Saturday, 11 November 2023
پاکستان آئی سی سی ورلڈکپ 2023 کی دوڑ سے باہر ہوگیا
قومی کرکٹ ٹیم بھارت سے وطن واپسی کیلئے کل روانہ ہوگی
پاکستان کرکٹ ٹیم بھارت سے وطن واپسی کے لیےکل روانہ ہوگی۔
پاکستان ٹیم کےکچھ کھلاڑی کل صبح اور کچھ شام میں بھارت سے دبئی پہنچیں گے۔پاکستان ٹیم کےکھلاڑی دبئی سے اپنے اپنے شہروں کی فلائٹ لیں گے۔خیال رہےکہ قومی ٹیم اس وقت کلکتہ میں موجود ہے جہاں وہ انگلینڈ کے خلاف اپنا ورلڈکپ2023 کا آخری میچ کھیل رہی ہے۔ورلڈکپ کے 44 ویں میچ میں انگلینڈ نے پاکستان کو جیت کے لیے 338 رن کا ہدف دیا ہے، پاکستان کو سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے یہ ہدف 6.4 اوور میں پورا کرنا تھا تاہم پاکستان ناممکن کو ممکن کرنے میں ناکام رہا۔پاکستان نے اب تک ورلڈکپ میں 8 میچ کھیلے ہیں جس میں 4 میچ جیتے ہیں، اگر پاکستان آج اپنا نواں میچ جیتنے میں کامیاب رہا تو ورلڈکپ میں اس کی پانچویں پوزیشن پکی ہوجائےگی۔
حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ طے پا گیا، عرب ٹی وی کا دعویٰ
حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاملے پر معاہدہ ہوگیا ہے۔
عرب ٹی وی نے ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ دونوں فریقین کے درمیان کئی دن کے مذاکرات کے بعد یہ معاہدہ ہوا۔رپورٹ کے مطابق دونوں فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی خواتین اوربچوں کی رہائی کے بدلے میں حماس کی جانب سے 100 یرغمالی خواتین اوربچوں کورہا کیا جائے گا۔رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ انسانی بنیادوں پر طے پانے والے اس معاہدے کے حوالے سے کئی ہفتوں سے بات چیت ہو رہی تھی۔قطر کی جانب سے کئی ہفتوں سے دونوں فریقین کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے لیے کوششیں کی جا رہی تھیں۔خیال رہے کہ حماس کی قید میں 241 سے زائد اسرائیلی موجود ہیں جن میں سے اب تک 4 یرغمالیوں کو رہا کیا گیا ہے۔7 اکتوبر سے اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک 11 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں 4506 بچے بھی شامل ہیں۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے پاکستان سے سخت مطالبات کیے جانے کا امکان
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے پاکستان سے سخت مطالبات کیے جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف مشن کے مختلف محکموں سے تکنیکی سطح کے مذاکرات ختم ہو گئے، تکنیکی سطح کے مذاکرات میں ایف بی آر نے آئی ایم ایف مشن کو ٹیکس محصولات پر مطمئن کیا۔آئی ایم ایف مشن کے فیڈرل بورڈ آف ریونیو، وزارتِ خزانہ اور اسٹیٹ بینک سے پالیسی سطح کے مذاکرات پیر سے شروع ہوں گے، پالیسی سطح کے مذاکرات میں وزارتِ خزانہ کو سخت مطالبات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔وزارتِ خزانہ کے ذرائع کے مطابق پالیسی سطح کے مذاکرات میں وزارت توانائی اور وزارت پیٹرولیم سے نئے مطالبات کیے جا سکتے ہیں۔ذرائع کے مطابق شیڈول کے مطابق آئی ایم ایف مشن کے ساتھ معاشی ٹیم کے مذاکرات 15 نومبر تک مکمل ہوں گے۔
پی ٹی آئی کے مقید چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی آنے والے وقت میں سنگین مشکلات کا شکار,گرفتاری کا امکان
اسلام آباد: پی ٹی آئی کے مقید چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی آنے والے وقت میں سنگین مشکلات کا شکار ہو سکتی ہیں۔
باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب والے کچھ ’’شواہد‘‘ کا باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں اور اگر تصدیق ہوگئی تو بشریٰ بی بی کی حیثیت ’’گواہ‘‘ سے ’’ملزم‘‘ میں تبدیل ہو جائے گی۔ذرائع نے بتایا کہ نیب کو کچھ نئے شواہد ملے ہیں جن کی کراس چیکنگ کی جا رہی ہے، اگر ان شواہد کی تصدیق ہوگئی تو بشریٰ بی بی نیب کی ملزمہ بن جائیں گی اور گرفتار بھی ہو سکتی ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ یہ شواہد پیسوں کی لین دین سے جڑے ہیں جو بشریٰ بی بی نے مبینہ طور وصول کیے تھے۔فرح شہزادی کے بارے میں میڈیا کو لیک ہونے والی تازہ ترین رپورٹ اور اس معاملے پر نون لیگ اور ایم کیو ایم والوں کی پریس کانفرنسز سے بھی عمران خان کیلئے کچھ اضافی مسائل پیدا کر سکتی ہیں۔دریں اثنا، نیب نے عمران خان کے مبینہ کرپشن کیسز (توشہ خانہ اور برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی سے جڑا 190؍ ملین پاؤنڈز کا معاملہ) میں بھی اپنی تحقیقات کو تیز کر دیا ہے۔ نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کا 190 ملین پاؤنڈ کا کیس القادر ٹرسٹ کیس کے نام سے بھی پہچانا جاتا ہے۔ذرائع کے مطابق بیورو جلد ہی ان کیسز کی تحقیقات کو مکمل کر کے عمران خان کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کر سکتا ہے۔جمعرات کو مختلف ٹی وی چینلز نے سرکاری ذرائع کے حوالے سے فرح شہزادی کی مبینہ کرپشن کی خبریں شائع کیں۔ بعد ازاں نون لیگ کے رہنما عطا تارڑ نے فرح کی مبینہ کرپشن پر تفصیلی پریس کانفرنس کی اور اس کا تعلق عمران خان اور بشریٰ بی بی سے جوڑا۔یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ فرح کے ظاہری اور غیر ظاہری اثاثوں میں 2017 سے 2020 تک 4520 ملین روپے کا اضافہ ہوا۔ بتایا گیا ہے کہ ’’سرکاری ذرائع نے جمعرات کو ایک رپورٹ جاری کی، جس میں فرح گوگی پر پی ٹی آئی حکومت کے دوران بڑے پیمانے پر کرپشن کا الزام لگایا گیا تھا۔ فرح گوگی، ان کے شوہر احسن جمیل گجر اور ان کے پارٹنرز کے 102 بنک اکاؤنٹس میں 14 ارب روپے سے زائد کی رقم موجود ہے۔ فرحت شہزادی عرف فرح گوگی کے ظاہری اور غیر ظاہری اثاثوں میں 2017 سے 2020 تک 4520 ملین روپے کا اضافہ ہوا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کی جانب سے 3 دسمبر 2019 کو پی ٹی آئی حکومت کو 190 ملین پاؤنڈز واپس کرنے کے بعد، فرح گوگی نے 19 جولائی 2021 کو اس رقم کے عوض 240 کنال زمین اپنے نام پر رجسٹرڈ کرائی۔ یہ قیمتی زمین مبینہ طور پر رشوت کے طور پر فرح گوگی کو منتقل کی گئی۔میڈیا رپورٹ میں کہا گیا کہ اس رشوت کے بدلے پی ٹی آئی حکومت نے رئیل اسٹیٹ ٹائیکون کے خلاف 460 ارب روپے کے ہرجانے کے کیس کی پیروی نہیں کی۔رواں سال اپریل میں دی نیوز کے فخر درانی نے خبر دی تھی کہ وزیراعظم عمران خان کی حکومت کے قیام کے پہلے تین برسوں میں فرح کی دولت میں تیزی سے اضافہ ہوا۔ فرح شہزادی کے کل اعلانیہ اثاثے 2017 میں 231 ملین روپے سے چار گنا بڑھ کر 2021 میں 971 ملین روپے ہو گئے۔ 2018 میں ان کی فائلنگ صفر تھی۔دی نیوز کی جانب سے بتایا گیا کہ عمران خان کے اقتدار میں آنے سے قبل فرح کے ظاہر کردہ اثاثوں کی مالیت 2017 میں 231,635,297 روپے (231 ملین روپے) بتائی گئی تھی۔ تاہم عمران خان کی حکومت کے پہلے تین برسوں فرح نے مختلف شہروں میں کئی جائیدادیں خریدیں اور مختلف کاروباری شعبوں میں کروڑوں روپے کی سرمایہ کاری کی۔دستاویزات کے مطابق فرح خان نے عمران خان کی حکومت کے دوران 2019 میں کالے دھن کو سفید کرنے کی اسکیم (ٹیکس ایمنسٹی اسکیم) سے بھی فائدہ اٹھایا اور ٹیکس ایمنسٹی اسکیم 2019 کے تحت 328 ملین روپے کے اثاثے ظاہر کیے۔دستاویزات میں مزید بتایا گیا ہے کہ فرح خان نے لاہور اور اسلام آباد میں کچھ پرتعیش جائیدادیں خریدیں جن میں اسلام آباد کے پوش سیکٹر میں ایک کوٹھی بھی شامل ہے۔ دستاویزات کے مطابق فرح خان نے اسلام آباد کے سیکٹر F-7/2میں 933 مربع گز کا گھر ظاہر کیا جو انہوں نے 195 ملین روپے میں خریدا۔
Saturday, 4 November 2023
شہریوں کی جان و مال کی حفاظت اولین ترجیحات میں شامل ہے،ڈی پی او صاعد عزیز
شہریوں کی جان و مال کی حفاظت اولین ترجیحات میں شامل ہے،ڈی پی او صاعد عزیز
مرکزی انجمن تاجران سانگلاہل کی ڈی پی او ننکانہ صاعد عزیز سے خصوصی ملاقات
سانگلاہل(دھنک رنگ رپورٹر )ڈی پی او ننکانہ صاعد عزیز سے مرکزی انجمن تاجران سانگلاہل کے عہدیداران کی میاں محمد سعید زرگر کی صدارت میں خصوصی ملاقات ، مرکزی انجمن تاجروں کے وفد میں صدر میاں محمد سعید زرگر ،سرپرست اعلی میاں طاہر رفیق جنرل سیکرٹری میاں شمیم الغنی، سینئر نائب صدر میاں شاہد نعیم ، نائب صدر ملک محمد عاشق و دیگر شامل تھے مرکزی انجمن تاجران کا سانگلاہل شہر میں روز بڑھتی ڈکیتی و رہزنی کی وارداتوں پر تشویش کا اظہار، ڈی پی او ننکانہ صاعد عزیز کی تاجروں کے وفد کو بہت جلد واردتیں ٹریس کر کے ملزمان کو گرفتار کرنیکی یقین دہانی اور سیکیورٹی مزید سخت کرنیکے احکامات جاری کئے ڈی پی او ننکانہ صاعد عزیز کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شہریوں کی جان و مال کی حفاظت پولیس کی اولین ترجیحات میں شامل ہے جرائم پیشہ عناصر کیخلاف گھیرا تنگ کیا جا چکا ہے ملزمان چاہے جتنے بھی خطرناک اور بااثر ہوں انکو انجام کو پہنچایا جائیگا اور شہریوں کے جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنایا جائیگا ۔
درندہ صفت شخص کی بارہ سالہ گھریلو ملازمہ سے زیادتی،بچی سات ماہ کی حاملہ
مریدکے (دھنک رنگ رپورٹر )
درندہ صفت شخص کی بارہ سالہ گھریلو ملازمہ سے زیادتی،بچی سات ماہ کی حاملہ،بااثر ملزمان کا ”مک مکا“ کے لئے پولیس کے ذریعے دباؤ،ملزم کے خلاف زنا کا مقدمہ درج،وارثان کی انصاف کے لئے دوہائیاں۔تفصیل کے مطابق تھانہ فیروز والہ کے علاقہ کالاشاہ کاکو رائس ریسرچ انسٹیویٹ کے ڈائریکٹر سلطان شاہ کا درندہ صفت بیٹا زاہد شاہ اپنی ہی گھریلو ملازمہ بارہ سالہ بچی زینب ولد طارق سے زیادتی کرتا رہا جب لڑکی سات ماہ کی حاملہ ہوگئی توتشدد کر کے گھر سے نکال دیا اور قتل کی دھمکیاں دینا شروع ہو گیا۔ملزمان بااثر ہونے کی وجہ سے پولیس کی پہنچ سے دور ہے جبکہ ملزم کے خلاف تھانہ فیروز والہ میں زنا بالجبر کا مقدمہ 3900/23درج ہے۔لڑکی کے والد نے میڈیا کو روتے ہوئے بتایا کہ میری بیوی کا انتقال ہو چکا ہے میں اور میری بیٹی،بیٹا ملزمان کے گھر پر کام کرتے تھے جہاں پر ہمیں تین ہزار روپے ماہانہ اور ایک وقت کا کھانا ملتاتھا۔ ملزمان پولیس کے ذریعے صلح کے لئے دباؤ ڈال رہا ہے کہ صلح کر لو ورنہ تمھیں اور تمھارے بچوں کو جان سے مار دیں گے۔لڑکی کے وارثان نے بتایا کہ ملزمان ہمارے گھر میں داخل ہوئے اور بچوں پرتشدد کیا اور کہا کہ معاملہ ختم کرو نہیں تو تمھیں ہی ختم کر دیں گے۔وارثان نے مزید بتایا کہ کالاشاہ کاکو ریسرچ سینٹر میں وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے گزشتہ دو دن قبل رائس ریسرچ سینٹر کا افتتاح بھی کیا ہے مگر وہاں پر بھی انہیں وزیر اعلیٰ سے ملنے نہیں دیا گیا پولیس بھی ملزمان کے ساتھ ہے۔لڑکی کے وارثان کی انصاف کے لئے دوہائیاں دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی،آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور،ڈی پی او شیخوپورہ زاہد نواز مروت سے پرزور اپیل کی ہے کہ ہمیں انصاف فراہم کیا جائے اور ان کی معصوم بارہ سالہ بچی سے زیادتی کے ملزم زاہد شاہ کو گرفتار کر کے پابند سلاسل کیا جائے۔
مظفرگڑھ۔ شہرسلطان پولیس نے بین الصوبائی منشیات فروش گروہ کو پکڑلیا۔ حسنین حیدر
مظفرگڑھ۔ شہرسلطان پولیس نے بین الصوبائی منشیات فروش گروہ کو پکڑلیا۔ حسنین حیدر
مظفرگڑھ۔ بین الصوبائی منشیات فروش گروہ سے ایک کروڑ روپے مالیت کی منشیات برآمد کرلی گئی۔ ڈی پی او مظفرگڑھ
مظفرگڑھ۔ ایس ایچ او ناصر عباسی نے پولیس ٹیم کے ہمراہ منی مزدا کے خفیہ خانوں میں چھپائی گئی 6من چرس برآمد کی۔ حسنین حیدر
مظفرگڑھ۔ بین الصوبائی منشیات فروش گروہ منشیات کی بھاری کھیپ جنوبی پنجاب کے مختلف اضلاع میں سپلائی کرتے تھے۔ ڈی پی او مظفرگڑھ
مظفرگڑھ۔ گرفتار بین الصوبائی منشیات فروش گروہ کے ملزمان کا تعلق کے پی کے کے علاقے پشین سے ہے۔ حسنین حیدر
مظفرگڑھ۔ آئی جی پنجاب اور آر پی او ڈیرہ غازیخان کی ہدایت پر ضلع بھر میں منشیات کیخلاف مہم جاری ہے۔ ڈی پی او مظفرگڑھ
مظفرگڑھ۔ خالد بلال ڈی ایس پی جتوئی کی زیرنگرانی منشیات کی بھاری کھیپ پکڑنے والی پولیس ٹیم کو نقد انعام اور تعریفی سرٹیفکیٹ بھی دیا جائیگا۔
عوام کو فوری انصاف فراہم کرنا اولین ترجیح ہے, عامر محمود اسسٹنٹ کمشنر
عامر محمود اسسٹنٹ کمشنر ہارون اباد کا عوام کو فوری انصاف فراہم کرنا آپ کی اولین ترجیح ہے ہارون آباد سبزی منڈی میں اے سی ہارون آباد کا دورہِ سبزی منڈی روڈ کو کلیئر کروایا ناجائز تجاوزات کے خلاف آپ کا دبنگ آپریشن کروایا عامر اےسی عامر محمود کا مزید کھنا تھا کے غریب کی دعا ھی میرے لیے سب کچھ ھے عوام کو فوری انصاف فراھم کرنا میرا اول مشن ھے آپ نے کھا میرے دفتر ا دوازے عوام الناس کے لیے دن رات کھلے ھے انھوں نے سبزی منڈی میں بولی کے ریٹ چیک کیے
ڈی پی او قصور کا تھانہ گنڈا سنگھ کا دورہ،کرائم میٹنگ کی گئی
قصور
ڈی پی او قصور کا تھانہ گنڈا سنگھ کا دورہ،کرائم میٹنگ کی گئی
تفصیلات کے مطابق ڈی پی او قصور طارق عزیز سندھو نے تھانہ گنڈا سنگھ میں تفتیشی افسران کیساتھ کرائم میٹنگ کی اور جرائم اور امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا نیز سردی کی آمد پیش نظر جائزہ لیا کہ پولیس افسران دھند میں بہترین حکمت عملی کے تحت چوری اور ڈکیتی کی وارداتوں کو کنٹرول کرنے میں کس طرح محنت کریں گے اور شہریوں کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنائیں گے
ڈی پی او قصور نے وزٹ کے دوران تھانہ کی صفائی ستھرائی، حوالات اور فرنٹ ڈیسک کو چیک کیا اور عوام کو فوری انصاف کی فراہمی کیلئے اپنے فرائض کو احسن طریقے سے سر انجام دینے کی ہدایت کی
شوہر مجھے دوران حمل 4 بچوں کے ساتھ چھوڑ کر ۔۔؟
شوہر مجھے دوران حمل 4 بچوں کے ساتھ چھوڑ کر ۔۔؟
شادی وہی کامیاب ہوتی ہے، جہاں دونوں مل بانٹ کر ایک دوسرے کا دکھ سکھ میں ساتھ دیں، مگر جب میاں بیوی میں سے کوئی ایک بھی جُدا ہو جائے تو ایک نہیں بلکہ کئی زندگیاں تباہ ہو جاتی ہیں۔
ایسی ہی ایک کہانی آج ہم آپ کو بتانے جا رہے ہیں جس کو جان کر شاید آپ کو بھی اس خاتون کے درد کا احساس ہو۔یہ کہانی ہے اسٹرالیہ کی جو امریکہ میں رہتی ہیں اور اب ایک بلاگر اور رائٹر بھی بن گئی ہیں۔ اسٹرالیہ کی زندگی مختلف تلخ حقیقتوں پر مبنی ہے، جس کو سن کر اور اسٹرالیہ کو دیکھ کر لوگ یقین ہی نہیں کر پاتے ہیں کہ انہوں نے اکیلے اتنا کچھ برداشت کیا۔
اسٹرالیہ کے ساتھ کیا ہوا؟
اسٹرالیہ کی شادی 12 سال تک چلی، ان کے 4 بیٹے تھے اور یہ اپنے گھر میں خوش تھیں، لیکن ان کے شوہر ان پر ہاتھ اٹھاتے مار پیٹ کرتے تھے۔ جیئویش وومن او آر جی کی ویب سائٹ کے مطابق اسٹرالیہ لکھتی ہیں کہ:
'' میں حاملہ تھی اور میرے شوہر نے مجھے اور 4 بچوں کو چھوڑ کر دوسری شادی کرلی، ہم بلکل اکیلے تھے، میرے پاس بلکل پیسے نہیں تھے، اپنے اور اپنے بچوں کی کفالت کے لئے، مگر میں نے ایک قریبی اسکول میں نوکری کی، ایک گھر میں ماسی کا کام بھی کیا، یوں میں نے محنت کرکے اپنے بچوں کو پالا۔
جب ڈلیوری کا وقت قریب آیا تو میرے پاس اتنے پیسے نہیں تھے کہ میں ہسپتال جا سکوں، میرے بچے بھی میرا بہت خیال کرتے تھے، اس رات جب میں زچکی کے درد سے تڑپ رہی تھی تو میرا بیٹا اپنے ساتھ کسی آدمی کو لے کر آیا، وہ ہمارے لئے ایک فرشتہ تھا، اس نے ہماری مدد کی، میری پانچواں بیٹا پیدا ہوا، تو ڈاکٹر نے والد کا نام پوچھا، میں نے کہا وہ مر چکا ہے اب ہمارے پاس نہیں ہے،میں نہیں جانتی میں نے ایسا کیوں کیا مگر وہ شخص جو میرے اور میرے بچوں کو یوں تنہا چھوڑ گیا اس کا نام بھی کیوں اپنے بچوں کے نام جوڑ کر رکھوں۔ڈلیوری کے اگلے روز ہی میں گھر آگئی تھی، اس آدمی نے ہمارے کھانے پینے کا انتظام کر دیا تھا، اس کے بعد میں ایک بے بی ڈے کئیر ادارے میں گئی جہاں مجھے نوکری مل گئی اور اب میں اپنے بچوں کے ساتھ خوش ہوں۔شوہر مجھ پر ہاتھ اٹھاتا، ڈنڈے سے مارتا تھا، لیکن میں اپنے بچوں کی خاطر خاموش رہی اور پلٹ کر اپنے والد کے پاس واپس اس لئے نہیں گئی کہ وہ پریشان ہو جائیں گے کیونکہ وہ خود بہت بیمار رہتے تھے۔میں نے اکیلے ہی سارے معملات میں خود کو اور اپنے بچوں کو سنبھالا اور اب میرے 5 بیٹے سب بڑے ہو رہے ہیں، میں ان کی تعلیم و تربیت میں کسی قسم کی کمی نہیں کرنا چاہتی ہوں، اس لئے خود بھی محنت کرتی ہوں اور اپنے بچوں کی تعلیم کا بھی بہت خیال کرتی ہوں۔