ہفتے میں ایک آدھ چھٹی بھی کرلینی چاہیے
ایک تاجرکے لیے مناسب ہے کہ ہفتہ میں ایک آدھ دن تجارتی سرگرمیوں سے الگ رہ کرگھرپراپنے بیوی بچوں کے ساتھ گزارے۔یہ چھٹی جہاں آپ کی تجارتی پریشانیاں کم کرنے کاباعث بنے گی۔ وہاں آپ کی سوچ کو مثبت رُخ پر بحال کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔اس ایک آدھ چھٹی کی وجہ سے آپ کی کاروباری سرگرمیوں پربھی کوئی منفی اثرنہیں پڑے گا،کیونکہ اگر آپ باقی دنوں میں ٹھیک طرح سے کام کررہے ہیں تو اس ایک دن کی اس
سے تلافی ہوجائے گی۔اگرتلافی نہ بھی ہوتوکم ازکم اس چھٹی کی وجہ سے آپ کی پریشانیاں کم ہوں گی۔آپ ریفریش اورتازہ دم ہوں گے۔یوں آپ باقی ہفتہ بھرپور طریقے سے کام کرنے کے قابل ہوں گے۔نیزچھٹی پررہ کر آپ کوکئی نئی جہتوں سے مارکیٹ کے معاملات پر غور کرنے کا موقع ملے گا۔
6جب شکوک وشبہات کاہجوم ہونے لگے
اگر کبھی شکوک و شبہات اور وساوس و خیالات کا اتنا ہجوم ہو جائے، جس سے آپ کی تجارتی سرگرمیاں یا حساب و کتاب متاثر ہونے لگیں اور آپ کو بالکل سمجھ نہ آئے کہ مجھے کیا کرنا ہے؟ یا رات کو بستر پر جائیں تو نیند نہ آئے۔ ایسی پریشان کن صورتِ حال سے چھٹکارا پانے کا واحد حل یہ ہے کہ آپ کچھ دنوں کے لیے گھر پر رہ کر آرام کریں، تا کہ منتشر خیالات اور الجھی سوچ زائل ہو جائے اور آپ پھر سے تازہ دم ہو کر ایک نئے ولولے اور جذبے سے کام کے قابل ہو جائیں۔
7 خود شناسی پیدا کیجیے
ایک تاجر کے لیے ضروری ہے کہ وہ اصول پسند ہو اور دوسروں سے جلد متاثر ہونے والا نہ ہو۔ ایسا نہ ہو کہ وہ آس پاس کے ماحول سے متاثر ہو کر ہر دوسرے دن فیصلے بدلتا رہے۔ مارکیٹ میں روزانہ کی بنیاد پر اس طرح بہت سی چیزیں رونما ہوتی رہتی ہیں، جس سے انسان متاثر ہو کر اپنی ایک رائے اور فیصلے پر قائم نہیں رہ پاتا اور وقتاً فوقتاً رائے بدلتا رہتا ہے۔ ایسا کرنا ایک کامیاب تجارت کے اصولوں کے منافی اور خسارے کا باعث ہے۔ لہذا تاجر کو وقتی حالات سے متاثر ہو کر اصول پسندی کے دامن کو نہیں چھوڑنا چاہیے۔ واضح رہے کہ اصول پسندی اور فیصلوں پر پختگی ہی سے ایک تاجر کامیابی اور ترقی سے ہمکنار ہو سکتا ہے۔
8کام کے دوران نئی رائے قائم کرنے سے بچیے
تاجر کے لیے جس طرح یہ بات ضروری ہے کہ وہ ایک تجارتی منصوبہ، ایک لائحہ عمل طے کرے۔ اسی طرح تاجر کے لیے یہ بھی لازم ہے کہ اُس کی منصوبہ بندی نرخوں کے اُتار چڑھاؤ کی بنیاد پر نہ ہو، کیونکہ نرخوں کے اتار چڑھاؤ یا افواہوں کی بنیاد پر بنائے گئے منصوبے آپ کی تجارت کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتے ہیں۔ لہذا آپ اپنا کاروبار شروع کرنے اور مارکیٹنگ کی دنیا میں قدم رکھنے سے پہلے ہی ایک بنیادی منصوبہ بنائیں، پھر اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے مناسب وقت کا انتظار کریں۔
9 اپنی راحت کاخیال رکھیے
مسلسل کام کرتے رہنے سے طبیعت میں تھکاوٹ، سستی و کاہلی کا پیدا ہونا یقینی بات ہے، جس کی وجہ سے انسان کو راحت و آرام کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایک تاجر کو چاہیے کہ وہ کاروباری سرگرمیوں میں منہمک ہو کر اپنے راحت و آرام سے غافل نہ ہو، بالخصوص ہر بڑے سودے کے بعد کچھ دیر کے لیے آرام اور سکون حاصل کیجیے۔ اس سے آپ کو ذہنی اطمینان ملے گا۔ کام کرنے کا ایک نیا ولولہ اور جذبہ پیدا ہو گا۔ یوں آپ آئندہ ہفتے تک بحسن و خوبی اپنے فرائض انجام دینے کے قابل ہوں گے۔
10 دوسروں کی باتوں پرکان مت دھریے
کاروبار کے دوران دسیوں لوگ آپ کومفت مشوروں سے نوازنے کی کوشش کریں گے۔ اگر آپ نے ان کے مشوروں پر عمل در آمد شروع کر دیا تو لمحہ بہ لمحہ رائے بدلنی پڑے گی۔ بسا اوقات تو ایسا ہو گا کہ کسی کی باتوں میں آ کر آپ ایک کاروبار کو چھوڑ کر دوسرے کاروبار میں ہاتھ ڈال لیں گے، مگر بعد میں کفِ افسوس ملتے رہ جائیں گے کہ کاش! اُسی کاروبار کو جاری رکھتا تو آج میں اس کے ثمرات و نتائج سے لطف اندوز ہوتا۔
11 ایک وقت میں متعدد کاروباروں میں ہاتھ مت ڈالیے
تاجر کو چاہیے کہ وہ اپنے آپ کو ایک وقت میں متعدد کاروباروں کے اندر نہ الجھائے، کیونکہ بیک وقت کئی کاروبار کرنے کے لیے آپ کو متعدد مارکیٹوں کی معلومات اور اُن تک رسائی کے لیے آپ کو جتن کرنے پڑیں گے، جس کے نتیجے میں آپ کو سخت تھکاوٹ اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ لہذا آپ چادر دیکھ کر پاؤں پھیلائیے۔ اپنی حدودِ کار کو پہچانیے۔ انہی حدود میں رہ کر تجارت کو آگے بڑھاتے رہیے۔ امید ہے آپ کامیابی کے ان آزمودہ نکات سے ضرور مستفید ہوں گے۔