیصلے پر قائم نہیں رہ پاتا اور وقتاً فوقتاً رائے بدلتا رہتا ہے۔ ایسا کرنا ایک کامیاب تجارت کے اصولوں کے منافی اور خسارے کا باعث ہے۔ لہذا تاجر کو وقتی حالات سے متاثر ہو کر اصول پسندی کے دامن کو نہیں چھوڑنا چاہیے۔ واضح رہے کہ اصول پسندی اور فیصلوں پر پختگی ہی سے ایک تاجر کامیابی اور ترقی سے ہمکنار ہو سکتا ہے۔

8کام کے دوران نئی رائے قائم کرنے سے بچیے

تاجر کے لیے جس طرح یہ بات ضروری ہے کہ وہ ایک تجارتی منصوبہ، ایک لائحہ عمل طے کرے۔ اسی طرح تاجر کے لیے یہ بھی لازم ہے کہ اُس کی منصوبہ بندی نرخوں کے اُتار چڑھاؤ کی بنیاد پر نہ ہو، کیونکہ نرخوں کے اتار چڑھاؤ یا افواہوں کی بنیاد پر بنائے گئے منصوبے آپ کی تجارت کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتے ہیں۔ لہذا آپ اپنا کاروبار شروع کرنے اور مارکیٹنگ کی دنیا میں قدم رکھنے سے پہلے ہی ایک بنیادی منصوبہ بنائیں، پھر اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے مناسب وقت کا انتظار کریں۔

9 اپنی راحت کاخیال رکھیے

مسلسل کام کرتے رہنے سے طبیعت میں تھکاوٹ، سستی و کاہلی کا پیدا ہونا یقینی بات ہے، جس کی وجہ سے انسان کو راحت و آرام کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایک تاجر کو چاہیے کہ وہ کاروباری سرگرمیوں میں منہمک ہو کر اپنے راحت و آرام سے غافل نہ ہو، بالخصوص ہر بڑے سودے کے بعد کچھ دیر کے لیے آرام اور سکون حاصل کیجیے۔ اس سے آپ کو ذہنی اطمینان ملے گا۔ کام کرنے کا ایک نیا ولولہ اور جذبہ پیدا ہو گا۔ یوں آپ آئندہ ہفتے تک بحسن و خوبی اپنے فرائض انجام دینے کے قابل ہوں گے۔

10 دوسروں کی باتوں پرکان مت دھریے

کاروبار کے دوران دسیوں لوگ آپ کومفت مشوروں سے نوازنے کی کوشش کریں گے۔ اگر آپ نے ان کے مشوروں پر عمل در آمد شروع کر دیا تو لمحہ بہ لمحہ رائے بدلنی پڑے گی۔ بسا اوقات تو ایسا ہو گا کہ کسی کی باتوں میں آ کر آپ ایک کاروبار کو چھوڑ کر دوسرے کاروبار میں ہاتھ ڈال لیں گے، مگر بعد میں کفِ افسوس ملتے رہ جائیں گے کہ کاش! اُسی کاروبار کو جاری رکھتا تو آج میں اس کے ثمرات و نتائج سے لطف اندوز ہوتا۔

11 ایک وقت میں متعدد کاروباروں میں ہاتھ مت ڈالیے

تاجر کو چاہیے کہ وہ اپنے آپ کو ایک وقت میں متعدد کاروباروں کے اندر نہ الجھائے، کیونکہ بیک وقت کئی کاروبار کرنے کے لیے آپ کو متعدد مارکیٹوں کی معلومات اور اُن تک رسائی کے لیے آپ کو جتن کرنے پڑیں گے، جس کے نتیجے میں آپ کو سخت تھکاوٹ اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ لہذا آپ چادر دیکھ کر پاؤں پھیلائیے۔ اپنی حدودِ کار کو پہچانیے۔ انہی حدود میں رہ کر تجارت کو آگے بڑھاتے رہیے۔ امید ہے آپ کامیابی کے ان آزمودہ نکات سے ضرور مستفید ہوں گے۔



Saturday, 25 December 2021

جس ملک کی بنیاد لاالہ الا اللہ پر رکھی گئی آج تک عملی جامہ نہیں پہنایا گیا:ذیشان علی ہاشمی

 لاہور(علی جان سے)قائداعظم کے یوم ولادت کے موقع پر


ذیشان علی ہاشمی مرکزی نائب صدرانجمن تاجران لاہورقائداعظم گروپ  چیئرمین ایونٹ منیجمنٹ ایسوسی ایشن وکنوینئرچیمبرآف کامرس لاہورنے کہاکہ حضرت قائداعظم محمد علی جناح رح ایک اسلامی فلاحی ریاست چاہتے تھے. مگر بد قسمتی سے جس ملک کی بنیاد لاالہ الا اللہ پر رکھی گئی ہو اس میں آج تک عظیم قائد کی خواہش کو عملی جامہ نہیں پہنایا گیا.اور اسلامی فلاحی ریاست دعوؤں اور نعروں کی حد تک محدود ہو کر رہ گئی. جب کہ قائد اعظم رح نے فرمایا  مجھ سے اکثر پوچھا جاتا ہے.پاکستان کا طرزِ حکومت کیا ہو گا؟میں کون ہوتا ہوں آپ کو آئین دینے والا‘ ہمارا آئین تو ہمیں آج سے تیرہ سو سال پہلے ہی ہمارے عظیم پیغمبر ﷺ نے دے دیا تھا۔ ہمیں تو صرف اس آئین کی پیروی کرتے ہوئے اسے نافذ کرنا ہے اور اس کی بنیاد پر اپنی مملکت میں اسلام کا عظیم نظامِ حکومت قائم کرنا ہے اور یہی پاکستان ہے“۔قائداعظمؒ کے نزدیک دینِ اسلام نہ صرف مسلمانوں کی نجی زندگی کے رہنما اصول فراہم کرتا ہے بلکہ اپنے پیروکاروں سے اپنی سیاسی‘ معاشی ‘ معاشرتی اور پوری اجتماعی زندگی کو بھی اسلامی نہج پر استوار کرنے کا تقاضا کرتا ہے۔ قائداعظمؒ پاکستان کو ایک اسلامی ریاست بنانے کے متمنی تھے نہ کہ ایک سیکولر ریاست جیسا کہ آج کل ہمارے کچھ نام نہاد دانشور اور بزعم خویش مورخ ثابت کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں۔ بابائے قوم نے اغیار کی پھیلائی ہوئی بدگمانیوں کو دور کرنے کے لیے بارہا اپنی تقاریر میں واضح کیا کہ پاکستان میں اسلام پر نظامِ حکومت کے سوا کسی دوسرے نظریے یا اِزم کی کوئی گنجائش نہ ہوگی۔ آپ حضرت عمر فاروقؓ کے دور کے نظامِ حکومت سے بہت متاثر تھے۔ 21مارچ‘ 1948ءکو فرمایا:-”میری آرزو ہے کہ پاکستان صحیح معنوں میں ایک ایسی مملکت بن جائے کہ ایک بار پھر دنیا کے سامنے فاروقِ اعظمؓ کے سنہری دور کی تصویر عملی طور پر کھنچ جائے۔ خدا میری اس آرزو کو پورا کرے۔